۔ ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے شہر سرینگر میں محرم الحرام کی تقریبات کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ 12 ویں محرم کو بھی انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے وادی کے اطراف و اکناف میں مختلف مقامات پر علم شریف اور ذوالجناح کے جلوس برآمد کئے گئے جن میں خمینی چوک بمنہ، شولی پورہ، ڈجی ملک، نجلو،لال بازار باغوان پورہ،،چک باغ حضرتبل، زالپورہ، شگن پورہ، اندرکوٹ، اوڑینہ، نوگام،ہری نارہ، زاڈی محلہ، دیورہ وغیرہ شامل ہیں۔
انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما حجة الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی جو مرکزی امام باڑہ بڈگام کے امام جمعہ بھی ہیں گزشتہ 98 روز سے متواتر خانہ نظر بند ہیں۔
اس دوران موصوف کسی بھی جمعہ اجتماع کی پیشوائی نہ کرسکے اور 14 ویں جمعہ کو بھی مرکزی امام باڑہ بڈگام میں نماز جمعہ کی پیشوائی کے منصبی فرائض ادا کرنے سے قاصر رہے۔
انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے موصوف کی مسلسل خانہ نظر بندی کی پُرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی انتظامیہ دینی قائدین کو ان کے منصبی اور دینی فرائض پر قدغن عائد کرکے واضح طور پر مداخلت فی الدین کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
حریت پسند قائدین اور ائمہ و خطیبان مساجد کو پابند سلاسل کرنے یا انہیں گھروں میں نظر بند کرکے نہتے شہریوں کے خون ناحق اور سرکاری فورسز کی جبروبربریت سے پیدا شدہ سنگین صورتحال میں بہتری کی توقع ریاستی انتظامیہ کی خام خیالی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ آئے روز نہتے شہریوں کی ہلاکتوں ، ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں کو سلاکھوں کے پیچھے دھکیلنے اور شبانہ توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی بھارتی پالیسی سے خوف زدہ ہوکر کشمیری قوم تحریک آزادی سے دستبردار ہونے والی نہیں۔
source : abna24