اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

حجاب(پردہ)اور فلسفہ حجاب كے متعلق آيۃ اللہ صافي گلپائگاني سے پوچھے گئے سوالات كا جواب

حجاب(پردہ)اور فلسفہ حجاب كے متعلق آيۃ اللہ صافي گلپائگاني سے پوچھے گئے سوالات كا جواب

۱۲جولائي وہ دن ہے جس دن مشہد مقدس كے رہنے والوں نے شاہ پہلوي كے منحوس منصوبہ كشف حجاب (بے پردگي كي ترويج) كے خلاف قيام كيا تھا ۔ مرجع عاليقدر كا يہ جواب ايك لڑكي كے خط كا جواب ہے جس نے حال ہي ميں مشہد مقدس ميں حضرت آيۃ اللہ العظميٰ صافي گلپائگاني دامت بركاتہ سے حجاب اور فلسفہ حجاب كے متعلق يہ سوال دريافت كيا ہے ، سوال كي افاديت اور جواب كي اہميت كے پيش نظر يہ سوال و جواب قارئين كرام كے لئے پيش كئے جا رہے ہيں ۔

حجاب(پردہ)اور فلسفہ حجاب كے متعلق آيۃ اللہ صافي گلپائگاني سے پوچھے گئے سوالات كا جواب

