پانچواں مسئلہ يہ ہوتا ہے کہ جيون ساتھي شادي کو ايک خيال انگيز حيثيت ديتے ہيں ليکن ان کو يہ جان لينا چاہيۓ کہ دونوں کي مشترک زندگي ايک بہت بڑي حقيقت ہوتي ہے جس ميں خيانت اور بےوفائي کے امکانات موجود ہوتے ہيں - اس ليۓ ہميشہ حقائق سے آگاہ رہ کر زندگي ...
جب ہم چاہتے ہیں کہ کسی محفل یا معاشرے میں محبوب ہوں یا مقبول ہوں تو دوسروں پر اپنا اثر ڈالنا شروع کر دیتے ہیں ۔ اس طریقے سے ہمیں یہ محسوس ہو رہا ہوتا ہے کہ ہم بہتر طور پر دوسروں کے ساتھ رابطہ برقرار رکھ سکتے ہیں ۔ ہم اس تحریر میں ان نکات کی طرف اشارہ ...
• پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:حُسنُ الخُلقِ یُثَبِّتُ المَوَدَّۃَترجمہ : اچھا اخلاق ،دوستی اور محبت کو پائدار بناتا ہے۔ چاند • حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: اِنَّ اَحسَنَ الحَسَنِ الخُلقُ ...
بسم الله الرحمن الرحیمقال الله تعالی:و قضی ربک الا تعبدوا الا ایاه و بالوالدین احسانا اما یبلغن عندک الکبر احدهما، او کلاهما فلا تقل لهما اف و لا تنهرهما و قل لهما قولا کریما... (1)وَ اخْفِضْ لَهُما جَناحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَ قُلْ رَبِّ ...
حضور نبى اكرم (ص) خدا كے مخلص بندے تھے حق تعالى كى بندگى كى رعايت ہر حال ميں كرتے تھے ۔ امام محمد باقر (ع) سے روايت ہے : '' رسول خدا (ص) غلاموں كى طرح كھانا كھاتے تھے غلاموں كى طرح زمين پر بيٹھتے اور زمين ہى پر سوتے تھے''۔ (1)امير المؤمنين (ع) فرماتے ہيں : رسول ...
ترک معمولات یازندگی کی یکسانیت سے نجات ؟
روزے پر ایک سنجیدہ قسم کا اعتراض یہ ھے کہ روزہ رکھنے سے انسان کی زندگی کے معمول(Routine)میں خلل(Disturbance)ایجاد ھو جاتا ھے اور اسکی روزمرّہ زندگی موجودہ نظم (Discipline)سے خارج ھوجاتی ھے لھٰذا بھت سے افراداپنے روزہ نہ ...
فرزند! سخاوت اختیار کرو کہ اس کا انجام دنیا اور آخرت دونوں میں بہتر ہے۔ سخی ہر مقام پر با عزت ہوتا ہے۔ بخیل دنیا و آخرت دونوں میں ذلیل رہتا ہے۔
٭ سخاوت کی فضیلت کے لئے یہ کافی ہے کہ حاتم طائی جہنم میں رہ کر بھی آگ کی شدت سے محفوظ ہے جیسا کہ مرسل اعظم ...
پیغمبر اسلام (ص) کا ارشاد ھے : ” اے جوانو ! اگر شادی کرنے کی قدرت رکھتے ھو تو شادی کرو کیونکہ شادی آنکھ کو نا محرموں سے زیادہ محفوظ رکھتی ھے اور پاکدامنی و پرھیز گاری عطا کرتی ھے “(۱)جوانی اور جذبات کا ظھوربلوغ کی بھار اور جوانی کے پھول کھلنے کے ...
کی رپورٹ کے مطابق مخیر حضرات دے جائیں، مستحق افراد لے جائیں، لاہور میں گلبرگ کے علاقے ایم ایم عالم روڈ کے بعد اب مسلم ٹاؤن موڑ پر بھی مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے مستحق افراد کی مدد کرنے کیلئے"دیوار مہربانی" کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔ مسلم ٹاؤن موڑ پر ...
نظام اجتماعی کے لئے بنائے گئے قوانین اسی وقت کامل، ترقی پسندا ور فائدہ مند ثابت ھو سکتے ھیں جب انسانی فطرت کے مطابق ھوں اور بشری ضرورتوں کو مکمل طور پر پورا کرتے ھوں۔قوانین بناتے وقت واضع قانون کے سامنے معاشرے کے تمام حالات ھوں ۔ اگر یہ صورت نھیں ھے ...
اھل مغرب کی روش اور اس کا انجام
اھل مغرب نے بجائے اصلاح کے ترک کی روش کو اختیار کیا یعنی انھیں منحرف شدہ عیسائی مذھب ،ساکت، جامد ،بے ھدف اور بے روح نظر آیاتو بجائے اسکے کہ وہ دین کو زندہ ،متحرک اور باھدف بناتے انھوں نے اسے ھی ترک کر دیا۔ انھیں ...
اخلاق اسلامی کے دو اصلی منابع یعنی قرآن کریم اور روایات میں ایمان کی اہمیت اور اس کے مرتبہ کے بارے میں بہت زیادہ گفتگو کی گئی ہے جس کا خلاصہ یہاں بیان کیا جاتاہے۔
اسلامی اخلاق میں ایمان کی تاثیر
اخلاق اسلامی میں ''ایمان'' ہدایت کرنے والی سب سے زیادہ ...
اسلام ان تمام چيزوں کو اہميت نہيں ديتا ہے۔ اسلام خواتين کے کام اور ملازمت کرنے کا موافق ہے بلکہ اُن کي فعاليت و ملازمت کو اُن حد تک کہ اُن کي بنيادي اور سب سے اہم ترين ذمے داري يعني تربيت اولاد اور خاندان کي حفاظت سے متصادم نہ ہو شايد لازم و ضروري بھي ...
( ممتاز شیعہ عالم) جناب علامہ سید عبدالحسین شرف الدین موسوی علیہ الرحمہ کاظمین( عراق) میں سنہ۱۲۹۰ھ مطابق سنہ۱۸۷۲ء میں پیدا ہوئے۔ کاظمین اور نجف اشرف میں تعلیم حاصل کی اور اس زمانے کے انتہائی بلند مرتبہ عالم دین جناب آقائے شیخ کاظم الخراسانی ( ...
اللہ تعاليٰ نے شيطان کو وہاں سے نکالنے کے بعد آدم اور حوا کو حکم ديا کہ تم اس باغ ميں رہو اور جہاں سے جو چاہو کھاۆ پيو، ليکن اس درخت کے پاس مت جانا ورنہ تم ظالموں ميں سے ہو جاۆ گے - چنانچہ شيطان جو ان کي تاک ميں تھا اس نے دونوں کے دلوں ميں وسوسہ ڈالا اور ...
حيوان کى سارى زندگى کھانے ، سونے ، خواہشات نفسکى تکميل اور اولاد پيداکرنے سے عبارت ہے حيوان کى عقل اور آگاہى کامل نہيں ہوتى وہ اچھائي اور برائي ميں تميز نہيں کرسکتا اس ليے اس پر کوئي فرض اورذمہ دارى نہيں ہے اس کے ليے کوئي حساب و کتاب اور ثواب و عذاب ...
جوتم پر زيادہ تنقيد کرتا ھے وہ تمھارا واقعى اور حقيقى دوست ھے ، اور جو تمھارى تعريفيں کرتا ھے وہ گويا تمھارا دشمن ھےـ (امام حسين عليہ السلام - بحار الانوار، ج/78، ص/128)