اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

اب قرآن کي حاکميت کا دور ہے

ہم بھي قرآن سے دور ، قرآن دشمن عالمي منصوبے کا شکار تھے قرآن کي طرف بازگشت کي لذت اور لطف سے ناشنا تھے- ايران کا پرشکوہ اسلامي انقلاب اور نظام جمہوري اسلامي کا قيام اس بازگشت کيايک برکت کا اثر ہے- ج يہ قوم اپني حيات اجتماعي، معاشرتي تعلقات،حکومت کي تشکيل و ہيئت، اپنے رہنماں کے اخلاق و عادات ، سياست خارجہ، نظام تعليم و تربيت ميں قرآني تعل
اب قرآن کي حاکميت کا دور ہے

ہم بھي قرآن سے دور ، قرآن دشمن عالمي منصوبے کا شکار تھے قرآن کي طرف بازگشت کي لذت اور لطف سے ناشنا تھے- ايران کا پرشکوہ اسلامي انقلاب اور نظام جمہوري اسلامي کا قيام اس بازگشت کيايک برکت کا اثر ہے- ج يہ قوم اپني حيات اجتماعي، معاشرتي تعلقات،حکومت کي تشکيل و ہيئت، اپنے رہنماں کے اخلاق و عادات ، سياست خارجہ، نظام تعليم و تربيت ميں قرآني تعليمات کے کچھ شرارے ديکھ رہي ہے- اب تک بہشت قرآن کي ايک نسيم کا جھونکا ہم تک تا ہے ليکن اس حقيقي جنت کے اندر جانے کا راستہ کھلا ہے-

ہميں فخر ہے کہ ہم نے اپنے گوش ہوش صدائے قرآن کے حوالے کرديئے ہيں- تمام اقوام کي ذمہ داري بھي يہي ہے،خصوصاً علمائ دين، دانشوروں، خطيبوں، مصنفوں اور محققين پر يہ سب سے بڑا فريضہ ہے-

اس کانفرنس نے اگر قرآن معارف پيش کئے اور معرفت قرآن کے موضوع کي طرف نئے قدم بڑھائے تو اس کا مطلب يہ ہوگا کہ اس نے اپنا مقصد حاصل کرليا- اس کانفرنس کے پروگرام ميں جو موضوع زير بحث ہيں وہ ذہنوں کو مطمئن کريں کہ زندہ انساني معاشرے کي گردش وحرکت کے لئے ہر چيز قرآن ميں موجود ہے- ذہني معلومات سے عملي اندازوں اور حرکت فريں رہنماں اورنظام بخش عقيدے سے لے کر اجتماعي و معاشرتي زندگي کے رنگارنگ نظام تشکيل نظام دينے والے معاملات تک اور گزشتہ تاريخ بشر کي تحليل و تجزئے سے مستقبل کي پيشين گوئيوں تک آج تمام فلسفے، تمام نظريات، مادي ئيڈيالوجي کے رنگارنگ پہلو، ذہني وعملي بھول بھليوں کي حيثيت اختيار کرچکے ہيں، وہ انساني قوتوں کو سميٹنے اور ايک دوسرے کو جذب کرنے سے عاجز ہو چکے ہيں-

اب قرآن کي حاکميت کا دور ہے اب قرں ہي انسان کے ذہني و عملي خلائ کو پر کرے گا، "وہ ليظہرہ علي الدين کلہ‘‘ کي بشارت دے رہا ہے-

علم سے عمل، تلاوت سے تفسير، قبول ذہني سے وجود خارجي تک اپني کوششوں کا محور قرآن کو قرارديجئے- اسي کا اتباع کيجئے- قرآن کي طرف رجوع وبازگشت کا نعرہ اپنے ملکوں اور اپنے عوام ميں لے جايئے اور اس نصب العين کو عملي بنانے کے لئے عوام کو قريب لائيے اور ان کي ہمت بڑھائيے-

اس مبارک کوشش ميں مجھے اميد ہے کہ روح قرآن پ کي مدد اور رہنمائي کرے گي-


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

قرآن کو دل سے قبول کرو
قرآن کریم کے کتنے سوروں کے نام پیغمبر وں کے نام ...
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 71 تا 75)
ہم نے مذہبی قصوں میں حضرت موسی (ع) کی پیدائش کے ...
فھم قرآن کی روش سے آشنائی
اسلام پر موت کی دعا
قرآن مجید کے کتنے سورے حیوانوں کے نام پر هیں؟
قرآنِ کریم اور نورِ الہی
قرآن مجيد اور اخلاقي تربيت
قرآن و اھل بیت علیھم السلام

 
user comment