اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

محرم الحرام کا چاند عاشورا کا ازلی پیغام لے کر نمودار ہوا

محرم الحرام کا چاند کربلا کے میدان میں نواسۂ رسول (ص) حضرت امام حسین (ع) کی عظیم قربانی کی یاد لے کر نمودار ہوگیا ہے؛ گلیاں اور راستے پرچم عزا سے مزین ہورہے ہیں؛ ازل سے لے کر ابد تک یزیدیت کے خلاف حسینیت کا پیغام خاص طور پر پہنچانے کے لئے بھرپور تیاریاں ہورہی ہیں۔

ایران اور عراق میں عجب حال ہے محرم کا۔ لوگ سیاہ پوش ہوگئے ہیں، عراق میں تو وہابیت کی طرف سے عزاداروں پر دہشت گروں کے حملوں کی بنا پر سیکورٹی انتظامات بھی وسیع پیمانے پر ہوئے ہیں لیکن پاکستان سے موصولہ اطلاعات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں اگر ایک طرف سے عزاداری اور سوگواری کے لئے تیاریاں ہورہی ہیں تو دوسری طرف سے سیکورٹی کے بہانے عزاداروں اور عام شہریوں کے درمیان رکاوٹیں کھڑی کرنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے، کیونکہ مبصرین کے مطابق وہاں سیکورٹی والے کبھی بھی عزاداروں کو دہشت گردوں کے حملوں سے بچانے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ ان کی ذمہ داری گویا یہی ہے کہ پیغام امام حسین (ع) لوگوں تک نہ پہنچ سکے جبکہ عزاداری شعار ہے شعور بیدار کرنے کے لئے اور عزاداری کا فلسفہ یہی ہے کہ لوگوں کو پیغام امام حسین (ع) سے آگاہ کیا جائے چنانچہ سیکورٹی اداروں کی ذمہ داری پیغام امام حسین (ع) سے لوگوں کی سماعتیں دور رکھنا اور لوگوں میں یہ احساس معرض وجود میں لانا ہے کہ امام حسین (ع) کی عزاداری ان کی زندگی، ان کے کاروبار اور ان کی تعلیم و ملازمت میں رکاوٹ ہے اور یوں وہ مسلمانوں کو نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا دین زندہ کرنے والے امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کی مخالفت پر آمادہ کرنا چاہتی ہیں جبکہ امام حسین (ع) سب کے ہیں، انھوں نے اسلام کو زندہ کیا ہے جو سب کا ہے۔ 

بقول شاعر:

قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے

اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد

یا

اسلام کے دامن میں بس اس کے سوا کیا ہے

ایک ضرب یداللہی، ایک سجدہ شبیری

کچھ دن پہلے ایک ٹی وی پروگرام میں فریضۂ حج ادا کرکے وطن واپس آنے والے ایک دانشور سے پوچھا گیا: حج اللہ کی طرف سے واجب ہے اور آپ نے حج ادا کرکے آئے ہیں تو امام حسین (ع) کی عزاداری کی تیاری کررہے ہیں اس کا سبب کیا ہوسکتا ہے؟

دانشور نے جواب دیا: عزاداری کی تیاری اس لئے کررہا ہوں کہ اگر امام حسین نہ ہوتے اور کربلا میں جان و مال کی قربانی نہ دیتے اور عزاداری کی محافل و مجالس نہ ہوتیں تو آج حج کہاں ہوتا؟ کون جانتا کہ اللہ کی طرف سے قرآن نازل ہوا ہے اور اس میں حج کا حکم بھی ہے اور نماز و روزے کا حکم بھی ہے؛ میں اگر حاجی ہوا تو اس کا راستہ کربلا والوں نے بنا کر دیا ہے۔ اس دانشور کا جواب سن کر مجھے مندرجہ بالا اشعار یاد آئے۔ 

آج رسول اللہ (ص) کے نواسے کی یاد پورے عالم اسلام میں عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے اور اس میں لوگ بلا تفریق مذہب و ملت شرکت کرتے ہیں۔ یا شرکت کرنا چاہتے ہيں لیکن بعض ممالک میں سیکورٹی والے اہل تشیع کے سوا دوسرے مذاہب و ادیان کے لوگوں کو مجالس کے قریب بھی نہيں آنے دیتے کیونکہ ان کے بقول یہ ایک سیکورٹی رسک ہے جو وہ نہیں کرنا چاہتے!

اللهم صل على محمد وعلى آل محمد

السلام عليك يا مولاي يا ابا عبد الله الحسين وعلى الارواح التي حلت بفنائك

عليك مني سلام الله ابداً ما بقيت وبقي الليل والنهار ولا جعله الله آخر العهد مني لزيارتكم

السلام على الحسين ... 

وعلى علي ابن الحسين ... وعلى اولاد الحسين ... وعلى اصحاب الحسين

السلام على قطيع الكفوف

السلام على عقيلة بني هاشم

لنجدد ولائنا لمولانا ابا عبد الله الحسين روحي له الفداء بالنداء والهتاف

لـــــــــــبيك يا حـــــسين,,


source : http://www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

زندگی میں قرآن کا اثر
فرامین مولا علی۳۷۶ تا ۴۸۰(نھج البلاغہ میں)
اعتدال و میانہ روی اسلامی طرززندگي
اللہ تعالي کے ديدار کے بارے ميں بعض مسلمانوں کا ...
13 رجب المرجب حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت ...
ائمہ اطہار{ع} کے پاس زرارہ کا مقام کیا تھا؟
اسلامی زندگی اور مغرب
یورپ کی مساجد(۱)
توحید افعالی
امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی صلح اور اس کے ...

 
user comment