اردو
Tuesday 23rd of April 2024
0
نفر 0

حقيقي اور خيالي حق

مرد و عورت کے لئے بيان کئے جانے والے حقوق کو ان کي فطري تخليق، طبيعت و مزاج اور ان کي طبيعي ساخت کے بالکل عين مطابق ہونا چاہيے۔

آج کي دنيا کے فيمنسٹ يا حقوق نسواں کے ادارے کہ جو ہر قسم کے اہلِ مغرب، حقوقِ نسواں کے نام پر کتنا شور و غوغا اور جنجال برپا کرتے ہيں اور ان کي پريشاني کا سبب بھي يہي چيز ہے۔ کہتے ہيں کہ صرف ہم ہيں جو مقام زن کا پاس رکھتے ہيں۔ بہت خوب جناب ! يہ لوگ مقامِ زن کا اپني رسمي محافل، ميٹنگوں، خريد و فروخت کے مراکز اور سڑکوں پر خيال رکھتے ہيں اور وہ بھي اس سے صرف لذّت حاصل کرنے کے لئے ! ليکن کيا گھر ميں شوہر اپني بيوي کے ساتھ ايسا ہي ہے کہ جيسا باہر ہے؟ وہاں خواتين کو دي جانے والي اذيت و آزار، مردوں کے ہاتھوں خواتين کي مار پيٹ، گھر کي چار ديواري ميں اُس کا بُرا حال اور زُور و زبردستي کي حکمراني و غيرہ کتني زيادہ ہے؟ !

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امام جعفر صادق (ع) اور مسئلہ خلافت (2)
اسلام اور مغرب کی نظر میں دہشت گردی
اسلام کی انسان دوستی . عبادت کاحْسن خدمتِ خلق
ربیع الاول کا مہینہ، محبتِ رسول اور اِصلاحِ ...
خطبئہ زینب سلام اللہ علیہا
اھل سنت کے نزدیک توسل(پہلا حصہ)
پیغمبر کی شرافت و بلند ھمتی اور اخلاق حسنہ
بہ کعبہ ولادت با مسجد شہادت
جمع قرآن کے بارے میں نظریات
پيغمبر اسلام (ص)کے اہلبيت (ع) قرآن کريم کے ہم پلہ ...

 
user comment