اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

صہیونی حکومت کے حکام کے متضاد بیانات

صہیونی حکومت کے حکام کے متضاد بیانات

حالیہ دنوں میں غاصب صہیونی حکومت کے حکام کے متضاد بیانات میں اضافے کی خبریں سامنے آرہی ہیں، جس سے نشاندہی ہوتی ہےکہ یہ مسئلہ اس حقیقت کا آئینہ دار ہے کہ صہیونی حکام غزہ کے خلاف اپنی حالیہ جنگ میں فلسطینی عوام کی مزاحمت کے مقابلے میں تاریخ کی بدترین شکست، کی وجہ سے سکتے میں آگئے ہیں اور اس ذلت آمیز شکست نے انہیں عملی اور مکمل طور پر بوکھلاہٹ میں مبتلا کردیا ہے۔

یہ ایسی صورت حال میں ہے کہ صہیونی حکام، فلسطینیوں کو دوبارہ دھمکیاں دیتے ہوئے اپنے زعم باطل میں اس کوشش میں ہیں کہ اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حقوق کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کیئے جانے والے اقدامات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کریں۔

لیکن یہ متضاد طرز عمل باعث بنا ہے کہ صہیونی حکام کے دھمکی آمیز بیانات، حقیقت کے قریب ہونے کے بجائے، صرف بلند و بانگ دعوے ہی نظر آتے ہیں، اور صہیونی حکام کی اس قسم کی کارکردگی نے اس حکومت کو عام و خاص کے سامنے مضحکہ خیز پوزیشن میں لاکھڑا کیا ہے اور یہ مسئلہ صہیونی حکومت کے وزیر جنگ اور فوجی حکام کے مواقف میں واضح طور پر نظر آتا ہے۔

اس دائرے میں صہیونی وزیر جنگ موشہ یعلون نے منگل کے دن تل ابیب میں منعقد ہونے والے داخلی سیکیورٹی سے مربوط سیمینار میں تاکید کی کہ کسی بھی قیمت پر غرب اردن سے پسپائی کی بات کو سامنے نہیں لانا چاہیے۔

موشہ یعلون کا رجز پڑھنا ایسی صورت حال میں ہے کہ صہیونی حکومت کے وزیر جنگ نے تل آبیب میں بار ایلان یونیورسٹی میں واضح طور پر اعتراف کیا تھا کہ اسرائیل، غزہ کی جنگ میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے اور تمام تر کوششوں کے باوجود ہمیں کامیابی نہیں مل سکی، اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ موشہ یعلون نے غزہ کے خلاف حالیہ جنگ میں صہیونی حکومت کی ناکامی کو قبول کرلیا ہے۔

صہیونی حکومت کے حکام کے متضاد بیانات، حالیہ دنوں میں کئی پلیٹ فارمز پر دیکھے گئے ہیں، جبکہ صہیونی حکومت کے ایک اعلی فوجی عہدیدار نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اسرائيل کی فوج غزہ کے خلاف اپنے حالیہ جنگ میں شکست سے دوچار ہوئی ہے، دوسری طرف صہیونی حکومت کے ایک اور فوجی عہدیدار نے ایک مرتبہ فلسطینیوں کو بھر پور حملوں کی دہمکی دی ہے۔

صہیونی حکومت کی اسپیشل آرمی کے یونٹ کے میجر غسان علیان نے صہیونی حکومت کے ٹیلی ویژن چینل سات سے گفتگو میں کہا کہ غزہ پر زمینی حملے کے پہلے دن، کم از کم 80 اسرائیلی فوجی اور افسران، فلسطینی مزاحمت کے حملوں میں ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔

یہ ایسی صورت حال میں ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ کے بارے میں صہیونی حکومت کی بری فوج کے کمانڈر نے فلسطینی کے خلاف پھر رجز پڑھنا شروع کردیا ہے، ایال آیزنبرگ نے اپنے بیان میں دعوی کیا ہے کہ غزہ کے خلاف آئندہ جنگ، وسیع اور بھر پور ہوگی۔

بہرحال صہیونی حکومت کے فوجی و سول حکام فلسطینی عوام کے مقابلے میں بوکھلاہٹ اور الجھن کا شکار ہیں اور ان کے بیانات میں مکمل طور پر تضاد پایا جاتا ہے۔

صہیونی حکومت پر فلسطنیی مزاحمت کے پے در پے سیاسی اور فوجی حملوں نے اس غاصب حکومت کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے اور اس حوالے سے صہیونی حکام، شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور ان کے بیانات میں واضح تضاد نظر آتا ہے۔

 


source : urdu.irib.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

یمن پر سعودی عرب کے جاری حملے
مشہد مقدس میں رضوی ثقافت میں نماز اور مسجد کی ...
چین: امریکہ امن و صلح کی مخالف سمت میں حرکت کرنے ...
جنت البقیع کی تعمیر نو کے لئے جاری دستخطی مہم ...
کربلا دو شہزادوں کی لڑائی نہیں بلکہ یہ حق و باطل ...
امريكی صدارتی انتخابات كی كمپين شروع ہوتے ہی ...
امت مسلمہ کے خدشات درست ثابت ہوئے/ بن سلمان نے ...
افغانستان: لغمان اور ننگرہار صوبوں میں افغان فوج ...
اسلامی اصول اپناؤ اور بحران سے نجات پاؤ
عالم اسلام كے انسائيكلوپیڈيا كی تيسری جلد كا ...

 
user comment