اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق یوم آزادی کی تقریبات کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس اکیس توپوں کی سلامی سے ہوا۔ اس رپورٹ کے مطابق پرچم کشائی کی مرکزی تقریب پارلیمنٹ ہاؤس کی بجائے کنونشن سینٹر میں منعقد ہوئی ۔ صدر پاکستان ممنون حسین نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ پرچم کشائی کی رسم ادا کرنے کے بعد قوم سے خطاب کیا ۔ صدر پاکستان نے اپنے خطاب میں کامیابی کے لئے قانون کے احترام اور اصول پسندی پر زور دیا۔ انھوں نے نوجوانوں سے سفارش کی کہ دانش مندی کا مظاہرہ کرکے قومی مقاصد کی تکمیل کا ذریعہ بنیں۔ انھوں نے اسی طرح تقریب میں چین کے نائب وزیر اعظم کی شرکت کا شکریہ ادا کیا اور پاک چـین دوستی کے استحکام پر زوردیا ۔تقریب میں چیئرمین سینٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، وفاقی وزرا، مسلح افواج کے سربراہ، اراکین پارلیمان، سفارتی نمائندے اوراعلی سرکاری عہدیداروں نے شرکت کی ۔ چین کے نائب وزیراعظم وانگ یانگ نے بھی پاکستان کے یوم آزادی کی قومی تقریبات میں شرکت کی جس کے لئے وہ خاص طورپر اسلام آباد پہنچے ہیں ۔پرچم کشائی کی تقاریب کے ساتھ ساتھ پورے پاکستان میں ریلیاں اور جلوس بھی نکالے گئے ۔ پاکستان میں جشن آزادی کی سیکورٹی کے لئے ، پولیس کے علاوہ دیگر سیکورٹی دستوں کے بھی ہزاروں اہلکاروں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں ۔