اردو
Tuesday 23rd of April 2024
0
نفر 0

فتنہ تکفیر اور شہداء اہلسنت کانفرنس کا مشترکہ بیان

فتنہ تکفیر اور شہداء اہل سنت کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کانفرنس کے شرکاء پورے عالم اسلام میں استعماری اور صہیونی طاقتوں کے ایماء پر پھیل
فتنہ تکفیر اور شہداء اہلسنت کانفرنس کا مشترکہ بیان

تنہ تکفیر اور شہداء اہل سنت کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کانفرنس کے شرکاء پورے عالم اسلام میں استعماری اور صہیونی طاقتوں کے ایماء پر پھیلائے گئے فتنہ تکفیر کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے صدر اسلام میں معرض وجود میں آنے والے فتنۂ خوارج کی بازگشت قرار دیتے ہیں، جس نے رسول اسلامؐ کے عزیز ترین صحابہؓ اور اہل بیت اطہارؓ کی بلند مرتبہ ہستیوں کی بھی تکفیر (نعوذ باللہ) سے گریز نہیں کیا۔ پاکستان میں تکفیری دہشت گردوں نے اس ملک اور اس کے اداروں کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔ اس کی مثال ہند و پاکستان کی جنگوں میں بھی نہیں ملتی۔ تکفیریوں نے اسلام اور وطن عزیز کے چہروں کو بدنما کرنے کی کوشش میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا، یہ اسلام اور مسلمانوں کے بے رحم اور سفاک دشمن ہیں۔ تکفیری دہشتگردوں نے اہل سنت کی ممتاز شخصیتوں اور علماء کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا۔ تکفیریوں نے تمام مکاتب فکر کے ان علماء اور شخصیات پر حملے کئے جو ان کی فکر کی تائید نہیں کرتے۔ تکفیری دہشت گردوں نے محترم شخصیات ہی کو قتل نہیں کیا بلکہ پورے عالم اسلام کے سینے پر موجود آسمان ہدایت و ولایت کے ستاروں کے مزارات مقدسہ پر بھی حملے کئے۔ اہل بیت رسولؐ، صحابہ کرامؓ اور اولیاء عظامؒ کی مزارات پر خودکش حملے کئے، بم دھماکے کئے اور سینکڑوں مزارات کو مسمار کر دیا، جن میں پاکستان کے مختلف شہروں میں اولیاء کرام اور صوفیاء عظام کے مزارات بھی شامل ہیں۔ ان خون آشام درندوں کے حملوں کے نتیجے میں ہزاروں فوجی جوان اور عامۃ الناس بھی لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ہم ان تکفیری دہشت گردوں کی ایسی تمام حرکات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان کے طرز عمل کو اسلام کی بنیادی تعلیمات اور سیرت رحمت للعالمینؐ سے متصادم قرار دیتے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ پاکستان کی مسلح افواج اور حکومت ملک میں دہشت گردوں کے خاتمہ کے لئے جو کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم ان کی بھرپور تائید اور حمایت کرتے ہیں۔ اس سلسلہ میں فوج اور حکومت کی طرف سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھنے کے جس عزم کو ظاہر کیا گیا ہے، ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔ اس سلسلہ میں فوج اور امن و امان کے ذمہ دار دیگر اداروں کے جو اہلکار سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے ہیں، ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ہم انھیں یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم حوصلہ مندی کے ساتھ ان کی پشت پر کھڑی ہے۔ ہم اعلان کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی خود مختاری اور آزادی کے دفاع کے لئے ہر ممکن قربانی دیں گے۔ پاکستان کے خلاف بھارتی وزیراعظم اور دیگر بھارتی لیڈروں کی حالیہ ہرزہ سرائیوں کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور یہ واضح کرتے ہیں کہ پاکستان کا بچہ بچہ اپنی پاک سرزمین کی حفاظت کے لئے کمربستہ ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی اس ملک میں دہشت گردانہ اور معاندانہ کارروائیوں کے بارے میں حقائق عوام کے سامنے پیش کرے اور ان دہشت گرد تنظیموں کے چہروں کو بھی آشکار کرے، جو دشمنانِ وطن کے آلہ کاروں کی حیثیت سے ملک کے اندر دہشت گردانہ اور دیگر سازشوں میں مصروف ہیں۔

ہم پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ایک امریکی این جی او پر پابندی کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس حکومتی فیصلے کو جرأت مندانہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی تمام تنظیموں پر پابندی عائد کرے۔ ہم ایسی تنظمیوں کا کچا چٹھا پارلیمان میں پیش کرنے کے وزیر داخلہ کے عزم کو سراہتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں حقائق غیر مشروط طور پر عوامی نمائندوں کے سامنے پیش کریں۔ ہم روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کے خلاف برما کی حکومت اور بدھ دہشت گردوں کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ روہنگیا کے مفلوک الحال اور مظلوم مسلمانوں کے بارے میں اقوام متحدہ اور او آئی سی نے جس بے رحمانہ اور مجرمانہ خاموشی اور عدم اعتنا کا اب تک مظاہرہ کیا ہے، وہ انتہائی المناک ہے۔ اس سے ان عالمی اداروں پر دنیا کے پسماندہ انسانوں کے عدم اعتماد میں اس کی وجہ سے مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ حکومت پاکستان نے روہنگیا کے مسلمانوں کے لئے حال ہی میں جو اقدامات کئے ہیں، ہم انھیں بھی دیر آید درست آید کا مصداق قرار دیتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں حکومتی کمیٹی میں وزراء کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے اور اس ضمن میں بغیر کسی تاخیر کے پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں منظور کی گئی قراردادوں کی روح کے مطابق اقدام کرے۔

حال ہی میں ایک سابق فوجی افسر کی طرف سے پاکستان کے متفقہ آئین کو منسوخ کئے جانے کے مطالبے کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا موجودہ آئین پاکستانی کی یک جہتی کی ایک اہم بنیاد ہے۔ اسے معطل کرنے کا مطالبہ پاکستان سے دوستی کا غماز ہرگز نہیں ہوسکتا۔ مذکورہ سابق فوجی افسر کو اپنا یہ بیان واپس لینا چاہیے۔ پاکستان میں ایسے ہر مطالبے اور اقدام سے گریز کیا جانا ضروری ہے، جس کی زد پاکستان کی یک جہتی اور خوشحالی کے منصوبوں پر پڑتی ہو۔    ہم پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم اسے پاکستان کی خوشحالی اور خود مختاری کا منصوبہ قرار دیتے ہیں۔ پاکستان کی حکومت اور عوام کو اس منصوبے کے دشمنوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس منصوبے کی حفاظت کے لئے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے جس حکمت عملی کا اعلان کیا ہے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

یونان میں "عفاف و اخلاق کانفرنس" کا انعقاد
سات عظیم الشان مساجد مسلم دنیا کے منفرد عجائبات ...
انيسویں بين الاقوامی قرآنی نمائش میں قرآن كريم ...
پوری طاقت سے مکتب اہل بیت (ع) کا تحفظ کرنا چاہئے
قدس شہر میں تاریخی ناموں کی تبدیلی؛ صہیونیوں کی ...
خصوصی رپورٹ: اہم شیعہ شخصیات، کالعدم دہشت گرد ...
افغانستان میں طالبان کا حملہ، گیارہ پولیس اہلکار ...
نریندر مودی نے گجراتی مسلمانوں کے قتل عام کا حکم ...
اسلام مخالف ريلی میں وايلڈرز كی شركت
اسلام کو خطرہ قرار دے کر ویٹی کن بھی اسلام اور ...

 
user comment