بين الاقوامی گروپ : سعودی عرب میں سابق مصری سفير نے سعودی شيعوں كے مطالبات كی حمايت كرتے ہوئے كہا ہے كہ عوامی شكايت كے حل كے لیے سعودی حكومت كی اقتصادی حكمت عملياں ناكام ثابت ہوئی ہیں ۔
ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ نے خبر رساں ايجنسی" نون" كے حوالے سے نقل كرتے ہوئے كہا ہے كہ مصر كے سابق سفير "فتحی الشاذلی" نے كہا ہے كہ سعودی حكومت ملك كے شيعہ اكثريت والے علاقوں كو مسلسل نظر انداز كر رہی ہے ۔
انہوں نے واضح كيا ہے كہ ملك كے باقی علاقوں كی نسبت سعودی شيعہ علاقوں میں رفاہ عامہ اور عمرانيات كے كاموں كا معيار بہت پست ہے ۔
انہوں نے مزيد كہا ہے كہ سعودی شعیہ علاقے" المنطقة الشرقية" كا شمار پیٹروليم كی پيداوار كے حوالے سے سعودی عرب كے ذرخيز علاقوں میں ہوتا ہے اسی لیے سعودی حكومت اس علاقہ میں اعتراضات اور نئے مطالبات پرمشتمل اٹھنے والی ہر آوازسے خوف زدہ ہے
source : http://www.iqna.ir