اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

پرتگال میں شیعہ سنی مسلمانوں کے باہمی اتحاد کا خوبصورت منظر

پرتگال میں شیعہ سنی مسلمانوں کے باہمی اتحاد کا خوبصورت منظر

اس جشن کے دوران نماز مغرب و عشاء سنی عالم دین مولانا شیخ منیر کی اقتدا میں ادا کی گئی تاکہ اس ملک میں شیعہ سنی اتحاد کی فضا قائم کی جا سکے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت با سعادت کے حوالے سے بروز اتوار کو پرتگال کے دار الحکومت لیسبن میں واقع اہل البیت(ع) اسلامی ثقافتی سنٹر میں جشن میلاد النبی کا انعقاد کیا گیا جس میں ایرانی اور پاکستانی شیعہ مسلمانوں کے علاوہ اہل سنت و الجماعت کے علماء اور عوام نے شرکت کی۔
اس پروگرام میں اہل سنت کی مرکزی مسجد کے امام جمعہ مولانا شیخ منیر صاحب نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے قرآن کریم کے الہی معجزہ ہونے اور پیغمبر اکرم کی عظیم شخصیت کے بارے میں گفتگو کی اور کہا: قرآن کریم صرف ایک تھیوری اور سماجی زندگی کے لیے دستور العمل بیان کرنے والی کتاب نہیں بلکہ یہ کتاب تمام عالم بشریت کے لیے ایک عملی نمونہ بھی پیش کرتی ہے اور وہ عملی نمونہ پیغمبر اکرم کی ذات گرامی ہے جنہیں اللہ نے ان لوگوں کے درمیان مبعوث کیا جو انتہائی جہالت اور نادانی میں سرگرم تھے اور پیغمبر اکرم نے اخلاقی فضائل اور انسانی اقدار پر مبنی ایک ائیڈیل زندگی کا نمونہ لوگوں کے سامنے پیش کیا۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں بعض جاہل افراد کے دھشتگردانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج سب سے زیادہ مسلمانوں کو اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنا اچھا کردار پیش کر کے پیغمبر اکرم کے نام کو دنیا میں بلند و بالا کریں جیسا کہ خدا نے ان کے نام کو بلند کیا اور فرمایا: ورفعنا لک ذکرک۔
اس پروگرام جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ڈاکٹر حسین غریبی بھی موجود تھے کے شروع میں تلاوت کلام اللہ مجید کے بعد اہل البیت(ع) اسلامی ثقافتی سنٹر کے عالم دین حجۃ الاسلام سید افتخار علی جعفری نے اردو اور فارسی میں الگ الگ گفتگو کی جس میں انہوں نے قرآن کریم کی رو سے پیغمبر اکرم (ص) کو عالم بشریت کے لیے بہترین اسوہ حسنہ اور نمونہ عمل قرار دیا اور اس بات پرزور دیا کہ رسول اسلام کی مثالی سیرت پرعمل پیرا ہوتے ہوئے مسلمانوں کو آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ اور خاص طور پر مغربی ممالک میں دوسری قوموں کے ساتھ پیار و محبت کے ساتھ پیش آنا چاہیے تاکہ غیر مسلمانوں میں اسلام کے تئین پھیلائی جانے والی نفرتوں کا کسی حد تک ازالہ کیا جا سکے۔
اس جشن کے دوران نماز مغرب و عشاء سنی عالم دین مولانا شیخ منیر کی اقتدا میں ادا کی گئی تاکہ اس ملک میں شیعہ سنی اتحاد کی فضا قائم کی جا سکے۔

 


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امت مسلمہ کے خدشات درست ثابت ہوئے/ بن سلمان نے ...
افغانستان: لغمان اور ننگرہار صوبوں میں افغان فوج ...
اسلامی اصول اپناؤ اور بحران سے نجات پاؤ
عالم اسلام كے انسائيكلوپیڈيا كی تيسری جلد كا ...
لیبیا کے شہر طرابلس میں 3 زوردار بم دھماکے، کئی ...
فرانس میں دہشت گردانہ حملوں پر تحریک انصار اللہ ...
شہدائے مدافع حرم کے ’’بے سر کمانڈروں‘‘ کی یاد ...
بنگلہ ديش؛ اسلام كی توہين كرنے والے مصنف كی ...
صہیونی ریاست کی آخری سانسیں
نيويارك میں ابراہيمی اديان كے آرٹ شاہكاروں كی ...

 
user comment