اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

توہین آمیز موقف اپنانے والی ہدایتکارہ کی زبان کاٹ دی جائے:الازہر کے علماء کا حکم

جامعة الازہر کے اساتذہ نے مصری ہدایتکارہ کی طرف سے باپردہ خواتین کا لباس سوئمنگ کاسٹیوم سے تشبیہ دینے کی سخت مذمت کی ہے.

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ  کی رپورٹ کے مطابق مصر کی ہدایتکارہ ایناس الدغیدی نے ایک لائیو ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ مسلم خواتین نے حجاب کی کسی بھی قسم کا انتخاب اپنی مرضی سے نہیں کیا بلکہ یہ صرف ان کی عادت اور گذرے ہوئے لوگوں کی رسم ہے اور مسلم خواتین بھی خاندانی رسم کے عنوان سے پردہ کرتی ہیں.

اس کے بقول بعض خواتین اپنے معیوب بالوں یا سر، چہرے با گردن پر بعض نازیبا علامتوں کی وجہ سے حجاب استعمال کرتی ہیں جیسا کہ سوئمنگ کاسٹیوم تیراکی کے وقت عورتوں کے عیوب کو چھپا دیتا ہے!

دنیائے اسلام میں اسلام کے بارے میں ہرکوئی ماہر دینیات نظر آنے لگا ہے اور ڈاکٹر، انجنیئر اور قاعدة البغدایه سے فارغ التحصیل حضرات مفتی بنے بیٹھے ہیں تو اب فلم ڈائریکٹرز کی باری ہے کہ وہ بھی اسلام کے بارے میں اظہار خیال کریں چنانچہ الدغیدی نے علی الاعلان کہا: مجھ پر عورت کی حیثیت سے خدا نے کسی قسم کا لباس پہننا فرض نہیں کیا ہے اور میں جو چاہوں پہنوں اور نہ چاہوں تو نہ پہنوں!!

الازہر کے استاد شیخ فرحات المنجی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عورت کو صلیب پر لٹکایا جائے اور پھر اس کے ہاتھ پاؤں اور زبان کاٹ دیئے جائیں کیوں کہ اس نے اسلامی لباس کو سوئمنگ کاسٹیوم سے تشبیہ دی ہے.

انہوں نے کہا ہے: الدغیدی شیطان سے سبق سیکھتی ہے اور میری رائے میں اس نے خدا اور رسول خدا (ص) کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے اسی بنا پر اس کے اوپر اسلامی حد جاری ہونی چاہئے اور اس کے ہاتھ پاؤں منقطع کئی جانے چاہئیں اور زبان بھی کاٹ دینی چاہئے.

الدغیدی نے کہا ہے کہ جو لوگ جزائے الہی کے حصول کے لئے حج کا سفر اختیار کرتے ہیں میری رائے میں وہ نہایت مضحکہ خیز فعل کے مرتکب ہورہے ہیں.

الدغیدی نے قرآن مجید میں مذکور حور و غلمان کے بارے میں بھی یاوہ سرائی کی ہے.

اس نے گذشتہ سال بھی متنازعہ موقف اپنا کر کہا تها کہ مصر میں فاحشہ عورتوں کو آزادانہ کام کرنے کی اجازت ہونی چاہئے اور اس ملک میں فحشاء کے مراکز کو قانونی حیثیت حاصل ہونی چاہئے جس کے بعد اس کے شوہر نے اس کو خارج از اسلام قرار دیا اور اس کو غیابی طلاق دے دی.


source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=170809
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عالم اسلام كے انسائيكلوپیڈيا كی تيسری جلد كا ...
لیبیا کے شہر طرابلس میں 3 زوردار بم دھماکے، کئی ...
فرانس میں دہشت گردانہ حملوں پر تحریک انصار اللہ ...
شہدائے مدافع حرم کے ’’بے سر کمانڈروں‘‘ کی یاد ...
بنگلہ ديش؛ اسلام كی توہين كرنے والے مصنف كی ...
صہیونی ریاست کی آخری سانسیں
نيويارك میں ابراہيمی اديان كے آرٹ شاہكاروں كی ...
طالبان کو چند ممالک کی پس پردہ حمایت حاصل/ ...
عراق کے صوبہ الانبار میں 34 وہابی داعش دہشت گرد ...
انگلستان کی مساجد میں جشن عید میلاد النبی (ص) کا ...

 
user comment