اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

بے بنیاد الزامات کے تحت دسیوں شہریوں کے سرقلم کرنا انصاف کے تقاضوں سے دور: آغا حسن

 بے بنیاد الزامات کے تحت دسیوں شہریوں کے سرقلم کرنا انصاف کے تقاضوں سے دور: آغا حسن

آغا سیدحسن الموسوی الصفوی نے ایک اسلامی ملک کی جانب سے بے بنیاد الزامات اور جبری اعترافات کے تحت دسیوں افراد کے سر قلم کئے جانے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان افراد کی سزا میں عدل وانصاف کے تقاضوں کو بالائے طاق رکھا گیا

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سرینگر/ سینئر حریت رہنما اورانجمن شرعی شیعیان کے صدرآغا سیدحسن الموسوی  الصفوی نے ایک اسلامی ملک کی جانب سے بے بنیاد الزامات اور جبری اعترافات کے تحت دسیوں افراد کے سر قلم  کئے جانے  پر اظہار تشویش کرتے  ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان افراد کی سزا میں عدل وانصاف کے تقاضوں کو بالائے طاق رکھا گیا اور عدالت میں ان کو اپنےحق کے دفاع کا موقع نہیں دیا جو اسلامی  تعلیمات اور انسانی حقو ق کی سراسر خلاف ورزی ہے ، موصوف نے  سرزمین ِ عرب اور شہر مکہ ومدینہ کی تاریخی اور اسلامی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : یہ سرزمین انبیائے کرام  اور اولیائے عظام   کی سرزمین رہی ہے جس میں متعدد انبیاء اور اولیائے کرام اور صحابہ دفن ہیں ،یہ وہ سرزمین ہے جہاں فخر موجودات ، پیغمبررحمت حضرت محمد مصطفیٰ (ص)  مبعوث ہوئے جنہیں خدا نے تمام عالمین کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ، آنحضرت(ص) نے اس سرزمین پر عدل وانصاف کا پرچم لہرایا اور  عدل کے قیام کو اسلامی حکومت   کی بنیاد قرار دیا لیکن افسوس کا مقام  ہے کہ آج  ایک ایسی سرزمین پر عدل وانصاف  اور مظلوموں کی آواز  کا گلا گھونٹا جارہا ہے  اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، یہ صورت حال تمام عالم اسلام  اور انسانیت کے لئے لمحہ فکریہ ہے لہذا دنیا کی تمام  انصاف پسند اور زندہ دل  قوموں کو اس اقدام کی طرف توجہ دینا چاہیئے تا کہ آئندہ دوبارہ ایسی صورت حال  پیدا نہ ہو ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲


ایک اسلامی  ملک  کی جانب سے بے بنیاد الزامات کے تحت دسیوں  شہریوں کے سرقلم کئے جانے پر  سینئرحریت ر ہنما اور انجمن شرعی شیعیان  کے صدرآغا سیدحسن الموسوی    کا اظہار تشویش
سرینگر/ سینئر حریت رہنما اورانجمن شرعی شیعیان کے صدرآغا سیدحسن الموسوی  الصفوی نے  ایک اسلامی ملک کی جانب   سے بے بنیاد الزامات اور جبری اعترافات کے تحت دسیوں افراد کے سر قلم  کئے جانے  پر اظہار تشویش کرتے  ہوئے ا س بات پر   زور دیا کہ ان افراد کی سزا میں عدل وانصاف کے تقاضوں کو بالائے طاق رکھا گیا اور عدالت میں ان کو اپنےحق کے دفاع کا موقع نہیں دیا جو اسلامی  تعلیمات اور انسانی حقو ق کی سراسر خلاف ورزی ہے ، موصوف نے  سرزمین ِ عرب اور شہر مکہ ومدینہ کی تاریخی اور اسلامی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : یہ سرزمین انبیائے کرام  اور اولیائے عظام   کی سرزمین رہی ہے   جس میں متعدد انبیاء اور اولیائے کرام اور صحابہ دفن ہیں ،یہ وہ سرزمین ہے جہاں فخر موجودات ، پیغمبررحمت حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ  مبعوث ہوئے جنہیں خدا نے تمام عالمین کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ، آنحضرتﷺ نے اس سرزمین پر عدل وانصاف کا پرچم لہرایا اور  عدل کے قیام کو اسلامی حکومت   کی بنیاد قرار دیا لیکن افسوس کا مقام  ہے کہ آج  ایک ایسی سرزمین پر عدل وانصاف  اور مظلوموں کی آواز  کا گلا گھونٹا جارہا ہے  اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، یہ صورت حال تمام عالم اسلام  اور انسانیت کے لئے لمحہ فکریہ ہے لہذا دنیا کی تمام  انصاف پسند اور زندہ دل  قوموں کو اس اقدام کی طرف توجہ دینا چاہیئے تا کہ آئندہ دوبارہ ایسی صورت حال  پیدا نہ ہو ۔

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کچھ انوکھا سا گفٹ
صحیح بخاری پر ایک اجمالی نظر
اجنبی سیٹلائت چینلز سے متعلق آیت اللہ سیستانی کا ...
تقلید
مبطلاتِ روزہ
اسلام کانظام حج
علم عرفان میں عام حجاب اور خاص حجاب سے کیا مراد ...
کیوں شیعہ ظہرین ومغربین ملا کر پڑھتےہیں ؟
فقہی یکسانیت، اتحاد بین المسلمین کی بنیادی حکمت ...
گھر کو کیسے جنت بنائیں؟ دوسرا حصہ

 
user comment