سیاسی: حجۃ الاسلام حائری نے اذان اورمیناروں کواسلامی مسجد کے تعارف کی علامت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے یورپی ممالک، اسلام کا مقابلہ کرنے کے لیے اس قسم کی علامتوں سے جنگ کررہے ہیں اورمسلمانوں کوان کی تعمیر کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔
صوبہ خراسان کے امورمساجد کے انچارج حجۃ الاسلام حسین حائری نے مشہد مقدس میں شبستان کے نامہ نگارسے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ مساجد،لوگوں کوعملی اوراخلاقی دین کی تعلیم دینے کا مقام ہیں۔
انہوں نے اسلام میں مسجد کو انسانوں کے دینی اعتقادات کے اظہارکا مرکزقراردیتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد کی بہترین علامت کے عنوان سے اذان اورمینارہماری تہذیب میں جانے پہچانے ہیں۔
حجۃ الاسلام حائری نے مزید کہا ہے کہ بہت سے یورپی ممالک میں اس وقت اسلام کے دشمنوں نے اسلام کا مقابلہ کرنے کے لیے ثقافتی یلغار اورسافٹ وار کوشروع کررکھا ہے اوراس سلسلے میں انہوں نے مساجد، میناروں اورگنبدوں کی تعمیرکی اجازت نہ دینے کا بہانہ بنا رکھا ہے۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مساجد،دشمن کی سافٹ واراورثقافتی یلغارکا مقابلہ کرنے کا بہترین مرکز ہیں کیونکہ مسجد،نماز،مناجات اورتلاوت قرآن کریم کے قالب میں اللہ تعالی سے ارتباط قائم کرنے کا بہترین مقام ہے۔
انہوں نے صوبہ خراسان رضوی میں مساجد کی تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت پورے صوبے میں سات ہزارسے زائد مساجد موجود ہیں جن میں سے ۹۰فیصد مساجد میں نمازیوں کی بہت زیادہ رونق ہے
source : http://shabestan.net/