اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

درود کی برکات و فضلیت و اہمیت وجوب

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انَّ اللَّـهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا

سورہ احزاب آیت نمبر 56

صلٰوۃ کا معنی لغت میں دُعا کے ہیں اور نماز کو صلٰوۃ اس لئے کہتے ہیںکہ نمازدُعا پر مشتمل ہے.اس آیت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر صلٰوۃ کا لفظ بھیجنے کا حکم ہے جو خدا کی طرف سے رحمت ہے اور فرشتوں کی طرف سے طلب رحمت

تفسیر مجمع البیان میں انس بن مالک سے مروی ہے کہ ابو طلحہ کہتا ہے ایک بار حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت مٰن حاضر ہوا اور آپ ص کو نہایت خوش و خرم دیکھا . میں نے عرض کی حضور ص آج سے پہلے میں نے آپ کو کبھی اس قدر خوش و خرم اورنہیں دیکھا اس کی کیا وجہ ہے

نبی کریم ص نے فرمایا اے انس میں خوش کیوں نہ ہوں . ابھی ابھی جبرائیل آیا تھا اور مجھے خداوند کریم کا پیغام سنایا ہے کہ جو شخص ایک مرتبہ میرے حبیب ص تجھ پر درود بھیجے گا میں اس پر دس دفعہ رحمتیں نازل کروں گا اور اس کے دس گناہ معاف کر دوں گا اور اس کے نامہ اعمال میں دس نیکیوں کا اضافہ کروں گا

تفسیر بُرہان میں ہے کہ جو شخص صبح اور مغرب کے بعد بلا فاصلہ درود شریف پڑھے تو خداوند کریم اس شخص کی دُنیا کے اندر اور آخرت میں تیس حاجتنیںپوری کرے گا.

صحیح مسلم اور مجمع البیان دونوںمین ہے کہ جب یہ آیت حضور اکرم ص پر نازل ہوئی تو راوی کہتا ہے میں حضورکی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی اے اللہ کے رسول آپ پر سلام بھیجنے کا طریقہ تو ہمیں معلوم ہے . لیکن یہ معلوم نہیں کہ آپ پر درود کیسے پڑھیں

اس وقت حضور اکرم نے فرمایا اس طرح درود پڑھو

درود ابراھیمی

اللھم صلی علی محمد و آل محمد کما صلیت…

اللھم صل علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی اِبراھیم وعلٰی آل اِبراھیم اِنک حمید مجید ہ

اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی اِبراھیم وعلٰی آل اِبراھیم انک حمید مجید ہ

صحیح مسلم میں ہے کہ حضور اکرم نے ارشاد فرمایا

لا تصلوا علی الصلٰوۃ البتراء

تم مجھ پر دُم بریدہ درود نہ بھیجا کرو

لوگوں نے عرض کی یا رسول اللہ ہم نہیں سمجھ سکے کہ ہم آپ پر درود بھیجیں اور وہ دُم بریدہ ہو

نامکمل ہو

نا تمام ہو

ناقص ہو

حضور اکرم ص نے فرمایا ہاں اگر کوئی شخص میری آل کو مجھ سے جُدا کر کے درود بھیجے تو وہ دُم بریدہ اور نامکمل و نا تمام درود ہو گا.اس لئے جب بھی مجھ پر درود بھیجو تو میری آل علیہ السلام پر بھی ساتھ درود بھیجا کرو

آیت میں لفظ ان اللہ بے شک اللہ درود بھیجتا ہے یہ اس بات کی طرف توجہ دلاتا ہے کہ جب سے خداکی ذات موجود ہے اس وقت سے حضور اکرم س پر درود بھیج رہا ہے اور جب تک خدا کی ذات موجود اس وقت تک حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر درود بھیجا جاتا رہے گا

تفسیر برہان میں ہے کہ حضور اکرم ص نے فرمایا کہ میزان عمل میں درود شریف سے زیادہ وزنی کوئی اور عمل نہیں ہوگا چنانچہ جب ایک شخص کے اعمال کو وزن کیا جائے گا تو اعمال کا پلڑا ہلکا ہو گا تو جونہی وہ درود جو اس نے دُنیا میں محمد و آل محمد ص پر بھیجا تھا اس کو اس پلڑے میں رکھا جائے گاتو اس کے اعمال کا پلڑا فورا جھک جائے گا

تفسیر برہان مزید حدیث مبارکہ ہے کہ

و ان قبلت قبلت ما سواھا و ان ردت ردت ماسواھا

جس کی نماز قبول ہوئی اس کےسارے اعمال قبول ہوں گے جس کی نماز رد اس کے سارے اعمال رد کردیئے جائیں گے.

مگر نمازاس وقت تک پوری اور مکمل نہیں ہوتی جب تک نماز میں تشہد نہ پڑھیں اور تشہد اس وقت تک مکمل اور تمام نہیں ہوتا جب تشہد میں محمد و آل محمد ص پر درود نہ بھیجیں

امام شافعی تشہد میں درود پڑھنے کو واجب سمجھتے ہیں آپ شرح المواہب میں فرماتے ہیں

اے اہل بیت پیغمبر ص تمہاری محبت خدا کی جانب سے قرآن میں واجب قرار دی گئی ہے.آپ کے مقام کے لئے یہی کافی ہے کہ جو شخص آپ پر درود نہ بھیجے اس کی نماز باطل ہے

ایک اور حدیث ہے کہ اگر کوئی شخص چاہتا ہے کہ اس کی حاجت رد نہ ہو تو اس کو چاہئے کہ پہلے محمد و آل محمد ص پر تین بار درود پڑھے پھر اپنی حاجت طلب کرے اور دعا کریں اس کے بعد پھر محمد و آل محمد ص پر تین مرتبہ درود بھیجے


source : http://www.fourteenstars.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

غدیر کا ھدف امام کا معین کرنا
اهدِنَــــا الصِّرَاطَ المُستَقِيمَ ۶۔ همیں ...
عظمت کعبہ قرآن کے آئینہ میں
بہ کعبہ ولادت با مسجد شہادت
پانچویں امام
امام جعفر صادق (ع ) کے احادیث
غَضَب ایک اخلاقی بیماری
اصول فقہ میں شیعہ علماء کی تصانیف
دینِ میں “محبت“ کی اہمیت
زندگی میں قرآن کا اثر

 
user comment