اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

دجال کا تعارف بعض احاديث کي روشني ميں

اميرالمۆمنين (ع) نے فرمايا "دجال صائد بن الصيد" ہے جو اصفہان کے ايک گاۆں يہوديہ سے خروج کرے گا- (1) دجال اسلام کا خطرناک ترين دشمن ہے جس کي مثال تاريخ اديان ميں نہيں ملتي- دجال لغوي لحاظ سے "جھوٹا"، "حيلہ پرور"، اور "مکار" شخص کو کہتے ہيں اور روايات کے مطابق اسي دن خروج کرے گا جس دن آسمان سے مہي
دجال کا تعارف بعض احاديث کي روشني ميں

اميرالمۆمنين (ع) نے فرمايا "دجال صائد بن الصيد" ہے جو اصفہان کے ايک گاۆں يہوديہ سے خروج کرے گا- (1)

دجال اسلام کا خطرناک ترين دشمن ہے جس کي مثال تاريخ اديان ميں نہيں ملتي-

دجال لغوي لحاظ سے "جھوٹا"، "حيلہ پرور"، اور "مکار" شخص کو کہتے ہيں اور روايات کے مطابق اسي دن خروج کرے گا جس دن آسمان سے مہيب صدا سنائي دے گي کہ "حق علي اور اولاد علي (ع) کي جانب ہے"، اور دجال اس کے بعد آواز دے گا جس کو جن و انس سن ليں گے اور وہ کہے گا: "اے ميرے دوستو ميں وہي ہوں جس نے تم کو پيدا کيا ہے اور ميں ہي تمہارا پروردگار ہوں اور تمام امور پر قادر اور توانا ہوں" اور اس کا يہي اعلان بہت سوں کي حيرت اور شک و تردد کا سبب بنے گا- (2)

رسول خدا (ص) سے منقولہ روايت ميں ہے کہ "دجال کے اکثر پيروکار، اعراب اور عورتوں، پر مشتمل ہونگے"- (3)

شيعہ روايات کے مطابق دجال ايک شخص کا نام ہے جو يہودي ہے اور اس کے پيروکار ناصبي اور دشمنان اہل بيت (ع) ہونگے-

بعض سني روايات کے مطابق دجال مصر ميں سکونت پذير ہے اور اس کا نام عبداللہ بن ساعد ہے-

اميرالمۆمنين (ع) سے روايات ہے کہ دجال شام ميں "عقبۃ افيق" کے مقام پر جمعہ سے تين گھنٹے بعد اس شخصيت کے ہاتھوں مارا جائے گا جس کے اقتدا ميں حضرت عيسي (ع) نماز بجا لائيں گے- (4) اور دوسري روايت کے مطابق عيسي (ع) کے ہاتھوں جبل الدخان کے مقام پر مارا جائے گا- (5)

بعض مفسرين کے مطابق دجال ايک معينہ شخص نہيں بلکہ دين اور توحيد کے خلاف ايک ثقافتي، معاشي اور سياسي قوت کا نام ہے اور يہ کہ معربي تہذيب صنعتي ٹيکنالوجي، ايرواسپيس اور سائنس کے مختلف شعبوں ميں ترقي کرکے سطحي اور سادہ لوح انسانوں کو مسحور و مرعوب کرے گي اور ان کے ذہنوں پر مسلط ہوجائے گي-

مغرب نے صوتي، تصويري اور ابلاغي نيٹ ورکس کے ذريعے دنيا بھر ميں فساد و فحشاء کي ترويج شروع کررکھي ہے اور تکفيريوں اور وہابيوں کي درندگيوں کو دستاويز بنا کر دنيا والوں کو قائل کيا جارہا ہے کہ اسلام ايک تشدد پسند دين ہے اور مسلمان خونخوار اور دہشت گرد ہيں اور يوں اپنے آپ کو نجات دہندہ کے طور پر متعارف کرا رہا ہے اور يوں انھوں نے پوري انساني معاشروں ميں اس طرح کے افکار کو فروغ دے کر دجال کے ظہور کو ثابت کرچکے ہيں- بالفاظ ديگر آج کي مغربي تہذيب دجال ہي کي عملي تصوير ہے-

 

حوالہ جات:

1- بحارالانوار ج 52 ص 193 و 194-

2- وہي ماخذ ص 194-

3- وہي ماخذ ص 197-

4- وہي ماخذ ص 194-

5- وہي ماخذ ص 198-


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عقل کا استعمال اور ادراکات کا سرچشمہ
عید مباہلہ
آیہٴ” ساٴل سائل۔۔۔“ کتب اھل سنت کی روشنی میں
انہدام جنت البقیع تاریخی عوامل اور اسباب
ماہ رمضان کے دنوں کی دعائیں
جمع بین الصلاتین
ہم اور قرآن
نہج البلاغہ کی شرح
شفاعت کا مفہوم
شب قدر کو کیوں مخفی رکھا گیا؟

 
user comment