اردو
Monday 6th of May 2024
0
نفر 0

خداشناسی (تیسرا سبق)

داؤود اور سعید سیر کو گۓ، داؤود اور سعید باغ میں باپ کے ساتھ سیر کرنے گۓ ۔ باغ بہت خوبصورت تھا درخت سرسبز اور بلند تھے ۔ رنگا رنگ عمدہ پھول تھے ۔ باغ کے وسط سے ایک نہر گزرتی تھی کہ جس میں بطخیں تیر رہی تھیں ۔ بطخیں بہت آرام سے پانی میں تیر رہی تھیں ۔ اچانک سعید نے ایک چڑیا دیکھی کہ جس کے پر تر ہوچکے تھے اور وہ نہیں اڑ سکتی تھی اس نے داؤود سے کہا :

بھائی جان ! دیکھۓ ! اس بیچاری چڑیا کے پر پھیگ چکے ہیں اور وہ نہیں اڑ سکتی داؤود نے ایک نگاہ چڑیا پر اور دوسری نگاہ بطخوں پر ڈالی اور تعجب سے کہا کہ بطخوں کے پر کیوں نہیں بھیگتے ! کتنی آرام سے پانی میں تیر رہی ہیں اور جب پانی سے باہر آتی ہیں تو اس کے پر اس طرح خشک ہوتے ہیں ۔ جیسے وہ پانی میں گئی ہی نہیں ۔ سعید نے ایک نظر بطخوں پر ڈالی اور کہا آپ سچ کہہ رہے ہیں ۔ لیکن مجھے یہ علم نہیں کہ ایسا کیوں ہے ؟ بہتر یہی ہے کہ یہ بات اپنے والد سے پوچھیں کہ بطخوں کے پر کیوں نہیں بھیکتے اور چڑیوں کے پر کیوں بھیگ جاتے ہیں۔

بطخوں کے پر کیوں نہیں بھیگتے ؟

سعید اور داؤود ڈرتے ہوۓ والد کے پاس گۓ اور ان سے کہا ۔ ابا جان ! آئیے بطخوں کو پانی میں تیرتے دیکھۓ کہ ان کے پر بالکل نہیں بھیگتے ۔ ابا جان ! بطخوں کے پر کیوں بھیگتے ؟ یہ سب نہرکے کنارے آۓ ۔ والد نےکہا : شاباش ! ابھی سے ان چیزوں کے سمجھنے کی فکر میں ہو ؟ انسان کو چاہۓ کہ وہ جس چیز کو دیکھے اس میں غور و فکر کرے اور جسے نہیں جانتا وہ اس سے پوچھے کہ جو اسے جانتا ہے ۔ تاکہ یہ بھی اس سے آگاہ ہوجاۓ۔

خوبصورت بطخوں کو خدا نے پیدا کیا ہے ؟

چونکہ بطخوں کے پر چکنے ہوتے ہیں اس لۓ پانی کا ان پر اثر نہیں ہوتا ہے اگر بطخوں کے پر چکنے نہ ہوتے تو پانی میں بھیگ جاتے اور مرغابی پانی میں نہ تیر سکتی اور نہ ہوا میں اڑ سکتی ۔

سعید نے کہا : ابا جان ! یہ حکمت کس ذات کی تھی ؟ بطخیں خود تو نہیں جانتی تھیں کہ کس طرح اور کس ذریعے سے وہ اپنے پروں کو چکنا بنائیں ۔ باپ نے جواب دیا : عالم اور مہربان خدا نے کہ جس نے تمام چیزوں کو پیدا کیا ہے ۔ وہ جانتا تھا کہ بطخوں کو پانی میں تیر نا ہے انہیں اس طرح پیدا کیا کہ ان کے پر ہمیشہ چکنے رہیں تاکہ وہ آسانی کے ساتھ پانی میں تیر سکیں ۔ اور ہوا میں اڑ سکیں۔

سوالات :

1- سعید اور داؤود باغ میں کس لۓ گۓ تھے ؟

2- انہوں نے باغ میں کیا دیکھا ؟

3- نہر کے کنارے چڑیاکیوں گری پڑی تھی اورآڑ نہیں سکتی تھی ؟

4- سعید کو کس چیز سے تعجب ہوا ؟

5- انسان کو جب کسی چیز کا علم نہ ہو تو کیا کرے ؟

6- سوال کرنے کا کیا فائدہ ہے ؟

7- جب کسی چیز کو نہ جانے تو کس سے پوچھے ؟

8- اگر بطخ کے پر چکنے نہ ہوتے تو کیا ہوتا ؟

9- کیا بطخیں جانتی تھی کہ اس کے پروں کو چکنا ہونا چاہۓ ؟

10- کس نے بطخ کو اس طرح پیدا کیا ہے کہ اس کے پر ہمیشہ کیلۓ چکنے ہوتے ہیں؟

11- ان چیزوں کو کس نے پیدا کیا ؟


source : http://www.tebyan.net/index.aspx?pid=123567
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

ماہ رمضان کے دنوں کی دعائیں
استشراق اور مستشرقین کا تعارف
ادب و سنت
ظلم و ستم
زیارت اربعین کی فضیلت روایات کی روشنی میں
اسلامی تعلیمات حقیقت پر مبنی
اعراب و اعجام قرآن
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی حیات طیبہ سے ...
ماہ رمضان ، قرآن کریم کے نازل ہونے کا مہینہ ہے
شب قدر کو کیوں مخفی رکھا گیا؟

 
user comment