اردو
Saturday 20th of April 2024
0
نفر 0

پیغمبر اسلام (ص) مہدی میری اولاد میں سے ہے ان کا نام میرا نام ہوگا

امام زمانہ ((عج)) کا نام مبارک اور کنیت وہی نام وکنیت ہے جورسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تھی امام صادق علیہ السلام اپنے آباء واجداد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول خدا نے فرمایا تھا کہ مھدی (عج) میری اولاد میں سے ہے ان کا نام میرا نام اور ان کی کنیت میری کنیت ہوگی اوروہ مجھ سے لوگوں میں سب سے زیادہ مشابہ ہوگا ۔ 

حضرت مھدی ((عج)) جمعہ کےدن صبح صادق (عج) ۱۵شعبان ۲۵۵ھج اور ۸۲۹میلادی کوسامرا(عراق)میں اس جھان میں تشریف لائے اگرچہ ولادت کے سال میں اختلاف ہے بعض نے ۲۵۴ ھج اور بعض نے ۲۵۶ ھج بھی ذکر کیاہے لیکن مشہور قول وہی ہے جوپہلے بیان کیا گیا اور اس اختلاف کا منشاء امام (عج) کی ولادت کا مخفی ہوناہے لیکن اصل ولادت میں تمام شیعہ اور بعض اھل سنت متفق ہیں اور امام (عج) کی ولادت کوتسلیم کرتے ہیں بہت ساری روایات رسول خدا سے مروی ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ ایک آدمی میرے خاندان سے ہوگا جو میرا بارہواں خلیفہ اور جانشین ہوگا جوقیام کرکے ظلم وستم کوختم کردے گا اور عدل الھی کو پوری دنیا میں پھیلاء دے گا ان روایات کی بنا پر بنی امیہ اور بنی عباس ہمیشہ اھل بیت علیہم السلام سے خائف رہے اور امام ھادی اور امام حسن عسکری علیہما السلام کوسامرامیں بلا لیا اور ہمیشہ ان کوتحت نظر رکھا کہ شیعیان کے عقیدے کے مطابق ان کےبارہویں امام کی ولادت عنقریب ہوگی حتی عباسی حکمرانوں نے اپنے جاسوسوں کو ڈاکٹر اور طبیب بنا کر بھیجا تاکہ امام حسن عسکری (عج) کے فرزند کا پتا لگایا جاسکے اور پھر ان کوشہید کردیا جائے لیکن خداوند متعال کی مشیت یہ تھی کہ وہ اپنی آخری حجت کومحفوظ رکھے اور آنے والے زمانہ کے لوگوں کے لیے حجت اور اپنی رحمت کے درمیان وسیلہ قرار دے اور وہ وہ ذات ہے فرعون نے جس بچے کے ڈر کی وجہ سے اٹھارہ ہزار نومولود بچوں کو قتل کیا وہی بچہ فرعون کے گھر میں پروان چڑھا ۔اور جس طرح حضر ت موسی علیہ السلام کی ولادت مخفی ہوئی اسی طرح امام زمانہ (عج) کی ولادت بھی مخفی ہوئی بعض نادان یہ اعتراض کرتے ہیں کہ کیا ضرورت تھی مخفی ولادت کی کیا خداوند متعال کی قدرت سے باہر تھا کہ وہ حکمرانوں کوروک دیتا ہم کہیں گے پھر کیاضرورت تھی حضرت موسی کی ولادت کے مخفی ہونے کی یہ خدا وند متعال کی حکمت میں سے ہے جس کوسمجھنا ہرکسی کا کام نہیں ہے۔

امام زمانہ (عج) کے القاب:امام زمانہ (عج) کےا لقاب میں سے مشھور ترین القاب یہ ہیں ۔مھدیقائممنتظر بقیۃ اللہ صاحب الزمانصاحب الامر نور آل محمدخاتم الائمہخاتم الاوصیاء۔ان القاب میں سے ھر ایک لقب مولا کی اس خصوصیت اور کمال کوبیان کرتا ہے جواس ذات مقدس میں موجود ہے ۔

مھدی (عج):امام زمانہ کا ایکلقب مھدی ہے یعنی خود امام زمانہ (عج) خداکی طرف سے ھدایت شدہ ہیں اور لوگوں کوتمام امورغیب کی طرف ھدایت فرمائیں گے ۔

