اردو
Friday 19th of April 2024
0
نفر 0

اہميت کتاب الہي

خدا تعالي کي ذات نے انسان کي رہنمائي کے ليۓ ايک لاکھ چوبيس ہزار انبياء مبعوث فرمائے- ان انبياء کرام کو مختلف کتابيں اور صحيفے بھي عطا فرمائے- حضرت دائود عليہ السلام کو زبور، حضرت موسيٰ عليہ السلام کو تورات اور حضرت عيسيٰ عليہ السلام کو انجيل عطا فرمائي- ہمارے آقا و مولا تاجدار کائنات حضرت محمد صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کو اللہ تعاليٰ نے خاتم النبين بنا کر مبعوث فرمايا اور آپ کو جو کتاب عطا فرمائي وہ قرآن مجيد ہے - يہ کتاب’’خاتم الکتب‘‘ ہے اور اس کے بعد قيامت تک کسي اور آ
اہميت کتاب الہي

خدا تعالي کي ذات نے انسان کي رہنمائي کے ليۓ ايک لاکھ چوبيس ہزار انبياء مبعوث فرمائے- ان انبياء کرام  کو مختلف کتابيں اور صحيفے بھي عطا فرمائے- حضرت دائود عليہ السلام  کو زبور، حضرت موسيٰ عليہ السلام  کو تورات اور حضرت عيسيٰ عليہ السلام  کو انجيل عطا فرمائي- ہمارے آقا و مولا تاجدار کائنات حضرت محمد صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم  کو اللہ تعاليٰ نے خاتم النبين بنا کر مبعوث فرمايا اور آپ کو جو کتاب عطا فرمائي وہ قرآن مجيد ہے - يہ کتاب’’خاتم الکتب‘‘ ہے اور اس کے بعد قيامت تک کسي اور آسماني کتاب کي ضرورت نہيں رہي- اس کي تجليات سے دنيا و آخرت دونوں جگمگا رہے ہيں- يہ کتاب ہر قسم کے شک و شبہے سے بالاتر ہے-

قرآن مجيد، سعادت اور کمال کي راہ کي طرف ھدايت اور راھنمائي کرنے والي کتاب ھے، اور ھدايت بھي عقل و علم کے بغير ميسر نھيں ھوتي ھے، اس لئے قرآن ميں علم و دانش کو کليدي اھميت دي گئي ھے- جھاں تک ھميں معلوم ھوتا ھے قرآن مجيد کي بھت سي آيات، علم ومعرفت اور اس کو حاصل کرنے کے لئے، تدبر، تامل، تعقل وغيرہ جيسے، وسائل کي قدر و قيمت اور اھميت پر مشتمل ھيں-اس لحاظ سے بلاوجہ نھيں ھے کہ قرآن مجيد کا ايک چوتھائي حصہ علم و دانش کے موضوع پر بحث کرنے والي آيات پر مشتمل ھے- يہ کوئي عجيب مسئلہ نھيں ھے، کيونکہ جو پھلي آيات رسول خدا صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم پر نازل ھوتي ھيں، وہ پڑھنے، اور علم ودانش نيز معرفت اور پھچان کے بارے ميں تھيں جيسے ارشاد ھوتا ھے: "اس اللہ کے نام سے پڑھو جس نے پيدا کيا ھے، اس نے انسان کو جمے ھوئے خون سے پيدا کيا ھے-"

"پڑھو اور تمھارا پروردگار بڑا کريم ھے، جس نے قلم کے ذريعہ تعليم دي ھے- اور انسان کو وہ سب کچھ بتا ديا ھے جو اسے نھيں معلوم تھا-"

اس سے بڑھ کر، بنيادي طور پر انسان کي خلقت علم و معرفت کے ساتھ منسلک ھے- چنانچہ قرآن مجيد اس کي طرف اشارہ کرتے ھوئے فرماتا ھے: "اور خدا نے آدم کو {خلقت کے اسرار کا علم اور موجودات کي نام گزاري کا علم، يعني} تمام اسماء کي تعليم دي اور پھر ان سب کو ملائکہ کے سامنے پيش کرکے فرمايا کہ ذرا تم ان سب کے نام تو بتاﺝ… اگر تم اپنے خيالي استحقاق ميں سچے ھو؟"-


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

قرآن مجيد ذريعہ نجات
قرآن کے اسماء کیا کیا هیں؟
قرآن مجید اور خواتین
قرآن مجيد کي جمع آوري
آیت مبارکہ ’’ و جاء ربُّکَ والملکُ صفّاً صفّاً ...
سورہ بقرہ کی آیت ۱۴۴ میں "قَدْ نَرى‏ تَقَلُّبَ ...
قرآن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ(دوم)
ڈایناسوروں کے بارے میں اسلام کا نقطھ نظر کیا ھے؟
تاريخ کي اھميت قرآن کي نظر ميں
قرآن کی روشنی میں منافقین کے ثقافتی صفات

 
user comment