اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

کیا جھوٹ بول کر کمائے ہوئے پیسے پر خمس ہے؟

کیا جھوٹ بول کر کمائے ہوئے پیسے پر خمس ہے؟

علیکم السلاموہ پیسہ جو کوئی شخص گدا کر کے کماتا ہے چاہے جھوٹ بول کر سہی اس پر خمس نہیں ہے چونکہ لوگ اسے ہدیہ کے طور پر دیتے ہیں اور ہدیے پر خمس نہیں ہوتا۔ اگر چہ اس شخص کا یہ کام بنفس نفیس غلط اور گناہ ہے اخلاقی لحاظ سے جھوٹ بولنا خود گناہ کبیرہ ہے لیکن یہ مال جو جھوٹ بول کر حاصل کیا ہے حلال ہے چونکہ لوگوں نے اسے ہدیہ دیا ہے اس کی مدد کی ہے اور وہ اسے اپنی اولاد پر خرچ کر سکتا ہے اور اولاد پر اس مال کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور اس سے خریدی ہوئی چیزیں بھی استعمال کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔ جھوٹ بولنے کا گناہ، بولنے والے کی گردن پر ہے جس کا اسے قیامت میں جواب دینا ہو گا لیکن اگر دنیا میں توبہ کر لے تو خدا بہترین بخشنے والا ہے معاف کر سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کیا ائمہ اطہار (ع ) کی طرف سے کوئی ایسی روایت نقل ...
اس باشعور کائنات کا خالق مادہ ہے یا خدا؟
روزے کی تعریف اور اس کی قسمیں
دعا كی حقیقت كیا ہے اور یہ اسلام میں مرتبہ كیا ...
اگر خون کا ماتم نادرست ہے تو کیا پاکستان میں اتنے ...
کیا اوصیاء خود انبیاء کی نسل سے تھے؟
کیوں عاشور کے بارے میں صرف گفتگو پر ہی اکتفا نہیں ...
حضرت امام مہدی (عج)کے اخلاق اور اوصاف کیا ہے ، اور ...
حقوق العباد کيا ہيں ؟
مجلس کیا ہے

 
user comment