قائم:یعنی عدل وانصاف کے لیے قیام فرمائیں گے ۔

منتظر:امام زمانہ (عج) کا ایک لقب منتظر ہے کیونکہ مومنین ان کے ظہور کا انتظار کررہے ہیں ۔

بقیۃ اللہ:یعنی امام زمانہ خزانہ خدا اورمعدن رسالت اور معدن علم خداہیں۔

صاحب الزمان (عج):یعنی امامزمانہ (عج) کا وجود مبارک فیض خدا اور مخلوق خدا کے درمیان واسطہ ہیں اوروسیلہ ہیں۔

صاحب الامر:یعنی امرولایت اور حکومت ان کے اختیارمیں ہے ۔

خاتم الائمہیعنی امام زمانہ (عج) آئمہ میں سے آخری حجت خدا ہیں ان کے بندگان پر ۔

خاتم الاوصیاء:وصی اور جانشین تقریبا ایک ہی معنی میں استعمال ہوتے ہیں یعنی رسول اکرم کے جانشینوں میں سے آخری امام زمانہ (عج) ہیں۔

امام زمانہ (عج) کی خصوصیات:روایات میں امام زمانہ (عج) کی مختلف خصوصیات کوبیان کیا گیا ہے اور یہاں ان میں سےبعض کی طرف اشارہ کیا جاتاہے(۱)ٌرسول اکرمﷺکا مشابہہ ہونا خود رسول اکرم فرماتےہیں لوگوں میں سے سب سے زیادہ میرے مشابہہ مھدی ہونگے میرے اوصاف میں صورت میں اور سیرت میں اور گفتار میں۔ امام زمانہ (عج) کا چہرہ مبارک جواں اور گندمی ہے مولا کی پیشانی مبارک بلند اور تابندہ ہے ابرو کھینچے ہوئےاور آنکھیں سیاہ ہیں امام مھدی (عج) کے بارے میں فرمایا گیاہے کہ ان کاوجود مبارک معطر اور خوش بودار ہوگا ھیبت اور عظمت کے لحاظ نہایت عظیم ہونگے اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے قریب ہوں گے۔ روایات میں آیا ہے کہ وہ اھل عبادت اورشب زندہ دار ہوں گے زاھد اور سادہ زندگی بسر کرنے والے صبر بردباریعدالت نیکوکاری ان کی صفات ہیں ۔

امام زمانہ (عج) کا شجرہ طیبہ:آپ (عج) کے والد گرامی امام حسن عسکری علیہ السلام گیارہویں امام ہیں اور امام زمانہ (عج) کی والدہ ماجدہ جناب نرجس خاتون ہیں آپ (عج) کی والدہ ماجدہ ایک پاک دامن خاتون تھیں جوکہ جناب حکیمہ خاتون امام حسن عسکری (عج) کی پھوپھی تھیں ان کے گھر میں ان کی تربیت تھی۔ آئمۃ علیھم السلام نے اسے بہترین کنیز کا خطاب دیاہے امام علی علیہ السللام فرماتے ہیں کہ میرے بابا قربان ہوں اس پر جوبہترین کنیز کا بیٹا ہے یعنی امام زمانہ (عج) ۔بعض روایات میں ہے کہ جناب نرجس خاتون ملکہ قیصر روم اور اپنی والدہ کے لحاظ سے جناب شمعون کی نسل سے ہیں جوجناب عیسی کے وصی تھے روم کی رہنے والی تھیں اور مسلمین کے ہاتھوں اسیر ہوئیں ۔


source : http://www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

فاطمہ (س) اور شفاعت
نجف اشرف
امام زمانہ(عج) سے قرب پیدا کرنے کے اعمال
حضرت فا طمہ زھرا (س) بحیثیت آئیڈیل شخصیت
حضرت علی اور حضرت فاطمہ (س) کی شادی
محشر اور فاطمہ کی شفاعت
اقوال حضرت امام جواد علیہ السلام
کتاب’’جنت البقیع کی تخریب‘‘ اردو زبان میں شائع
حادثات زندگی میں ائمہ (ع) کا بنیادی موقف
پیغام شہادت امام حسین علیہ السلام

 
user comment