مرجع عزيز و گرامي قدر حضرت آيۃ اللہ العظميٰ صافي گلپائگاني
سلام عليكم
ميرا نام فاطمہ ہے ، ميري عمر ۲۱ سال ہے ، مشہد ميں آپ كو بارہا ديكھا ہے اور ميں آپ كو اپنا روحاني باپ سمجھتي ہوں، مجھے نہيں معلوم كہ پردہ كيا ہے ؟ اور ہم پر كيوں واجب قرار ديا گيا ہے ؟ كيوں پردہ اتنا اہميت ركھتا ہے ، كيا كپڑے كا يہ ايك ٹكڑا(نقاب) اہم اور مقدس ہے ؟ ايك نو سال كي لڑكي كو اس كے بارے ميں كيا معلوم ہے ؟ كيوں صرف ہمارے ہي دين ميں پردہ كي تاكيد كي گئي ہے ، كيا ديگر انبياء كو اس كي اہميت نہيں معلوم تھي ؟
كيا حجاب كا مطلب يہ نہيں ہے كہ ہم ميدان ميں نہ رہيں ؟ پھر ہم كس طرح ايك معاشرہ كي خدمت كر سكتے ہيں ؟ جو مرد عورتوں كو غلط نظر سے ديكھتے ہيں ان كي غلطيوں كا جرمانہ ہم كيوں ادا كريں ؟ كيا يہ بہتر نہ ہوتا كہ اس ملك ميں پردہ خواتين كے اختيار ميں ہوتا ؟ مہرباني كر كے ہميں نصيحت كريں اور ہمارے سوالوں كا جواب مرحمت فرمائيں ، ميں حقيقت كي تلاش ميں ہوں اور آپ كے جواب كي منتظر ہوں ۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحيم
عليكم السلام و رحمۃ اللہ و بركاتہ
بيٹي ! انشاء اللہ سلامت و سعادتمند رہو اور تمہارے دل ميں صحيح اور نيك فكريں پروان چڑھيں ۔
تمہارا خط پڑھا اور پڑھ كر يہ پتہ چلا كہ تمہارا باطن بيدار ہے اور فطرت پاك ہے اور دل ميں معنويت كي روشني پائي جاتي ہے ۔
آپ نے لكھا ہے كہ آپ حقيقت كي تلاش ميں ہيں اور نصيحت كي طلبگار ہيں ، حقيقت آنكھوں كے سامنے ہے جس چيز كي طرف بھي ديكھو ذرہ سے آفتاب تك ، زمين سے آسمان تك ، ستارے ، كہكشاں ،بڑے اور ايسے چھوٹے جاندار جنہيں معمولي آنكھوں سے بڑي مشكل سے ديكھا جا سكتا ہے ، پاني ، ہوا ، باغ ، سبزہ زار ، درخت ، بحري و بري جانور، انسان ، ہم ، تم اور ہمارے بدن كا يہ نظام جو قائم و دائم ہے جبكہ ہمارا ان كے وجود اور بقاء ميں كوئي كردار نہيں ہے ۔ يہ گل بوٹے يہ پھل اور ميوے سبھي ۔۔۔۔۔يہ ساري چيزيں انسان كو نصيحت كر رہے ہيں ، يہ سب حقيقت كو پہچنوا رہے ہيں تاكہ ہم غافل نہ رہيں ، زندہ دل اور ہوشيار رہيں ، يہ كتاب خلقت جس ميں لاكھوں لاكھ بلكہ اربوں درس عبرت و بصيرت پائے جاتے ہيں اسے پڑھتي جائيں اور نصيحت حاصل كرتي جائيں ۔
يہ جان ليں كہ ان عظيم حكمت اور نصيحت كے مقابلے ميں ہم سكون سے نہيں بيٹھ سكتے ہيں بلكہ ہميں جہالت اور تاريكي كے پردوں كو چاك كرنا چاہئے اور علم و روشني كي طرف قدم بڑھانا چاہئے ۔
حجاب اور جنسي اور جنسيتي مسائل كو لڑكيوں يا لڑكوں كے احساسات اور جذبات سے نہيں سمجھا اور پركھا جا سكتا ہے بلكہ احساسات و جذبات سے ہٹ كر سوچنا چاہئے ۔
يہ نظام ، مرد اور عورتوں كے رابطے اور حجاب كے مسائل كو عقل و مصلحت كي نظر سے ديكھنا چاہئے ، اس مقام پر بہت ساري مصلحتيں مد نظر ہوتي ہيں ، ايك خاتون كي عزت و كرامت سب سے اہم مصلحت ہے جس كي حفاظت سب سے اہم ركن ہے ۔
حجاب ، پردہ اور نقاب نيز مرد اور عورتوں كو الگ ركھنا ان ساري چيزوں كي رعايت عقل و شرع كي بنياد پر كي جاتي ہے اور يہ چيزيں معاشرے كو فساد اور گھر خاندان كو ويراني اور تباہي سے بچاتي ہيں ، خاتون كے لئے پردہ ايك مستحكم قلعہ ہے ۔
معاشرے ميں جو كام عورت اور مرد كي طبيعت كے مطابق ان كے درميان تقسيم كئے گئے ہيں دونوں اپني جگہ پر كام ہيں، دونوں اپني جگہ پر شرافتمندانہ كام ہيں اور دونوں كي رعايت ضروري ہے
امور خانہ داري خاتون كے لئے سب سے شرافتمندانہ كام ہے ، خانہ دار خاتون بيكار نہيں ہے ، مرد كو جو گھر كے باہر كے كام سونپے گئے ہيں وہ بھي راہ خدا ميں جہاد كا درجہ ركھتے ہيں ، زحمت والے اور سخت كام مردوں كے حوالے كئے گئے ہيں ۔
بعض نادان لوگ يورپين ممالك اور امريكہ كي جانب ظاہري نگاہ سے ديكھتے ہيں اور ايك خاتون كو كسي وزارت كے عہدے پر ديكھتے ہيں جبكہ اسي معاشرے ميں ايك وہ عورت جو دنيا كي تمام ضروريات سے محروم ہے اسے نہيں ديكھتے ہيں ۔
آج يورپ ميں لوگوں كے درميان بے حجابي ، فساد ، مرد اور عورتوں كا اختلاط يہ سب كو اس طرح پھيل چكا ہے كہ اسے روكنے سے عاجز ہيں بلكہ اس ميں گرفتار ہو چكے ہيں ۔
جيسا كہ خبر رساں ايجنسياں ہر روز خبريں منتشر كرتي رہتي ہيں كہ ہر شعبہ ميں خاص طور پر فوجي شعبہ ميں عورتيں اپنے اپنے اعليٰ افسران كي طرف سے جنسي اذيت و آزار كا شكار ہيں، انھيں سكون كي زندگي ميسر نہيں ہے ، ۴۸ در صد بچے وہاں بغير باپ كے نام كا شناختي كارڈ بنواتے ہيں ۔
ہميں اسلامي تعليمات پر فخر كرنا چاہئے ، اسلامي معاشرہ سب سے سالم اور بہترين معاشرہ ہے ، معاشرہ كي سلامتي كے لئے مرد اور عورتوں كا ايك دوسرے سے جدا رہنا ہي سب سے زيادہ ضروري ہے ۔ حجاب اور محرم و نامحرم كي رعايت ، بعض امور كا عورتوں سے مخصوص ہونا اور بعض كاموں كا مردوں كے ذمہ ہونا اسلام كے اسي قانون كے تحت ہے ۔
شرعي احكام ميں مرد اور عورت دونوں كے جسماني اور روحاني دونوں جہات كو مد نظر ركھا گيا ہے ، صرف ايسا نہيں ہے كہ اسلام نے يوں ہي ايك جنس كو دوسري جنس پر برتري دي ہے ، تمام پيغمبروں نے حجاب اور پردہ كا حكم ديا ہے يہ حكم اسلام سے مخصوص نہيں ہے اور حكم مرد اور عورت دونوں كے لئے ہے ۔
آج ہي كل كي بات ہے كہ اٹلي ميں ايك وزير كو يہ تجويز دي گئي كہ مسلمان عورتوں كو چہرہ چھپانے سے منع كر ديا جائے تو اس نے جواب ديا كہ اس كام اور اس حكم سے كسي كو نہيں روكا جا سكتا جس پر جناب مريم عمل كيا كرتي تھيں ، يعني جناب مريم بھي مكمل حجاب كي رعايت كيا كرتي تھيں ۔
بيٹي! حجاب ، مرد اور عورتوں كي صلاحيتوں ، ايك با عزت اور عقل پسند معاشرہ كي تشكيل ميں ان دونوں كے كردار كے بارے ميں شيعہ سني ، مسلمان و كافر سب نے متعدد كتابيں لكھي ہيں ۔
ميں آپ كو نصيحت كرتا ہوں كہ اگر آپ حقيقت اور سعادت كي طلبگار ہيں تو حجاب اور اسلام كے عالي تعليمات كو اپني زندگي كا حصہ بنا ليں ۔
خداوند متعال آپ كي حفاظت كرے اور آپ كے تمام جائز اور معقول اميدوں كو پورا فرمائے ۔ والسلام
۱۹شعبان ۱۴۳۳
لطف اللہ صافي
مشہد مقدس

 


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

ابليس نے پروردگار کی مخالفت كيوں كي؟
غدیر کا دن صرف پیغام ولایت پہنچانے کے لئے تھا؟
تقلید و مرجعیت کے سلسلہ میں شیعوں کا کیا نظریہ ...
کیا ائمہ اطہار (ع ) کی طرف سے کوئی ایسی روایت نقل ...
اس باشعور کائنات کا خالق مادہ ہے یا خدا؟
روزے کی تعریف اور اس کی قسمیں
دعا كی حقیقت كیا ہے اور یہ اسلام میں مرتبہ كیا ...
اگر خون کا ماتم نادرست ہے تو کیا پاکستان میں اتنے ...
کیا اوصیاء خود انبیاء کی نسل سے تھے؟
کیوں عاشور کے بارے میں صرف گفتگو پر ہی اکتفا نہیں ...

 
user comment