اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

حج کا واجب هونا حضرت علی (ع) کی نظر میں

قَالَ عَلِی (ع) ''فَرَضَ عَلَیْکُمْ حَجَّ بَیْتِہِ الْحَرَامِ الَّذِي جَعَلَہُ قِبْلَةً لِلْاٴَنْامِ “۔ حضرت علی (ع) نے فرمایا: ”خداوند عالم نے اپنے اس محترم گھر کے حج کو تم پر واجب قرار دیا ھے جسے اس نے لوگوں کا قبلہ بنایا ھے“ ۔
حج کا واجب هونا حضرت علی (ع) کی نظر میں

قَالَ عَلِی (ع) ''فَرَضَ عَلَیْکُمْ حَجَّ بَیْتِہِ الْحَرَامِ الَّذِي جَعَلَہُ قِبْلَةً لِلْاٴَنْامِ “۔

حضرت علی (ع) نے فرمایا:

”خداوند عالم نے اپنے اس محترم گھر کے حج کو تم پر واجب قرار دیا ھے جسے اس نے لوگوں کا قبلہ بنایا ھے“ ۔
 

قال علی (ع) فَرَضَ حَجَّہُ وَاٴَوْجَبَ حَقَّہُ وَکَتَبَ عَلَیْکُمْ وِفَادَتَہُ فَقَالَ سُبْحَانَہُ <وَلِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطاٰعَ إِلَیْہِ سَبِیلاً وَمَنْ کَفَرَ فَإِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰالَمِینَ

حضرت علی (ع) نے فرمایا :خدا وند عالم نے کعبہ کے حج کو واجب ،اس کے حق کی

ادائیگی کو لاز م اور اس کی زیارت کو تم پر مقرر کیا ھے پس وہ فرماتا ھے: ” لوگوں پر خدا کا حق یہ ھے کہ جو بھی خدا کے گھر تک جانے کی استطاعت رکھتا ھے وہ بیت اللہ کی زیارت کے لئے جائے اور وہ شخص جو کفر اختیار کرتا ھے (یعنی حج انجام نھیں دیتا ) تو خدا عالمین سے بے نیاز ھے “۔


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

اختیاری اور اضطراری افعال میں فرق
حضرت امام رضا (ع) کا کلام توحید کے متعلق
عقیدہ ختم نبوت
ماہ رمضان کی آمد پر رسول خدا (ص) کا خطبہ
جن اور اجنہ کے بارےمیں معلومات (قسط-1)
حکومت خدا کا ظھور اور اسباب و حسب و نسب کا خاتمہ
شیعہ:لغت اور قرآن میں
خدا کی راہ میں خرچ کرنا
جبر و اختیار
"حی علیٰ خیر العمل " كے جزء اذان ھونے كے سلسلہ میں ...

 
user comment