اردو
Thursday 2nd of May 2024
0
نفر 0

کیا آسمان و زمین کی خلقت میں مقدم و مؤخر کے بارے میں سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ اور سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ کے درمیان تعارض پایا جاتا ھے؟

آسمانوں اور زمین کی خلقت میں سے کس کی خلقت پھلے انجام پائی ھے؟ اور سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ میں ارشاد ھوا ھے: “وه خدا وه ھے جس نے زمین کے تمام ذخیروں (نعمتوں) کو تم ھی لوگوں کے لئے پیدا کیا ھے۔ اس کے بعد اس نے آسمان کا رخ کیا تو سات محکم آسمان بنادئے اور وه ھر شے کا جاننے والا ھے۔”
سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ میں ارشاد ھوا ھے: “اس کے بعد زمین کا فرش بچھایا ھے۔ ”مذکوره آیات میں مشاھده ھوتا ھے که خداوند متعال ایک بار ارشاد فرماتا ھے که پھلے زمین پیدا کی گئی اور دوسری بار آسمان کی پیدائش کو مقدم قرار دیتا ھے۔
کیا مذکوره آیتیں خدا کی طرف سے محمد (ص) پر نازل ھوئی ھیں جن میں کائنات کی خلقت کے بارے میں دو مختلف دعویٰ کئے گئے ھیں؟

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

جشن ولادت باقر العلوم (ع) / اقوام حکیمانہ باقر ...
قرآن میں صلوات سے مربوط آیت میں صرف رسول پر درود ...
قرآن کی حفاظت
نہج البلاغہ کی شرحیں
مجالس عزاء اور سیرت سازی
بعثت سے غدیر تک
امام حسین (ع) اور شہدائے کربلا علیہم السلام کے ...
اہلبیت علیھم السلام کتاب و سنت کیروشنی میں (۱)
اھداف عزاداری امام حسین علیه السلام
{مختلف تفاسیر کے پیش نظر} عرش و کرسی سے کیا مراد ...

 
user comment