اردو
Thursday 25th of April 2024
0
نفر 0

داعش کی دھمکیوں کے باوجود کروڑوں زائرین کی میزبانی عراق کی سب سے بڑی کامیابی

عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے جمعرات کو ایک بیان میں روز اربعین کا اجتماع منعقد کرنے میں عوام، حکام اور خاص طور سے سیکورٹی فورسز کی کاوشوں کو سراہا۔
داعش کی دھمکیوں کے باوجود کروڑوں زائرین کی میزبانی عراق کی سب سے بڑی کامیابی

عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے جمعرات کو ایک بیان میں روز اربعین کا اجتماع منعقد کرنے میں عوام، حکام اور خاص طور سے سیکورٹی فورسز  کی کاوشوں کو سراہا۔

عراقی وزیراعظم نے اس سال اربعین کے دن کروڑوں زائرین کی شرکت کو ملت عراق کے اتحاد، یکجہتی اور طاقت نیز چیلنجوں سے مقابلہ کرنے کے اس کے عزم ارادے کا مظہر قرار دیا۔

حیدر العبادی نے کربلا کے راستوں میں دہشتگرد گروہوں کے حملوں کی سازشوں کو ناکام بنانے اور زائرین کی حفاظت کی سیکورٹی اور انٹلجنس فورسز کی کوششوں کو ان کی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں دہشتگردوں کے خلاف میدان جنگ میں ملت عراق اور اسکے مقدسات نیز ملک کی ارضی سالمیت کا دفاع کرنے کےساتھ ساتھ قابل قدر ہیں۔

ادھر عراق کے وزیر دفاع خالد العبیدی نے بھی زائرین اربعین کی حفاظت کرنے میں سیکورٹی فورسز کی کامیابی اور دہشتگردوں سے مقابلہ کرنے میں ان کے تعاون پر مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں اور عراقی عوام کے دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لئے جذبہ پیدا کرنے اور جنگ جاری رکھنے کےلئے حضرت امام حسین علیہ السلام کے قیام سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

ادھر عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی کمیشن کے سربراہ نے بھی کہا کہ دسیوں لاکھ زائرین کی حفاظت کے لئے تمام صوبوں میں لاگو کیا گیا سیکورٹی پلان کامیاب رہا ہے اور یہ کامیاب تعاون دہشتگردی کے خلاف عراقی فورسز کی کامیابی کیلئے زمین ہموار کرے گا۔

صوبہ کربلا کی انتظامی کونسل کے سربراہ نصیف جاسم التمیمی نے اربعین حسینی کے اجتماع کے اختتام پر کہا کہ اس سال ستائیس ملین زائرین کربلا میں موجود تھے اور یہ عظیم اجتماع بغیر کسی ناخوشگوار واقعے، بھگدڑ یا کسی بھی طرح کی دہشتگردی کے بغیر نہایت پرامن طریقے سے اپنے اختتام کو پہنچا۔
کربلائے معلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کونسلر جنرل میر مسعود حسینیان نے اربعین کے عظیم اجتماع کو اچھے طریقے سےمنعقد کرنے پر عراقی حکام کا شکریہ ادا کیا اوران کی کوششوں کو سراہا۔ میر مسعود حسینیان نے کہا کہ اس سال اربعین کے دن شرکت کرنے والوں کی تعداد نہایت عظیم تھی اور قومیتوں کے لحاظ سے بھی یہ اجتماع عدیم المثال تھا۔

کربلا میں نواسہ رسول کے چہلم میں دنیا کے اسی(۸۰) ملکوں سے زائرین آئے تھے۔ واضح رہے عراق میں کربلائے معلی میں اربعین کا عظیم اجتماع ایسے عالم میں پرامن طریقے سے برپا ہوتا ہے کہ عراق میں تکفیری دہشتگرد گروہ سرگرم عمل ہیں اور عراق کے بڑے حصے پر دہشتگردوں کا قبضہ ہے۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ سعودی عرب جسے استحکام کا حامل ملک کہا جاتا ہے اور وہ حرمین شریفین کی خدمت گذاری کا مدعی بھی ہے محض بیس لاکھ حاجیوں کے اجتماع کے انتظامات کرنے سے عاجز رہا ہے اور اس سال حج کے موقع پرآل سعود کی بے تدبیری اور بد انتظامی کی وجہ سے مکہ میں کرین گرنے اور منی میں بھگدڑ کے دلخراش واقعات سامنے آئے جن میں ہزاروں حجاج کرام جاں بحق ہوگئے۔


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

شہدائے مدافع حرم کے ’’بے سر کمانڈروں‘‘ کی یاد ...
بنگلہ ديش؛ اسلام كی توہين كرنے والے مصنف كی ...
صہیونی ریاست کی آخری سانسیں
نيويارك میں ابراہيمی اديان كے آرٹ شاہكاروں كی ...
طالبان کو چند ممالک کی پس پردہ حمایت حاصل/ ...
عراق کے صوبہ الانبار میں 34 وہابی داعش دہشت گرد ...
انگلستان کی مساجد میں جشن عید میلاد النبی (ص) کا ...
مجلس وحدت مسلمین ملتان کی ضلعی کابینہ کا اعلان، ...
اسرائیل، سعودی عرب کو ایٹم بم فراہم کرے: صیہونی ...
حکومت عوام کے بنیادی مسائل حل کرے. مولانا حسین ...

 
user comment