اردو
Friday 19th of April 2024
0
نفر 0

کیا غِیبت کی کبھی اجازت تھی؟

بہت ہی کم مقامات ہیں جہاں غِیبت جائز ہے۔ لیکن ہم کو ہوشیار رہنا ہے کہ کہیں حدود سے تجاوز نہ ہونے پائے۔وہ یہ ہیں۔

کسی مومن کو کسی کے شر سے محفوظ رکھنے کے لئے اور ان رشتوں کے لئے جو ازدواج میں منسلک ہوں گے کیونکہ یہ دو زندگیوں کا سوال ہے۔

وہ جو علی الاعلان شریعت کا مذاق اڑاتا ہے۔

کسی مریض کے بارے میں ڈاکٹر سے تاکہ صحیح علاج ہوسکے۔

حدیث کے راوی کے سلسلہ میں۔

غِیبت کا علاج کیسے کیا جائے؟

اگر کوئی اس برے کام میں خدانہ خواستہ مُلوّث ہے تو اسے یہ فعل ترک کردیناچاہئیے اور خلوص نیّت کے ساتھ ذیل کے دئے نکات پر توجہ کرنا چاہیئے۔

تھوڑی دیر کے لئے دنیا اور آخرت میں ہونے والے نقصان پر غور کرے کہ غِیبت کرنے کا اثر کیا ہوگا۔

قبر کی منزل کیا ہوگی اور عالم برزخ میں کیا ہونے والا ہے اس پر غور کرے، ساتھ ہی روز قیامت میں کیا ہوگا اس کو بھی ذہن میں رکھے۔

غِیبت کے سلسلہ میں معصومین علیہم السلام کی حدیث کا مطالعہ کرے۔

نتیجہ:

حضرت رسول خدا(ص) نے فرمایا:

کسی لکڑی کو آگ اس تیزی سے تباہ نہیں کرتی جس تیزی سے غِیبت کسی عبادت گذار کے نیک اعمال کو تباہ کردیتی ہے۔


source : http://www.ahlulbaytportal.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

علوم قرآن سے کیا مرادہے؟
صحابہ کے عادل ہونے کے متعلق تحقیق
گھریلو کتے پالنے کے بارے میں آیت اللہ العظمی ...
کیا عصمت انبیاء جبری طور پر ہے؟
کیا ابوطالب ایمان کے ساتھ اس دنیا سے گئے ہیں کہ آپ ...
تقیہ کتاب و سنت کی روشنی میں
عالم ذرّ کا عہد و پیمان کیا ہے؟
کیا نماز جمعہ کو واجب تخییری ہونے کے عنوان سے ...
ہم شب قدر میں قرآن سر پر کیوں رکھتے ہیں ؟
کیا حدیث" اما الحوادث الواقعہ" کی سند میں ...

 
user comment