اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

بڈگام میں بزرگ عالم دین کے مقبرے کو نذر آتش کرنے کی مذمت

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں متحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر نے ایک بیان میں بڈگام میں آستانہ عالیہ جہاں کشمیر کے معروف علمی خانوادے موسوی کے مقتدر علماء اور روحانی شخص
بڈگام میں بزرگ عالم دین کے مقبرے کو نذر آتش کرنے کی مذمت

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں متحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر نے ایک بیان میں بڈگام میں آستانہ عالیہ جہاں کشمیر کے معروف علمی خانوادے موسوی کے مقتدر علماء اور روحانی شخصیات مدفون ہیں کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس گھناﺅنے واقعہ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، بیان میں اس سانحہ پر خانوادئہ موسوی کے جملہ اکابرین خصوصاً متحدہ مجلس علماء کے معزز بانی رکن اور سرکردہ عالم دین آغا سید حسن الموسوی الصفوی سے اس سانحہ پر اپنی دلی صدمے کا اظہار کیا گیا ہے، بیان میں کہا گیا کہ آستانہ عالیہ کو نذر آتش کرنے کے پیچھے جن شرپسند عناصر کی کارستانی ہے ضلعی انتظایہ کو چاہئے کہ وہ اسکی مکمل تحقیقات کرکے ملوث افراد کو گرفتار کرے۔ دریں اثنا مجلس علماء کے ترجمان نے بھارت کی مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء اور طالبات کیخلاف انتہا پسند عناصر کی جانب سے ان کو بلا وجہ تنگ و طلب کئے جانے اور انکے تعلیمی کیریئر میں رخنہ پیدا کرنے کی دانستہ کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے ایسے متعدد واقعات پیش آئے جن میں ان ریاستوں میں مختلف پیشہ ور کالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کو جسمانی اور ذہنی اذیت سے دوچار کیا گیا۔

ترجمان نے پنجاب یونیورسٹی چندی گڑھ میں پی ایچ ڈی کررہی شہر خاص کی طالبہ کے ساتھ مذکورہ یونیورسٹی ہی کی چند مقامی طالبات کی جانب سے زیادتیاں برتنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ طالبہ کو جس غیر انسانی طریقے سے ذہنی اور جسمانی اذیتوں سے گزارا جارہا ہے اس ضمن میں مذکورہ یونیورسٹی حکام کی مجرمانہ خاموشی وہاں زیر تعلیم کشمیری طالب علموں کے تعلیمی مستقبل کو مخدوش بنارہی ہے، ترجمان نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اس اعلان کے باوجود کہ ملک کی مختلف ریاستوں کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی مشکلات کے ازالے کیلئے ایک باضابطہ ہیلپ لائن مقرر کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود اس طرح کے واقعات پر ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی بھی عملی اقدام نہ اٹھانے کی وجہ سے ان طالب علموں اور ان کے گھر والوں کو شدید تحفظات میں مبتلا کردیا ہے۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

دینی مدارس کو در پیش مشکلات اور اُن کا حل
بلجیئم میں قبول اسلام کا بڑھتا ہوا رجحان
شیخ زکزاکی کو ان کی اہلیہ سمیت جیل سے نامعلوم جگہ ...
داعش نے اسلام کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام کیا: ...
انصار اللہ کی جانب سے بحران یمن کے حل کے لیے ...
مكہ مكرمہ میں قرائت قرآن كے مقابلے كا انعقاد
ظلم و جارحیت سے جھٹکارے کا واحد راستہ، پیغمبر ...
نجران علاقے کو بچانے کے لیے آل سعود کی بڑھتی ...
گلگت بلتستان اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان
سعودی حملہ کو شیعہ و سنی ٹکراو کا رنگ و روپ دینے ...

 
user comment