بحرین میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم اور ۳۸ دیگر علماء نے ایک بیانیہ جاری کر کے اس بات پر تاکید کی ہے کہ تمام شہریوں کے حقوق مساوی ہیں اور حکومت مذہبی رسومات میں دخالت کا کوئی حق حاصل نہیں رکھتی۔
اس بیان میں آیا ہے کہ بحرین کے کسی عالم دین نے آج تک اس ملک میں مذہبی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ نہیں کیا ہے اور نہ ہمارا یہ مقصد ہے بحرین کے علماء کا یہ مطالبہ ہے کہ اس ملک میں حکومت عوام کی منشاء کے مطابق اور ان کی شراکت سے تشکیل پانا چاہیے آزادانہ طریقہ سے انتخابات ہونا چاہیے اور لوگ اپنے درمیان میں سے باصلاحیت افراد کو انتخاب کر کے پارلیمنٹ میں بھیجیں۔
اس بیانیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ملت بحرین ہمیشہ شہریوں کے لیے مساوی حقوق جبکہ امتیازی سلوک اور کسی خاص مذہب کی بنا پر انہیں شہری حقوق سے محروم رکھنے سے پرہیز کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
علمائے بحرین نے اپنے بیانیہ میں کہا ہے کہ ہر مذہب کے ماننے والے اپنے مذہب کے دفاع کا حق رکھتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق انہیں مذہب کی بنا پر ستانے کا کسی کے پاس کوئی جواز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کے وزیر نے تیونس میں عربی ممالک کے وزراء کے ساتھ ایک نشست میں اہل بیت(ع) کے پیروکاروں کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ ہم بحرین سے بدعتی مذہب کے ماننے والوں کا صفایا کریں گے۔
source : abna24