اردو
Wednesday 24th of April 2024
0
نفر 0

ہر مہینہ کے شروع کے مشترک اعمال

دعا ہر مہینے (چاندرات کے) چاند کو دیکھتے وقت جو دعا وارد ہوئی ہیں اس کو پڑھنا چاہئے اور کم سے کم تین مرتبہ اللہ اکبر اور تین مرتبہ لا الہ الا اللہ کہے اور اس کے بعد کہے : الحمد للہ الذی اذھب شھر کذا و جاء بشھر کذ
ہر مہینہ کے شروع کے مشترک اعمال

 دعا
ہر مہینے (چاندرات کے) چاند کو دیکھتے وقت جو دعا وارد ہوئی ہیں اس کو پڑھنا چاہئے اور کم سے کم تین مرتبہ اللہ اکبر اور تین مرتبہ لا الہ الا اللہ کہے اور اس کے بعد کہے : الحمد للہ الذی اذھب شھر کذا و جاء بشھر کذا۔ چاند کو دیکھ کر جو دعائیں پڑھی جاتی ہیں ان میں سب سے اچھی دعا، صحیفہ سجادیہ کی ۴۳ ویں دعا ہے

۲۔ قرآن
سات مرتبہ سورہ حمد پڑھنا

۳۔ روزہ
جن امور کی تاکید ہوئی ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ ہر مہینہ میں تین روز روزہ رکھے۔ مرحوم ”علامہ مجلسی” (رحمة اللہ علیہ) نے ”زاد المعاد“ میں بیان کیا ہے : مشہور کے مطابق یہ تین روزے اس طرح رکھنے چاہئیں کہ ہر مہینہ کی پہلی جمعرات، آخری جمعرات اور دوسرے ہفتہ کے پہلے بدھ کو روزہ رکھے (۴) ۔

۴۔ نماز

مہینہ کی پہلی رات: پہلی رات میں دو رکعت نماز پڑھے اس طرح کہ ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ انعام پڑھے اور پھر خدا وند عالم سے دعا مانگے کہ اس کو ہر طرح کے خوف وہراس اور درد سے محفوظ رکھے۔
مہینے کا پہلا دن : مہینے کے پہلے دن میں دو رکعت نماز پڑھنا چاہئے ، پہلی رکعت میں حمد کے بعد تیس مرتبہ سورہ توحید اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد تیس مرتبہ سورہ قدر (انا انزلناہ فی لیلة القدر) پڑھے اور نماز کے بعد خدا کی راہ میں صدقہ دے جو بھی ایسا کرے گاوہ پورے مہینے خدا کی امان میں رہے گا۔
پہلے دن کی نماز پڑھنے کے بعد یہ دعا پڑھے:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ وَ مَا مِنْ دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ إِلا عَلَى اللَّهِ رِزْقُهَا وَ يَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَ مُسْتَوْدَعَهَا كُلٌّ فِي كِتَابٍ مُبِينٍ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ وَ إِنْ يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلا كَاشِفَ لَهُ إِلا هُوَ وَ إِنْ يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلا رَادَّ لِفَضْلِهِ يُصِيبُ بِهِ مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سَيَجْعَلُ اللَّهُ بَعْدَ عُسْرٍ يُسْرا مَا شَاءَ اللَّهُ لا قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ حَسْبُنَا اللَّهُ وَ نِعْمَ الْوَكِيلُ وَ أُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنْزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ رَبِّ لا تَذَرْنِي فَرْدا وَ أَنْتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ۔

التماس دعا


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امام حسن ؑ کی شخصیت
ام ابیھا کے معنی میں مختصر وضاحت
حضرت آیت اللہ بہجت (رح) کا یادنامہ شائع ہوا
مکروفریب
تقدیرات الہی ، سچّے اعتقاد اور صحیح خود باوری کا ...
امام کی شناخت کا فلسفہ(پھلا حصہ)
حضرت عباس علیہ السلام کا شہادت نامہ
ولادة أمير المؤمنين علي ( عليه السلام )
ناصرہ ولایت حضرت زھراء سلام اللہ علیہا
حدیث غدیر

 
user comment