اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

قرآن میں تین خداوَ ں کا انکار

سورۃ النساء ۱۷۱ - ۱۷۲

اے اہل کتاب اپنے دین کے بارے میں حد سے نہ گزر جاوَ اور اللہ پر بجز حق کے اور کچھ نہ کہو، مسیح عیسٰی بن مریم تو صرف اللہ تعالیٰ کے رسول اور اس کے کلمہ ہیں، جسے مریم کی طرف ڈال دیا تھا اور اسکے پاس کی روح ہیں، اس لیے تم اللہ اور اسکے سب رسولوں کو مانو اور نہ کہو کہ اللہ تین ہیں، اس سے باز آجاوَ کہ تمہارے لیے بہتری ہے، اللہ عبادت کے لائق تو صرف ایک ہی ہے اور وہ اس سے پاک ہے کہ اسکی اولاد ہو، اسی کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے۔ اور اللہ کافی ہے کام بنانے والا۔

عیسٰی کو اللہ کا بندہ ہونے میں کوئی تنگ و عار یا تکبر و انکار ہرگز ہو ہی نہیں سکتا اور نہ مقرب فرشتوں کو، اسکی بندگی سے جو بھی دل چرائے اور تکبر و انکار کرے، اللہ تعالٰی ان سب کو اکٹھا اپنی طرف جمع کریگا۔

سورۃ المائدہ ۷۲

بے شک وہ لوگ کافر ہو گئے جن کا قول ہے کہ مسیح ابن مریم ہی اللہ ہے۔ حالانکہ خود مسیح نے ان سے کہا تھا کہ اے نبی اسرائیل اللہ ہی کی عبادت کرو جو میرا اور تمھارا سب کا رب ہے، یقین مانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شریک کرتا ہے اللہ تعالٰی نے اس پر جنت حرام کردی ہے، اسکا ٹھکانہ جہنم ہی ہے اور گنہگاروں کی مدد کرنے والا کوئی نہیں ہوگا۔

سورۃ المائدہ ۱۷

یقینا وہ لوگ کافر ہوگئے جنہوں نے کہا کہ مسیح ابن مریم ہی اللہ ہے، آپ ان سے کہ دیجئے کہ اگر اللہ تعالیٰ مسیح ابن مریم اور اسکی والدہ اور روئے زمین کے سب لوگوں کو ہلاک کردینا چاہے تو کون ہے جو اللہ تعالیٰ پر کچھ بھی اختیار رکھتا ہو؟ آسمانوں اور زمین اور دونوں کے درمیان کا کل مالک اللہ تعالیٰ ہی ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہےا ور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قاد ر ہے۔

سورۃ المائدہ ۱۱۶

اور وہ وقت بھی قابل ذکر ہے جب کہ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اے عیسٰی ابن مریم کیا تم نے ان لوگوں سے کہ دیا تھا کہ مجھ کو اور میری ماں کو بھی علاوہ اللہ کے معبود قرار دے لو، عیسٰی عرض کرینگے میں تو تجھ کو منزہ سمجھتا ہوں، مجھ کو کسی طرح زیبا نہ تھا کہ میں ایسی بات کہتا جس کے کہنے کا مجھ کو کوئی حق نہیں، اگر میں کہا ہوگا تو تجھ کو اسکا علم ہوگا۔ تو تو میرے دل کے اندر کی بات بھی جانتا ہے اور میں تیرے نفس میں جو کچھ ہے اسکو نہیں جانتا ۔ تمام غیبوں کا جاننے والا تو ہی ہے۔

سورۃ مریم ۳۰ - ۳۱

بچّہ بول اٹھا، میں اللہ تعالیٰ کا بندہ ہوں۔ اس نے مجھے کتاب عطا فرمائی اور مجھے اپنا پیغمبر بنایاہے۔ اور اس نے مجھے با برکت کیا ہے جہاں بھی میں ہوں، اور اس نے مجھے نماز اور زکواۃ کا حکم دیا ہے جب تک بھی میں زندہ رہوں۔ اور اس نے مجھے اپنی والدہ کا خدمت گزار بنایا ہے اور مجھے سرکش اور بدبخت نہیں کیا۔

سورۃ آل عمران ۷۹

کسی ایسے انسان کو جسے اللہ تعالیٰ کتاب و حکمت اور نبوت دے، یہ لائق نہیں کہ پھر بھی وہ لوگوں سے کہے کہ تم اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر میرے بندے بن جاوَ، بلکہ وہ تو کہے گا کہ تم سب رب کے ہو جاوَ تمہارے کتاب سکھانے کے باعث اور تمہارے کتاب پڑھنے کے باعث۔

سورۃ المائدہ ۷۵

مسیح ابن مریم سوائے پیغمبر ہونے کے اور کچھ بھی نہیں، اس سے پہلے بھی بہت سے پیغمبر ہو چکے ہیں انکی والدہ ایک راست باز عورت تھیں، دونوں ماں بیٹے کھانا کھایا کرتے تھے، آپ دیکھئے کہ کسطرح ہم انکے سامنے دلیلیں رکھتے ہیں پھر غور کیجئے کہ کسطر وہ پھر جاتے ہیں۔

سورۃ الانبیاء ۲۵ -۲۹

تجھ سے پہلے بھی جو رسول ہم نے بھیجا اسکی طرف یہی وحی نازل فرمائی کہ میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں پس تم سب میری ہی عبادت کرو۔ مشرک لوگ کہتے ہیں کہ رحمان اولاد والا ہے، اسکی ذات پاک ہے بلکہ وہ سب اسکے با عزت بندے ہیں۔ کسی بات میں اللہ پر پیش دستی نہیں کرتے بلکہ اسکے فرمان پر کار بند ہیں۔ وہ ان کے آگے پیچھے کے تمام امور سے واقف ہے وہ کسی کی بھی سفارش نہیں کرتے بجز انکے جن سے اللہ خوش ہو وہ تو خود ہیبت الٰہی سے لرزاں و ترساں ہیں۔ ان میں سے اگر کوئی بھی کہ دے کہ اللہ کے سوا میں لائق عبادت ہوں تو ہم اسے دوزخ کی سزا دیں ہم ظالموں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں۔


source : http://ur.harunyahya.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

توحید
اختیاری اور اضطراری افعال میں فرق
حضرت امام رضا (ع) کا کلام توحید کے متعلق
عقیدہ ختم نبوت
ماہ رمضان کی آمد پر رسول خدا (ص) کا خطبہ
جن اور اجنہ کے بارےمیں معلومات (قسط-1)
حکومت خدا کا ظھور اور اسباب و حسب و نسب کا خاتمہ
شیعہ:لغت اور قرآن میں
خدا کی راہ میں خرچ کرنا
جبر و اختیار

 
user comment