اردو
Friday 26th of April 2024
0
نفر 0

عید غدیر، ائمہ علیھم السلام کی زبان میں

درحقیقت غدیر کا دن آل محمد علیھم السلام کےلئے عید اور جشن منا نے کا دن ھے اسی وجہ سے اھل بیت علیھم السلام کی جا نب سے خاص طور پر اس دن جشن و سرور کا اظھار اور عید منا نے پر زور دیا گیا ھے 

عمر کی بزم میں موجود ایک یهودی شخص نے کھاتھا : 

اگر (غدیر کے دن نازل هو نے والی)یہ آیت ھماری امت میں نا زل هو تی تو ھم اس دن عید منا تے ![1] 

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فر ما تے ھیں :بنی اسرائیل کے انبیاء جس دن اپنا جانشین معین فر ما تے تھے اس دن کو عید کا دن قرار دیتے تھے ۔”عید غدیر “بھی وہ دن ھے جس دن حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی علیہ السلام کو اپنا جا نشین معین فر ما یا ھے [2] 

اس میں کو ئی شک و شبہ ھی نھیں ھے کہ عید غدیر منا نے کا مقصد دشمنوں کے با لمقابل اس تا ریخی دن کی یاد کوشیعہ حضرات کے دل میں باقی رکھنا اور اس کے مطالب کو زندہٴ جا وید رکھنا ھے اورغدیر تشیع کے صفحہ تا ریخ پر ایک بڑی علا مت اور ولایت کی دائمی نشانی ھے ۔ 

عید غدیر انبیاء و ائمہ علیھم السلام کی زبانی 

ھم ذیل میں دوسری عیدوں کی نسبت عید غدیر کی فضیلت اور اس کی خاص اھمیت کے سلسلہ میں ائمہ علیھم السلام کی زبانی وارد هو نے والی احادیث نقل کر رھے ھیں : 

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 

روز غدیر خم میری امت کی تمام عیدوں سے افضل دن ھے ۔[3] 

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت امیر المو منین علیہ السلام کو وصیت فر ما ئی کہ اس دن (غدیر)عید منانا اور فرمایا : انبیاء علیھم السلام بھی ایسا ھی کرتے تھے اور اپنے جا نشینوں کو اس دن عید منا نے کی وصیت کیا کر تے تھے ۔[4] 

حضرت امیر المو منین علیہ السلام 

یہ دن عظیم الشان دن ھے ۔[5] 

جس سال عید غدیر جمعہ کے روز آئی تو آپ نے اس دن ایک خطبہ ارشاد فرمایا جس میں بہت زیادہ مطالب عید غدیر کے متعلق بیان فرمائے منجملہ آپ نے یہ فرمایا : 

”خداوند عالم نے اس دن تمھارے لئے دو عظیم اور بڑی عیدوں کوجمع کردیا ھے“[6] 

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام 

خدا وند عالم نے کو ئی پیغمبر نھیں بھیجا مگر یہ کہ اس پیغمبر نے اس دن عید منا ئی اور اس کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھا [7] 

عید غدیر ”عید اللہ اکبر ھے “یعنی خدا وند عالم کی سب سے بڑی عید ھے۔[8] 

عید غدیر خم :عید فطر ،عید قربان ،روز جمعہ اور عرفہ کے دن سے افضل ھے اور خدا وند عالم کے نزدیک اس کا بہت بڑا مقام ھے ۔[9] 

غدیر کا دن بزرگ اور عظیم دن ھے یہ دن عید اور خوشی و سرور کا دن ھے۔[10] 

روز غدیر وہ دن ھے جس کو خداوند عالم نے ھمارے شیعوں اور محبوں کےلئے عید قرار دیا ھے ۔[11] 

شاید تم یہ گمان کرو کہ خدا وند عالم نے روز غدیر سے زیادہ کسی دن کو محترم قرار دیا ھے !نھیںخدا کی قسم نھیں ،خداکی قسم نھیں ،خدا کی قسم نھیں ![12] 

قیامت کے دن چار دنوں کو دلہن کی طرح خدا کی بار گاہ میں پیش کیا جا ئیگا :عید فطر ،عید قربان، روز جمعہ اور عید غدیر ۔”غدیر خم کا دن “عید قربان اور عید فطر کے با لمقابل ستاروں کے درمیان چاند کے مانند ھے ۔خدا وند عالم غدیر خم کے موقع پر ملا ئکہ مقربین کو معین کرتا ھے جن کے سر دار جبرئیل امین ھیں انبیاء ومرسلین کو مو کل کر تا ھے جن کے سر دار حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ھیں، اوصیاء و منتجبین کو موکل کر تا ھے جن کے سردار امیرالمو منین علیہ السلام ھیں اور اپنے اولیاء کو مو کل کر تا ھے جن کے سردار سلمان و ابوذر و مقداد و عمار ھیں ۔یہ غدیر کی ھمرا ھی کر تے ھیں تا کہ اس کو جنت میں دا خل کریں ۔[13] 

حضرت امام رضا علیہ السلام 

یہ دن اھل بیت محمد علیھم السلام کی عید کا دن ھے ۔[14] 

جو شخص اس دن عید منائے خداوند عالم اس کے مال میں برکت کرتا ھے۔ [15] 

غدیر کے دن آپ (ع) اپنے بعض خاص اصحاب کو افطار کےلئے دعوت دیتے، ان کے گھروں میں عیدی اور تحفے تحائف بھیجتے اور اس دن کے فضائل کے سلسلہ میں خطبہ ارشاد فر ما تے[16] 

حضرت امام ھادی علیہ السلام 

غدیر کا دن عید کا دن ھے اور اھل بیت علیھم السلام اور ان سے محبت کر نے والوں کے نزدیک عیدوں میں سب سے افضل شمار کیا جاتا ھے ۔[17] 

_________________________

[1] الغدیر جلد ۱ صفحہ ۲۸۳۔عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۱۱۵،۳۰۳۔ 

[2] بحار الانوار جلد ۳۷صفحہ ۱۷۰۔ 

[3] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۲۰۸ ۔ 

[4] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۱۔ 

[5] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۰۹۔ 

[6] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۲۰۸ ۔ 

[7] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۴۔ 

[8] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۱۔ 

[9] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۲۱۰،۲۱۱،۲۱۲۔ 

[10] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۲۱۳۔الیقین صفحہ ۳۷۲باب ۱۳۲۔ 

[11] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۲۱۳۔ 

[12] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۵۔ 

[13] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۲۔ 

[14] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۳ ۲۲۔ 

[15] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۳ ۲۲۔ 

[16] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۲۲۱۔ 

[17] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۲۶۔


source : http://www.ahl-ul-bayt.org
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

قرآن مجید میں علی (ع) کے فضائل
اگر مہدویت نہ ہو تو انبیاء (ع) کی تمامتر کوششیں ...
حضرت امام حسین علیہ السلام کے ذاتی کمالات
امام موسی کاظم علیہ السلام
بعثت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)
امام سجادعلیہ السلام کے کے القاب
معراج انسانیت امام موسیٰ کاظم(ع)
۱۳ رجب المرجب حضرت علی (س) کی ولادت با سعادت کا ...
حضرت امام مہدی (عج)کی معرفت کی ضرورت
حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے کلمات قصار

 
user comment