اردو
Friday 19th of April 2024
0
نفر 0

ہمارے جوان ایسا دن دیکھیں گے جب متکبر طاقتیں ان کے آگے جھکنے پر مجبور ہوں گی

ہمارے جوان ایسا دن دیکھیں گے جب متکبر طاقتیں ان کے آگے جھکنے پر مجبور ہوں گی

قم المقدسہ کے ہزاروں افراد نے آج انیس دی ماہ سنہ تیرہ سو چھپن ہجری شمسی مطابق ۹ جنوری انیس سو ستتر کے قم کے عوام کے قیام کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں فرمایا کہ انیس دی کا قیام ایران میں عوامی تحریک کا نقطۂ آغاز تھا جس نے ملت ایران کو طاغوتی حکومت کے مقابلے کے میدان میں اتار دیا اور وہ ایران میں ظالم شاہی حکومت کی سرنگونی پر منتج ہوا۔
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کے حقائق کی تحریف پر مبنی دشمنوں کی کوششوں کے مقابلے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایاکہ اس بات کے محرکات موجود ہیں کہ انیس دی تیرہ سو چھپن اور نو دی تیرہ سو اٹھاسی جیسے انقلاب اسلامی کے عظیم اور تقدیرساز واقعات کو بھلا دیا جائے لیکن جب تک ملت ایران زندہ ہے تب تک ایسا نہیں ہوسکتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے غیر ملکی طاقتوں کے ساتھ ذلت آمیز وابستگی کو پہلوی حکومت کی ایک خصوصیت قرار دیا اور فرمایا کہ ملت ایران اور انقلاب اسلامی کے ساتھ امریکیوں کی دشمنی کی وجہ یہ ہے کہ ایران کی اسٹریٹیجک پوزیشن اور خصوصیات رکھنے والا ملک انقلاب کی کامیابی کےباعث ان کے ہاتھ سے نکل گيا ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے قومی اتحاد کو ایران اسلامی کی آج کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور فرمایا کہ کسی بھی عنوان اور بہانے کے ساتھ عوام کے درمیان جدائی اور تفرقہ پھیلانا قومی مفادات اور اہداف و مقاصد کے منافی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران مخالف ظالمانہ پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ عوام اور حکام پابندیوں کے اٹھائے جانے سے متعلق دشمن کی شرط کو ، کہ جو اسلام ، خود مختاری اور علمی ترقی سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے ، قبول نہیں کریں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے دشمن کی طاقت کے مظاہرے میں کمی لانے کا واحد راستہ ایران کو پابندیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کو قرار دیا اور فرمایا کہ حکام کو اغیار کا دست نگر نہیں ہونا چاہۓ۔ اور ان کو جان لینا چاہۓ کہ حتی ایک قدم کی پسپائي بھی دشمن کی پیشقدمی کا سبب بنتی ہے۔ بنابریں ایسا کچھ کرنا چاہۓ کہ اگر دشمن پابندیاں نہ ہٹائے تب بھی عوام کی ترقی اور ان کی آسائش پر کوئی ضرب نہ لگے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے بعض امریکی حکام کے اس بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر ایٹمی معاملے میں ایران اپنے موقف سے دستبردار ہوجائے تب بھی اس کے خلاف ساری پابندیاں نہیں اٹھائي جائيں گي اور یہ پابندیاں اکٹھی بھی نہیں اٹھائي جائيں گي، فرمایا کہ مذاکرات کے مخالف نہیں ہیں لیکن اس سلسلے میں حقیقی اور امید بخش نقاط پر توجہ دی جانی چاہۓ۔

حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ ملت ایران کے ساتھ سامراج کی دشمنی ختم ہونے والی نہیں ہے فرمایا کہ حکام کو داخلی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ناقابل اعتماد دشمن کے ہاتھ سے پابندیوں کا حربہ خارج کر دینا چاہۓ۔ اور جو چیز ان کو اس کے فرائض کی انجام دہی کی قدرت سے ہمکنار کرسکتی ہے وہ عوام اور داخلی صلاحیتوں پر بھروسہ کرنا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے مستقبل کو درخشاں قرار دیا اور فرمایا کہ ہمارے ملک کے جوان ایسا دن دیکھیں گے جب ظالم اور متکبر دشمن ان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوں گے۔

 


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

مسجد الاقصی پر صہیونیوں کا حملہ، فلسطینیوں کا ...
وہابی دعوت؛ حضرت زینب (س) کا حرم منہدم کیا جائے
صومالیہ کے دار الحکومت میں بم دھماکہ، درجنوں ...
موغادیشو میں وہابی دہشت گردوں کےخودکش حملہ میں 20 ...
عالم اسلام کو درپیش چیلنجز اور انکا راہ حل
قرآن كريم كا جديد پنجابی ترجمہ
دریائے اردن کے مغربی ساحل میں یہودیوں نے ایک مسجد ...
فلسطینی قوم کی حمایت عالم اسلام کی ترجیح
اقوام متحدہ كے سيكرٹری جنرل كی جانب سے امريكا میں ...
یمن میں اشیائے خوردنی کی شدید قلت

 
user comment