اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

مہدویت ایک عالمگیر نظریہ

آپ لوگوں پر فرض ہے کہ مسئلہ انتظار امام علیہ السلام کو ویسے ہی اہمیت دیں جیسا کہ دینا چاہیے اور اس کے بارے میں ویسی ہی فکر کریں جیسا کہ اسلام ہمیں اس کی تعلیم دیتا ہے ۔ہم نے اس مسئلہ کو اتنی اہمیت نہیں دی کہ جس کا یہ حقدار تھا۔ ہم اتنے بڑے مسئلہ کو چند جملوں اور چند لفظوں میں بیان کردیتے ہیں۔ کہ امام علیہ السلام تشریف لائیں گے اور ظالموں سے انتقام لیں گے۔ گویا حضرت امام زمانہ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے حکم کے منتظر ہیں۔ اور وہ تشریف لائیں۔ ہمیں اپنا شرف دیدار عطا فرمائیں۔ حالانکہ جیسا کہ اسلام ایک عالمی دین ہے اس طرح ظہور امام علیہ السلام بھی ایک عالمی مسئلہ ہے۔ ہم شیعیان حیدرکرار علیہ السلام اس مسئلہ کو دنیا کا اہم ترین مسئلہ سمجھتے ہیں۔ بلکہ ہماری زندگیوں کا دارومدار اسی انتظار پر ہے‘ ہماری سوچوں کا محور یہی انتظار ہے۔ ہم پیدا بھی اسی انتظار کے لیے ہوتے ہیں اور زندہ بھی اسی انتظار کے لیے ہیں اور ہمارا عقیدہ ہے کہ اس کائنات کا وارث ضرور تشریف لائے گا۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد خدا وندی ہے:
”ولقد کتب فی الذبور من بعد الذکر ان الارض یرثھا عبادی الصالحون‘ ‘ (سورئہ انبیاء ۱۰۵) 
”ہم نے تو نصیحت توریت کے بعد یقینا زبور میں لکھ ہی دی ہے کہ روئے زمین کے وارث ہمارے نیک بندے ہوں گے۔“
بات ہورہی ہے پوری کائنات کی ایک علاقہ کی بات نہیں ہے ‘اور نہ ہی ایک قوم کی ہے سب سے پہلے تو دنیا کا مستقبل خوش آیند ہے۔ یورپی مفکرین کا کہنا ہے کہ انسانیت کا مستقبل تاریک ہے انسان نے اپنی خود ساختہ ترقی سے اپنی موت خود خرید رکھی ہے۔ ہمارے ہاتھوں سے بنایا ہوا اپنا ایٹمی اسلحہ ہماری تباہی کا سب سے بڑا سامان بنا ہوا ہے ۔ایک وقت ایسا بھی آئے گا۔ انسان اپنی موت آپ ہی مر جائے گا۔لیکن ہمارا پاک و پاکیزہ مذہب، اسلام ہمیں درس دیتا ہے کہ گبھرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے‘ انسانیت کا مستقبل انتہائی روشن اور تابناک ہے۔ انسانی زندگی کا دوسرا دور عقل و عدالت ہے آپ دیکھتے ہیں کہ انسان کی زندگی کے تین دور ہیں۔ پہلا دور بچپن‘ لڑکپن کا ہے جس میں وہ کھیلتا کودتا ہے‘ دوسرا دور جذبات کا دور ہے ‘ تیسرا دور بڑھاپے کا ہے۔ انسان ہر لحاظ سے کامل ومکمل ہوتا ہے۔ تجربات انسانی سوچ کو مضبوط اور پختہ بنا دیتے ہیں۔ انسانی معاشرہ بھی تین ادوار اور تین مراحل کو طے کرتا ہے۔ ایک دور افسانوی ہے قرآن نے اس کو زمانہ جاہلیت سے تعبیر کیا ہے۔ دوسرا دور علم کا دور ہے ۔لیکن علم اور جوانی نے ہمارے دور پر کیا کیا اثرات ڈالے ہیں؟ اگر ہم غوروخوض کریں تو دیکھیں گے کہ ہمارا دور خواہشات و جذبات کا دور ہے۔ ہمارا دور بمبوں کا دور ہے‘ ایٹمی اسلحہ کا دور ہے ۔ان ادوار کی کوئی حقیقت اور کوئی وقعت نہیں ہے ۔ایسا دور کہ جس میں نہ معرفت موجود ہے نہ عدالت‘ نہ صلح محبت کا نام و نشان ہے‘ نہ انسانیت و روحانیت… کیا یہ ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنا کر ادھورا چھوڑدیا ہے؟ ہر گز نہیں بلکہ اس نے ایک روز ضرور ہی منزل و مقصود کی طرف پہنچنا ہے۔ چنانچہ مہدویت ایک عالمگیر مسئلہ ہے۔ آپ اندازہ فرمائیے کہ اسلام کے پاس کس قدر خوبصورت اور جامع اصول موجود ہیں۔ اسلامی تعلیمات کی ہمہ گیر وسعتوں ، گہرائیوں اور بلندیوں کی کوئی حد نہیں ہے۔ اس میں کمال ہی کمال ہے‘ ارتقاء ہی ارتقا ہے۔ بقاء ہی بقاء ، زندگی ہی زندگی، خوشحالی ہی خوشحالی ہے۔ کامیابی ہی کامیابی ہے… ماہ رمضان کا با برکت اور مقدس مہینہ نزدیک ہے دعائے افتتاح کی تلاوت ضرورت کرنا۔ یہ دعا حضرت امام مہدی علیہ السلام کی ذات والاصفات کے ساتھ خاص ہے میں بھی اس دعا کو پڑھوں گا اور آپ بھی ضرور پڑھنا…
”اللھم انا نرغب الیک فی دولة کریمة تعز بھا الاسلام واھلہ“
”پروردگار ! ہم تجھ سے ایسی عظیم حکومت میں زندگی گزارنے کی دعا کرتے ہیں کہ جس میں اسلام اور مسلمانوں کی عزت و رتبہ حاصل ہو۔“
”وتذل بہاالنفاق واھلہ “ 
”اور اس میں منافقوں کو ذلت و رسوائی ملے گی۔،،
”وتجعلنا فیھا من الدعاة الیٰ طاعتک والقادة الی سبیلک“ 
اور ایسی توفیق دے کہ ہم دوسروں کو تیری اطاعت و عبادت کی طرف دعوت دیں اور تیرے راستہ کی طرف لوگوں کی ہدایت کریں۔ 
بارالہاٰ! ہمیں دنیا وآخرت کی کامیابیاں عطا فرمایا! اللہ ہم تجھے اپنے اولیاء اور نیک ہستیوں کا واسطہ دے کر دعا کرتے ہیں کہ وہ کام کریں کہ جس میں صرف اور صرف تیری ذات کی رضا وخوشنودی پوشیدہ ہے۔


source : http://www.alhassanain.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

اقوال حضرت امام علی علیہ السلام
پیغمبراسلام(ص) کے منبر سے تبرک(برکت) حاصل کرنا
حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی سیرت کے بعض ...
حضرت امام محمد مھدی علیہ السلام
مجموعہ ٴ زندگانی چہارہ معصومین( علیہم السلام )
امام حسین (ع) عرش زین سے فرش زمین پر
انبیاء کا امام حسین پر گریہ کرنا
امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت مبارک هو
کرامات امام جعفر صادق علیہ السلام
قرآن مجید میں علی (ع) کے فضائل

 
user comment