اردو
Thursday 28th of March 2024
0
نفر 0

شوہر كے رشتہ داروں سے بيوى كا اختلاف ہے _

 

 

زندگى كى مشكلات ميں سے ايك مشكل ، شوہر كے رشتہ داروں سے بيوى كا اختلاف ہے _

اكثر عورتيں اپنے شوہر كى ماں ، بہن اور بھائيوں سے مل جل كرنہيں رہيں _ اور ہميشہ ميں لڑائي جھگڑا رہتاہے ايك طرف بيوى كوشش كرتى ہے كہ اپنے شوہر پر اس طرح سے قابض ہوجائے كہ وہ دوسروں حتى كہ اپنى ماں بہن اور بھائي پر توجہ نہ كرسكے _ او ان كے تعلقات كو ختم كر نے كى كوشش ميں لگى رہتى ہے _ برا بھلا كہتى ہے _ شوہر سے جھوٹى شكايتيں كرتى ہے _ لڑائي جھگڑا كرتى ہے _ دوسرى طرف شوہر كى ماں خود كو اپنے بيٹے اور بہوكا مالك و مختار سمجھتى ہے اور ہر طرح سے اس بات كى كوشش كرتى ہے كہ اپنے بيٹے كو اپنے قابوميں ركھے اور نووارد بہواس كے حقوق پر قبضہ نہ جمالے _ اسى غرض سے بہوكے كاموں ميں عيب نكالتى ہے ، اسے برا بہلا كہتى ہے _ جھوٹ و فريب سے كام ليتى ہے _ اور اس طرح ہر روز آپس ميں لڑائي جھگڑا رہتا ہے _ خاص طور پر اگرايك گھر ميں ساتھ رہتے ہوں _ اگر ان ميں سے كوئي ايك يادونوں نادان اور ضدى ہوں تو بات بہت زيادہ بگڑ اجانے كا امكان ہے _ يہاں تك كہ مارپيٹ اور خودكشى تك كى نوبت آجاتى ہے _ ساس بہودن رات جھگڑئے اور زورآزمائي ميں مشغول رہتى ہيں ليكن پريشانى اور غم و غصہ مرد كے حصہ ميں آتا ہے _

اصل مشكل تو يہى ہے كہ دونوں طرف ايسے افراد ہيں كہ جن سے مرد آسانى كے ساتھ دستبردار نہيں ہوسكتا _ ايك طرف اس كى بيوى ہے جو اپنے ماں باپ كو چھوڑ كر سينكڑوں اميدوں اور آرزوؤں كے ساتھ اس كے گھر آئي ہے تا كہ اس كى اور اس كے گھر كى مالك بن جائے _ ضمير كہتا ہے ، اس كى خوشى و مرضى كے اسباب فراہم كروں اور اس كى حمايت كروں _ اس كے علاوہ وہ اس كى زندگى كى دائمى شريك اور اس كى بيوى ہے اس كى حمايت نہ كرنا مناسب نہيں _ دوسرى طرف سوچتا ہے كہ ميرے ماں باپ نے سالہا سال ميرى خاطر تكليفيں اٹھائيں _ بڑى اميدوں اور آرزؤں كے ساتھ مجھے پالا پوسا اور بڑا كيا _ مجھے پڑھا لكھايا ، روزگار سے لگايا _ ميرى شادى كى _ وہ مجھ سے توقع ركھتے ہيں كہ ضعيفى ميں ان كا سہارا بنوں _ يہ بات بھى درست نہيں كہ ان سے قطع تعلق كرلوں اور انھيں ناراض كردوں _ اس كے علاوہ زندگى ميں ہزاروں نشيب و فراز آتے ہيں _ پريشانى ، دوستى ، دشمنى ، حادثے، موت غرضكہ طرح طرح كى مشكليں در پيش ہوتى ہيں ايسے حساس موقعوں پر حامى و مددگار كى ضرورت ہوتى ہے

 

اور مصيبت كے وقت جو ميرے كام آئيں گے اور ميرے اور خاندان كى مدد حمايت كريں گے وہ صرف ميرے ماں باپ ہى ہوں گے اس وسيع دنيا ميں بے يار و مددگار بن كر نہيں رہا جا سكتا _ اپنے رشتہ دار بہترين پناہ گاہ ہوتے ہيں ان سے دستبردار نہيں رہا جا سكتا _

