اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

مسجد قبا ميں نماز

مسجد قبا ميں نماز قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم : الصَّلاٰةُ في مَسْجِدِ قُبٰاءَ کَعُمْرَةٍ- رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا: ”‌مسجد قباميں نماز پڑھنا ايک
مسجد قبا ميں نماز

مسجد قبا ميں نماز

قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم :

الصَّلاٰةُ في مَسْجِدِ قُبٰاءَ کَعُمْرَةٍ-

رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا:

”‌مسجد قباميں نماز پڑھنا ايک عمرہ انجام دينے کے مانند ھے “-

دوسرے ممالک کے مسلمانوں سے سلو ک

زَيْدٌ الشَّحَّامُ عَنِ الصَّادِق(ع)،اَنَّہُ قَالَ:”‌يَا زَيْدُ خَالِقُوا النَّاسَ بِاَخْلاٰقِھِمْ صَلُّوافِي مَسَاجِدِ ھِمْ وَعُودُوا مَرْضَاھُمْ وَاشْھَدُوا جَنَائِزَ ھُمْ وَاظ•ِنْ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَکُونُوا الْاَ ئِمَّةَ وَالمُوَذِّنِينَ فَافْعَلُوا فَاظ•ِنَّکُمْ اظ•ِذَا فَعَلْتُمْ ذٰلِکَ قَالُوا ھَوُلاٰءِ الْجَعْفَرِيَّةُ رَحِمَ اللّٰہُ جَعْفَراً مَا کَانَ اَحْسَنَ مَا يُوَدِّبُ اَصْحَابَہُ وَاظِذَا تَرَکْتُمْ ذٰلِکَ قَالُوا ھَوُلاٰءِ الْجَعْفَرِيَّةُ فَعَلَ اللّٰہُ بِجَعْفَرٍ مَاکاَنَ اَسْوَاَ مَايُوَدِّبُ اَصْحَابَہُ-

”‌امام جعفر صادق (ع) نے زيد شحّام سے فرمايا: اے زيد!خود کو لوگوں کے اخلاق سے ھماہنگ کرو ، ان کے ساتھ اچھا سلوک کرو،ان کي مسجدوں ميں نماز اداکرو، ان کے پيماروں کي عيا دت کرو، ان کے جنازوں کي تشييع ميں حاضرهو، اور اگر بن سکو تو ان کے امام جماعت يا موذن بنو- کيونکہ اگر تم ايسا کرو گے تو وہ لوگ يہ کھيں گے کہ يہ لوگ جعفري (حضرت جعفر بن محمد عليھما السلام کي پيروي کرنے والے ) ھيں خدا وند عالم جعفر (ره) پر رحمت نازل فرمائے اس نے ان لوگوں کي کيا اچھي تربيت کي ھے اور اگر ايسا نہ کروگے تو وہ لوگ کھيں گے کہ يہ جعفري ھيں، خداوند عالم جعفر (ره) کے ساتھ ايسا ويسا کرے اس نے اپنے ماننے والوں کي کيا بُري تربيت کي ھے!!“-

حاجيوں کا استقبال

عَنْ ابِي عَبْدِ اللّٰہِ (ع) قَالَ:

”‌کَانَ عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ(ع) يَقُولُ:يَا مَعْشَرَ مَنْ لَمْ يَحُجَّ اسْتَبْشِرُوا بِالْحَاجِّ وَصَافِحُوھُمْ وَ عَظِّمُوھُمْ فَاظ•ِنَّ ذَلِکَ يَجِبُ عَلَيْکُمْ تُشَارِکُو ہُمْ فِي الْاَجْرِ“-

امام جعفر صادق (ع) نے فرمايا:

”‌حضرت علي بن الحسين عليھما السلام ھميشہ فرماتے تھے اے لوگو!جو حج پر نھيں گئےهو حاجيوں کے استقبال کے لئے جاو، ان سے مصافحہ کرو، اور ان کا حترام کرو کہ يہ تم پر واجب ھے اس طرح تم ان کے ثواب ميں شريک هوگے “-

حاجيوں کے اھل خانہ کي مدد کا ثواب

قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ(ع): مَنْ خَلَفَ حَاجّاً

فِي اَھْلِہِ وَمَالِہِ کاَنَ لَہُ کَاَجْرِہِ حَتَّي کَاَنَّہُ يَسْتَلِمُ الْاَحْجَارَ-

امام زين العابدين (ع) نے فرمايا:

”‌جو شخص حاجي کي عدم موجودگي ميں اس کے اھل خانہ اور اس کے مال کي ديکھ بھال کرے تو اس کا ثواب اسي حاجي کے ثواب کے مانند ھے يھاں تک کہ گويا اس نے کعبہ کے پتھروں کو بوسہ ديا ھے “-

مبارک هو

عَنْ يَحْيَي بْنَ يَسَارٍ قَالَ:حَجَجْنَا فَمَرَرْنَا بِاَبِي عَبْدِ اللّٰہِ(ع) فَقَالَ:

”‌حَاجُّ بَيْتِ اللّٰہِ وَزُوَّارُ قَبْرِ نَبِيِّةِ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم وَشِيعَةُ آلِ مُحَمَّدٍ(ع) ھَنِيئاً لَکُمْ-

يحييٰ بن يسار کھتے ھيں :

”‌ھم نے حج انجام دينے کے بعد امام جعفر صادق (ع) سے ملاقات کي، حضرت نے فرمايا:اللہ کے گھر کے حاجي قبر پيغمبر (ص) کے زائر اور شيعہ آل محمد (ص) (هونا تمھيں ) مبارک هو“-


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

تہذيبي انقلاب کي اہميت
حدیث ثقلین شیعوں کی نظر میں
قرآن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ(سوم)
اچھي عبادت سے خدا خوش ہوتا ہے
نبوت کي نشانياں
حضرت آدم علیه السلام وحوا کے کتنے فرزند تھے؟
عام الحزن
دعوت اسلام کا آغاز
کاتبان وحی
قرآن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ(اول)

 
user comment