اردو
Wednesday 8th of May 2024
0
نفر 0

يکم شوال مومن کے انعام کا دن

عيدالفطر مسلمانوں کے ليۓ ايک پرمسرّت دن ہے جب وہ ماہ رمضان کے بعد شوال کے پہلے روز اس کو عيد کے طور پر مناتے ہيں - اس دن تمام عالم اسلام ميں مشترک طور خوشياں منائي جاتي ہيں اور اس دن اللہ تعالي اپنے نيک بندوں کو ماہ صيام کا انعام ديتا ہے - مۆمنين رمضان مبارک کے گزرجانے اور اس مہينے ميں عبادت وتقوي پرہيز گاري و تہذيب نفس کے ساتھ گزارنے پر خوشي اور اللہ سے ان نعمات کا شکريہ کرنے کيلۓ ايک دوسرے کے ساتھ اچھے روابط قائم کرتے ہوۓ عيد کي نماز پڑھتے ہيں-
يکم شوال مومن کے انعام کا دن

عيدالفطر مسلمانوں کے ليۓ ايک پرمسرّت دن ہے جب وہ ماہ رمضان کے بعد شوال کے پہلے روز اس کو  عيد کے طور پر مناتے ہيں - اس دن تمام عالم اسلام ميں مشترک طور خوشياں منائي جاتي ہيں اور اس دن اللہ تعالي اپنے نيک بندوں کو ماہ صيام  کا انعام ديتا ہے - مۆمنين رمضان مبارک کے گزرجانے اور اس مہينے ميں عبادت وتقوي پرہيز گاري و تہذيب نفس کے ساتھ گزارنے پر خوشي اور اللہ سے ان نعمات کا شکريہ کرنے کيلۓ ايک دوسرے کے ساتھ اچھے روابط قائم کرتے ہوۓ عيد کي نماز پڑھتے ہيں-

حضور پاك حضرت محمد مصطفي صلي الله عليه و آله و سلم نے اس دن کي فضيلت کے بارے ميں فرمايا: اذا کان اول يوم من شوال نادي مناد : ايھا المۆمنون اغدو الي جوائزکم، ثم قال : يا جابر ! جوائز اللہ ليست کجوائز ھۆلاء الملوک ، ثم قال ھو يوم الجوائز -

يعني جب شوال کا پہلا دن ہوتا ہے ، آسماني منادي نداء ديتا ہے : اے مۆمنو! اپنے تحفوں کي طرف دوڑ پڑو ، اس کے بعد فرمايا: اے جابر ! خدا کا تحفہ بادشاھوں اور حاکموں کے تحفہ کے مانند نہيں ہے - اس کے بعد فرمايا" شوال کا پہلا دن الھي تحفوں کا دن ہے -

ماہ صيام کے اختتام پر مسلمانوں کا عظيم مذہبي تہوار درحقيقت اسلام کا ايک مقدس شعار ہے- اس روز فرزندان توحيد، رمضان المبارک ميں عبادت و رياضت کي توفيق نصيب ہونے پر باري تعاليٰ کا شکر بجا لاتے ہيں- نماز عيد کے اجتماعات ميں لوگوں کے جمع ہونے سے معاشرے ميں اتحاد و يک جہتي اور قربت و محبت کا احساس اجاگر ہوتا ہے-

اس عظيم الشان موقع پر باہمي روابط بڑھنے سے ايک دوسرے کے دکھ سکھ ميں شريک ہونے کے جذبات فروغ پاتے ہيں- عيد کا پر مسرت دن امير و غريب، افسر و ماتحت اور تاجر و مزدور سب کے ليے ايک جگہ جمع ہونے کا موجب بنتا ہے- يوں مساوات اور يگانگت کے ولولہ انگيز مظاہرے کے ذريعے مسلمانوں کي ملي شناخت آشکار ہوتي ہے- ديگر اقوام و مذاہب سے وابستہ لوگ اسلام کے درس اخوت و محبت کا اپني آنکھوں سے مشاہدہ کرتے ہيں جس سے غير مسلموں کو اسلام کي طرف راغب ہونے کا موقع نصيب ہوتا ہے- (جاری ہے)


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حسین شناسی
اسلام میں عورت کا حق وراثت
کیا انسانوں کی سعادت و شقاوت ذاتی ھوتی ہے؟
استعمار كا مفہوم اور تاريخ
امام زمانہ (علیہ السلام) کے انتظار کی خصوصیات
اطاعتِ قرآن
زندگی میں پریشانیاں گناہوں کی وجہ سے
رمضان المبارک کے بائیسویں دن کی دعا
توحيد
قرآن اور حسین

 
user comment