اس موقع پر ايك عاقل انسان اپنے آپ كو بڑى مشكل ميں گرفتار پاتاہے _ اپنى بيوى كى بات سنے اور ماں باپ كو چھوڑدے يا ماں باپ كى مرضى كے مطابق كام كرے اور بيوى كو رنجيدہ كردے _ اور ان ميں سے دنوں باتيں اس كے لئے امكان پذير نہيں ہوتيں اس لئے مجبور ہے كہ حتى الامكان دونوں كو خوش ركھنے كى كوشش كرے_ يہ كام بہت دشوار ہے ليكن اگر بيوى سمجھدار اور موقع شناس ہو اور ہٹ دھرمى سے كام نہ لے تو يہ مشكل آسان ہوجاتى ہے _ ايسے ہى موقع پر مرد ، اپنى بيوى سے جو كہ اس سے سب سے قريب اور اس كى سب سے بڑى غمگسار ہوتى ہے تو توقع كرتا ہے كہ اس مشكل كو حل كرنے ميں اس كى مدد كرے _ بہو اگر اس كے سامنے خاكسارى دكھائے، اس كا احترام كرے ، اس سے محبت كا اظہار كرے ، كاموں ميں اس سے صلاح و مشورہ لے، اس كى مدد كرے ،اور اس كے ساتھ بناہ كرنے كى كوشش كرے تو وہى ساس اس كى سب سے بڑى حامى و مددگار ثابت ہوسكتى ہے _

انسان اپنى خوش اخلاقى اور اظہار محبت كے ذريعہ ايك گروہ كو اپنا دوست اور ہمدرد بناليتا ہے ، كيا افسوس كا مقام نہيں كے اپنے غرور و خود غرضى اور ہٹ دھرمى كے سبب ان سب محبت كرنيوالوں سے ناتہ توڑلے _ كيا آپ كو اس بات كى فكر نہيں كہ زمانے كے نشيب و فراز ، سختيوں اورپريشانيوں ميں انسان كو دوسروں كى مدد كى ضرورت ہوتى ہے ، ايسے وقت ميں صرف اپنے عزيز و اقارب ہى كام آتے ہيں كيا يہ اچھا نہ ہوگا كہ خوش اخلاقى اور ميل محبت كے ساتھ اپنوں كے ساتھ مل جل كر رہئے تا كہ انس ومحبت كى لذتوں كا لطف اٹھايئےور ايك گروہ آپ كا حقيقى معنوں ميں حامى و پشت پناہ ہو _ كيا يہ مناسب ہے كہ غيروں كے ساتھ تو دوستى بنھايئےور اپنوں سے قطع تعلق كرليجئے _ تجربے سے ثابت ہوا ہے كہ مصيبت كے وقت اكثر دوست انسان كا ساتھ چھورڈيتے ہيں ليكن وہى عزيز

 

رشتہ دارجن سے آپ نے قطع تعلق كرليا تھا آپ كى مدد كے لئے دوڑتے ہيں كيونكہ يہ خونى رشتے ہوتے ہيں اور انھيں آسانى سے توڑا نہيں جا سكتا _

مثل مشہور ہے كہ اگر اپنے عزيز رشتہ دار انسان كا گوشت بھى كھاليں تو اس كى ہڈياں دور نہيں پھكيں گے _

حضرت عليہ عليہ اسلام فرماتے ہيں : انسان اپنے عزيز و اقارب سے كبھى بے نياز نہيں رہ سكتا _ خواہ مالى ودولت اور اولاد ركھتا ہو _ ان كے التفات و احترام كى ضرورت ہوتى ہے وہى لوگ ہر طرح سے (ہاتھ اور زبان سے ) اس كى مدد كرتے ہيں _ اپنے عزيز و رشتہ دار بہتر طريقے سے دفاع كرسكتے ہيں _ مصيبت كے وقت سب سے پہلے وہى اس كى مدد كو دوڑتے ہيں _ جو شخص اپنے رشتہ داروں سے ہاتھ كھينچ ليتا ہے گويا وہ ايك ہاتھ ان سے كھينچ ليتا ہے ليكن در اصل بہت سے ہاتھوں سے محروم ہوجاتا ہے _ (59)

خواہر عزيزاپنے شوہر كى خوشنودى كے لئے ، اپنے سكون و آرام كے لئے ، اپنے سچے خيرخواہ اور حامى ومددگار پيداكرنے كے لئے اور اپنے شوہر كى محبت حاصل كرنے كى غرض سے اپنے اور اپنے شوہر كے رشتہ داروں كے ساتھ ميل ملاپ كے ساتھ رہيئے_ بيجا ضد ،تكبر و جہالت سے دامن بچايئے عاقل و دانا بنئے _ اپنے شوہر كى فكروں ميں اضافہ نہ كيجئے _ ايثار و قربانى سے كام ليجئے _ تا كہ خدا اور اس كے بندوں كى نظروں ميں آپ محبوب و محترم بنى رہيں _

 

59_ بحار الانوار ج 74 ص 101

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حقوق بشر علوي سے حقوق بشر غربي تک
انوکھا احتجاج
غرب اردن میں فلسطینیوں کے حملے میں 6 صہیونی فوجی ...
پاکستان میں یوم آزادی روایتی جوش و جذبے سے منایا ...
آئی ایس او پاکستان کی اجلاس مجلس عاملہ
پاکستان؛ کرم ایجنسی میں امام علی(ع) کے یوم شہادت ...
مغربی ممالک افغانستان میں طالبان اور داعش کی مدد ...
داعش سے مقابلہ کر کے ایران بشریت کی سب سے بڑی خدمت ...
حدیث نجوم پر عقلی اور نقلی نقد
علامہ سید ہاشم موسوی: شہید علامہ عارف حسین ...

 
user comment