اردو
Saturday 27th of April 2024
0
نفر 0

قرآن مجید میں سورج کے طلوع اور غروب سے کیا مراد ھے؟

قرآن مجید ھمیں بتاتا ھے که سورج ایک کالی دلدل والے چشمه میں غروب ھوتا ھے، جیسا که سوره کھف کی آیت نمبر ۸۶ میں بیان ھوا ھے: “یھاں تک که جب وه غروب آفتاب کی منزل تک پھنچے تو دیکھا که وه ایک دلدل والے چشمه میں ڈوب رھا ھے اور اس چشمه کے پاس ایک قوم کو پایا تو ھم نے کھا که (اے ذوالقرنین!) تمھیں اختیار ھے چاھے ان پر عذاب کرو یا ان کے درمیان حسن سلوک کی روش اختیار کرو.“
پھر اسی سوره کی آیت نمبر ۹۰ میں فرماتا ھے: “یھاں تک که جب طلوع آفتاب کی منزل تک پھنچے تو دیکھا که وه ایک ایسی قوم پر طلوع کر رھا ھے جس کے لئے ھم نے آفتاب کے سامنے کوئی پرده بھی نھیں رکھا تھا’ ۔ ”
اولاً: علم وسائنس کے مطابق سورج کبھی دلدل والے چشمه میں غروب نھیں کرتا ھے ۔
ثانیاً: سورج کے لئے غروب اور طلوع کی کوئی خاص جگه موجود نھیں ھے۔ کیا یه نظریه افلاک کی گردش کے بارے میں کپرنیک اور کپلر اور گلیلیو کے انکشافات کے منافی نھیں ھیں؟

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

محترم مہینوں میں جنگ کے بارے میں اسلام کا نظریہ ...
قرآنی معلومات
قرآن کو دل سے قبول کرو
قرآن کریم کے کتنے سوروں کے نام پیغمبر وں کے نام ...
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 71 تا 75)
ہم نے مذہبی قصوں میں حضرت موسی (ع) کی پیدائش کے ...
فھم قرآن کی روش سے آشنائی
اسلام پر موت کی دعا
قرآن مجید کے کتنے سورے حیوانوں کے نام پر هیں؟
قرآنِ کریم اور نورِ الہی

 
user comment