بين الاقوامی گروپ: تيونس كی پارليمنٹ میں النہضہ پارٹی كے نمائندے وليد بناتی نے دہشت گرد گروپ القاعدہ كے رہنما كی شہريوں كو حكومت كے خلاف قيام كی دعوت كے جواب میں كہا ؛ اسلامی بنيادی اصولوں كی ترقی نے القاعدہ جيسے انتہا پسند گروپوں كے مفادات كو خطرے میں ڈال ديا ہے۔
ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ نے "businessnews" نیٹ ورك سے نقل كيا ہے كہ القاعدہ كے راہنما ايمن الظواہری كے تيونسی عوام سے خطاب اور النہضہ پارٹی كے اقدامات پر تنقيد كے جواب میں پارليمنٹ میں النہضہ پارٹی كے نمائند وليد بنانی نے اپنے خطاب میں كہا : خطے كے عوام نےحقيقی اسلام كے حصول كی كوششیں شروع كر دیں ہیں جس سے القاعدہ جيسے دہشت گرد گروپوں كے مفادات كو خطرہ لاحق ہو گيا ہے؛ القاعدہ دين خدا كی غلط تصوير پيش كرتی ہے، ايمن الظواہری ان بيانات كے ذريعہ میڈيا میں جگہ بنانے كی كوشش كررہا ہے۔ انہوں نے كہا ايمن الظواہری اور اس جيسے انتہا پسند افراد اسلام كے نمائندے نہیں ہیں۔
انہوں نے مزيد كہا النہضہ پارٹی نے كسی حرام كو حلال اور كسی حلال كو حرام نہیں كيا بلكہ شروع ہی سے اسلام كی ترويج انتہا پسندی سے دور رہ كر رہی ہے۔
source : http://www.iqna.ir/