اردو
Wednesday 24th of April 2024
0
نفر 0

لیبیا میں جدید آئین کا سرچشمہ دین اسلام ہو گا

بین الا قوامی: لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ملک میں جدید آئین اسلامی قوانین کے مطابق ہونا چاہیے۔

خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق لیبیائی مظاہرین نے گذشتہ" التحریر" چوک پر جمع ہوکر پر زور مطالبہ کیا کہ لیبیا جدید آئین شریعت اسلام کے مطابق ہونا چاہیے۔ شہر بن غازی کی ایک مسجد کے پیش نماز"احمد المغربی" نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمارا ملک مسلمان ملک ہے اور ہمارے ملک کا آئین ہمارے عقائد کے مطابق ہونا چاہیے۔

نیوز چینل العالم کی رپورٹ کے مطابق اس مظاہرے کا اہتمام کرنے والوں میں سے "صبری علی احمد" نامی ایک شخص نے کہا قذافی کے دور حکومت میں ملک میں اسلامی قوانین نافذ نہیں تھے۔

یادرہے کہ لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سربراہ" مصطفی عبدالجلیل" نے بھی قذافی کے قتل کے بعد کہا تھا اس ملک میں جدید آئین کا منبع اور سرچشمہ دین اسلام ہوگا۔


source : http://www.shabestan.net
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

خود مختار قیدی، بے اختیار آزاد اور ہم
علامہ مفتی جعفر حسین رحمتہ اللہ علیہ کی 34 ویں ...
صہیونیت کے تئیں امریکہ اور مغرب کی حمایت کے ...
15 شعبان کے تاریخی جلسے میں علامہ جواد نقوی کی ...
حریم آل اللہ کا دفاع کرتے ہوئے ایرانی جوان شہید
تہران بك فيسٹيول ؛حرم مقدس امامين كاظمين (ع) كے ...
ایران کے شہر یا سوج میں ولایت فقیہ اور اسلامی ...
سوئس میں اسلامی حجاب کی حمایت میں بل کی منظوری
دمشق اور حمص میں خودکش حملوں میں شہداء کی تعداد 140 ...
صہیونی ریاست کو تا قیامت تسلیم نہيں کریں گے

 
user comment