بین الاقوامی: آل سعود کے اطلاعاتی ادارے سے وابستہ ایک وہابی مفتی نے شیعہ مسلمانوں کی توہین کرتے ہوئے کہا قاہرہ میں شیعہ امام بارگاہ کو گرا دینا چاہئے۔
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق آل سعود سے وابستہ وہابی شیخ محمد بن عبدالمالک الزغبی نے مصر کے شیعوں کی دعوت پر لبنان کے شیعہ عالم دین کے مصر کے دورے کی مذمت کرتے ہوئے کہا قاہرہ میں اہل بیت ﴿ع﴾ کے مصائب بیان کرنے اور مجالس امام حسین﴿ع﴾ منعقد کرنے کیلئے تعمیر ہونے والی پہلی امام بارگاہ کو گرا دینا چاہئے۔ اس وہابی مفتی نے مزید کہا مصر میں شیعہ مذہب کی ترویج کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ واضح رہے کہ عبدالمالک الزغبی اس سے قبل متعدد بار اعلان کرچکا ہے کہ وہ اہل سنت کے مذاہب کو قبول نہیں کرتا اور اب اس نے شیعہ اور اہل سنت کے درمیان تفرقہ ایجاد کرنے کے لئے اہل سنت کے علماء سے اپیل کی ہے کہ وہ مصر میں شیعیت کی ترویج کی اجازت نہ دیں۔ یاد رہے کہ عبدالملک الزغبی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا قاہرہ میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے ساتھ گہرا تعلق ہے اور وہ مصر میں حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمہ کے بعد بھی شیعہ مسلمانوں کے خلاف زہر آلود پراپیگنڈے میں مشغول ہے۔
source : http://shabestan.net