اردو
Thursday 25th of April 2024
0
نفر 0

مرحوم حاج شیخ حسن علی اصفہانی کا ایک اہم تجربہ

اس وقت چون کہ مرحوم شیخ حسن علی اصفہانی کا تذکرہ آگیا ہے اس لئے موقع کی مناسبت سے ایک اہم واقعہ آپ کے لئے نقل کریں گے، آپ بچپن سے ہی عبادت و ریاضت میں مشغول رہتے تھے اور آپ نے بلند مقاصد تک رسائی کے لئے غیر معمولی اور حوصلہ شکن زحمتیں برداشت فرمائیں ۔
مرحوم حاج شیخ حسن علی اصفہانی کا ایک اہم تجربہ

اس وقت چون کہ مرحوم شیخ حسن علی اصفہانی کا تذکرہ آگیا ہے اس لئے موقع کی مناسبت سے ایک اہم واقعہ آپ کے لئے نقل کریں گے، آپ بچپن سے ہی عبادت و ریاضت میں مشغول رہتے تھے اور آپ نے بلند مقاصد تک رسائی کے لئے غیر معمولی اور حوصلہ شکن زحمتیں برداشت فرمائیں ۔

محترم نے وہ تمام ذکر، ختم، دعائیں، نماز اور قرآنی آیات جن کو طفولیت سے آپ انجام د یتے رہے نوٹ کرلیا۔

اور چونکہ اس کے ساتھ مہم نکات اور اسرار بھی ضمیمہ تھے اس لئے اس کی قیمت غیرمعمولی تھی اور انھیں اسرار کی وجہ سے آپ نے مناسب نہ دیکھا کہ اسے سب کے ہاتھوں میں پہنچنے دیں یہی وجہ تھی کہ اسے مخفی رکھتے تھے اور لوگوں کے ہاتھ نہیں لگنے دیتے تھے ۔

مرحوم والد معظم اس کتاب کے متعلق فرماتے تھے :

مرحوم حاج شیخ حسن علی اصفہانی نے اپنی حیات کے آخری ایام میں اس کتاب کو مرحوم حاج سید علی رضوی کے حوالے کردیا ۔(۱)

اس واقعہ کو نقل کرنے سے مقصود وہ اہم نکتہ ہے جسے مرحوم حاج شیخ حسن علی اصفہانی نے کتاب کے آخر میں بیان کیا تھا․ اور یہ ان تمام افراد کے لئے جو صحیح عرفانی اور معنویت کی راہ طے کرنے کی کوشش کرتے ہیں ایک بہت ہی اہم درس ہے، کتاب کے آخر میں اس طرح فرماتے ہیں: اے کاش ان اذکار، ختم، ورد و غیرہ کو امام زمانہ(عج) سے نزدیک ہونے کے لئے انجام دیا ہوتا ۔

ایک اہم شخصیت جس کا نام ہر خاص و عام کی زبان پر ہوتا ہے کس طرح اپنی عمر کے آخر میں ان تمام طاقت فرسا زحمتوں اور کوششوں کے بعد آرزو کرتا ہے اے کاش ان تمام زحمتوں اور رنج و مشقت برداشت کرنے کا ہدف امام زمانہ حضرت بقیت اللہ الاعظم (عج) ارواحنا فداہ کو بناتا ۔

کسی بھی قسم کے شبہ کی گنجائش نہیں ہے کہ مرحوم حاج شیخ حسن علی اصفہانی غیر معمولی روحانی قوت رکھتے تھے اور لوگوں کے درمیان بہت ہی کم نظیر قدرت کے مالک ہونے کی حیثیت سے معرو ف تھے لیکن ان سب کے باوجود آرزو کرتے ہیں کہ کاش اپنی ساری تلاش و کوشش کو اپنے امام زمانہ (عج)، امیر عالم ہستی سے تقرب کی راہ میں کی ہوتی، افراد میں تصرف کی قدرت کا مالک ہونا ‘مریضوں کو صحت یاب کرنا یا اس طرح کے دیگر امور کو اپنا ہدف نہ بناتا۔

انسانوں کے لئے سب سے بڑا درس یہ ہے کہ جو بھی راستہ طے کریں اس راہ کے بزرگ افراد کے تجربوں سے فائدہ اٹھائیں، ان کی ایک عمر تلاش و کوشش سے سبق حاصل کریں اور جس چیز کو ان لوگوں نے سالہا تجربہ کے بعد حاصل کیا ہے اپنے لئے درس عبرت قرار دیں، ان کی زندگی کے طویل سفر کے درمیان ہاتھ آنے والے آخری نتیجہ پر پوری توجہ دیں اور اس پر عمل کریں ۔

عظیم افراد کے اہم تجربوں سے استفادہ حیات کی قیمت اور زندگی کے نتیجہ کو کئی گنا زیادہ کر دیتا ہے لذا کوشش کریں جس کا حاجی شیخ حسن علی اصفہانی نے تجربہ کیا اور اپنے مکتوب میں اس پر تاکید کی ہے اس پرعمل کریں ۔

دعائیں، زیارتیں اور وہ تمام عبادتیں جن کو ہم انجام دیتے ہیں امام عصر ارواحنا فداہ سے تقرب کے لئے انجام دیں اور حقیر مقاصد کو بالاے طاق رکھ دیں یہ وہ حقیقت ہے کہ جس پر عمل کریں تو اپنی زندگی سے پوارا پورا نتیجہ حاصل کر سکیں گے ۔

حوالہ جات:

1)۔ مرحوم آیت اللہ حاجی سید علی رضوی مشہد کے ربانی علماء میں تھے اور میرے والد بزرگوار کو ان سے خاص لگاؤ تھا

 


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عقيدہ مہدويت كا آغاز
علم کلام میں مهدویت کے کون سے مبانی هیں؟
امام مہدی علیہ السلام کا دورِخلافت آئے بغیر ...
اذا قام القائم حکم بالعد ل
انتظار اور فطرت
امام حسین علیہ السلام اورامام زمانہ(عج)کےاصحاب ...
نظریہ رجعت
قرآن اور حضرت امام زمانہ(عج) علیہ السلام
امام مہدی (عج) کی سیرت طیبہ اور ان کےانقلابی ...
عصر غیبت میں ہماری ذمہ داریاں

 
user comment