اردو
Saturday 20th of April 2024
0
نفر 0

جنت کی طرف یا جھنم کی طرف

ساب و کتاب کے بعد حکم الٰھی جاری ھوگا: ”اھل اطاعت، گناھگاروں سے جدا ھوجائیں“مومنین، شاد و مسرور بھشت کی طرف اور کافرین ومنافقین ذلت و اندوہ کے ساتھ دوزخ کی طرف روانہ کردئے جائیں گے۔ لیکن سب کا راستہ دوزخ سے ھوکر جائے گا اور سب کو ودوزخ سے ھور کرگزرنا پڑے گا۔عالم یہ ھوگا کہ مومنین کے چھروں سے نور ساطع ھو رھا ھوگا جس سے ان کا راستہ منور ھوجائے گا لیکن کافرین ومنافقین اندھیرے اور تاریکی میں ھی پڑے رہ جائیں گے۔ ایسے منافقین جو دنیا میں مومنوں کے ساتھ زندگی بسر کرتے تھے، مومنین سے کھیں گے: ”ایک نظ
جنت کی طرف یا جھنم کی طرف

حساب و کتاب کے بعد حکم الٰھی جاری ھوگا:  ”اھل اطاعت، گناھگاروں سے جدا ھوجائیں“مومنین، شاد و مسرور بھشت کی طرف اور کافرین ومنافقین ذلت و اندوہ کے ساتھ دوزخ کی طرف روانہ کردئے جائیں گے۔ لیکن سب کا راستہ دوزخ سے ھوکر جائے گا اور سب کو ودوزخ سے ھور کرگزرنا پڑے گا۔عالم یہ ھوگا کہ مومنین کے چھروں سے نور ساطع ھو رھا ھوگا جس سے ان کا راستہ منور ھوجائے گا  لیکن کافرین ومنافقین اندھیرے اور تاریکی میں ھی پڑے رہ جائیں گے۔

ایسے منافقین جو دنیا میں مومنوں کے ساتھ زندگی بسر کرتے تھے، مومنین سے کھیں گے: ”ایک نظر ھماری طرف بھی دیکھو تاکہ تمھارے نور سے تھوڑا بھت نور ھمیں بھی حاصل ھو جائے۔“ ان سے کھا جائے گا: اپنے پیچھے دنیا کی طرف مڑ جاؤ اور وھاں سے نور حاصل کرو“ ۔اسی درمیان ایک دیوار ان کے درمیان کھڑی کردی جائے گی جس میں ایک دروازہ ھوگاجس کے اندر رحمت اور باھر کی طرف عذاب ھوگا۔

منافقین دوبارہ مومنین کو پکاریں گے: کیا ھم دنیا میں تمھارے ساتھ نھیں تھے؟ مومنین کھیں گے: ھاں! کیوں نھیں، مگر تم نے وھاں اپنے آپ کو ھلاکت میں ڈال لیا تھا۔ تمھارے قلوب شک و شبہ میں گرفتارتھے نیز تم قسی القلب ھوگئے تھے۔ دنیا بھر کی آرزؤں اورتمناؤں نے تمھیں فریب دے رکھا تھا یھاں تک کہ فرمان خدا آگیا اورفریبی وحیلہ گر شیطان نے خدا کے مقابلے میں تمھیں فریب میں مبتلا کردیا۔ پس آج تم سے نہ کوئی فدیہ قبول کیا جائے گا اور نہ کافروں سے۔ اب تمھارا مقام آتش جھنم ھے۔ یھی آگ تمھاری سرپرست اور نجات دھند ہ ھے۔“ جس وقت مومنین جنت کے قریب پھونچ جائیں گے تو جنت کے دروازے ان کے لئے کھول دئے جائیں گے۔ فرشتگان رحمت ان کی رھبری اور استقبال کے لئے آگے آجائیں گے اور سلام وتکریم کے ساتھ انھیں حیات ابدی کی بشارت وخوش خبری دیں گے۔

دوسری طرف، جب کافر اور منافق افراد دوزخ کے نزدیک پھونچیں گے تو ان کے لئے جھنم کے دروازے کھول دئے جائے جائیں گے۔ عذاب کے فرشتے غیض و غضب اور غصے کے عالم میں ان کی سرزنش کریںگے نیز انھیں عذاب ابدی کی خبر سنائیں گے۔


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

متعہ
[دین اور سیاست] نظریہ ولا یت فقیہ
تشیع کی پیدائش اور اس کی نشو نما (۲)
خدا کی راہ میں خرچ کرنا
جاہل کی پہچان
جن اور اجنہ کےبارے میں معلومات (قسط -2)
عدل الہی قرآن کی روشنی میں
دستور اسلام ہے کہ ہم سب ''معتصم بہ حبل اللہ''
تشيع کا خصوصي مفہوم
عبادت اور خدا کا ادراک

 
user comment