اردو
Saturday 20th of April 2024
0
نفر 0

اللہ سے تجارت

آنکھیں جمائے ___ سانس روکے ___ ساکت و جامد ___ میں ای۔میل دیکھ رہا تھا ___ مجھے لفظ نہیں پٹاخے معلوم ہو رہے تھے ___ صرف ایک کروڑ یہودی دنیا کی 60فیصد دولت پر قابض ہیں ___ دیگر 6ارب انسان بقیہ 40فیصد پر تصرف رکھتے ہیں ___ انٹرنیشنل پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے 90فیصد اہم ترین ادارے یہودیوں کی ملکیت ہیں ___ IMF، نیویارک ٹائمز، فنانشل ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، ریڈرزڈائجسٹ، سی این این، فاکس ٹی وی، وال سڑیٹ جرنل، اے ایف پی، اے پی پی، سٹار ٹی وی ___ میرے خدایا! یہ فہرست تو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتی ___ ای۔میل کی آخری سطور نے مقناطیسی اثر دکھاتے ہوئے میری نظر قابو کر لی ___ اِس حقیقت کی وجوہات میں ایک بنیادی وجہ ___ ہزاروں سال سے یہودی ایک بات پر سختی کے ساتھ کاربند ہیں ___ وہ اپنی آمدنی کا 20فیصد اپنے مذہب ، قوم اور انسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے خرچ کردیتے ہیں ___ اللہ تعالیٰ صرف رب المسلمین تو نہیں ___ وہ رب العالمین ہے ___ غیر مسلموں کے لیے آخرت میں کوئی جزاء نہیں ___ دنیا میں تو ہے! ___ میں آہستہ آہستہ کرسی پر نیم دراز ہو گیا ___ سر کرسی کی پشت پر رکھ کر آنکھیں موند لیں ___ لمحوں میں سال پیچھے کی طرف دوڑ گئے ___ منشی محمد ___ میرے ذہن میں ایک نام اُبھرا ___ مشکل سے گذر بسر کرنے والا ایک غریب آدمی ___ ایک دن بیٹھے بٹھائے فیصلہ کر لیا ___ چاہے جو کچھ ہو ___ اپنی آمدنی سے 4فیصد اللہ کی راہ میں(فی سبیل اللہ) خرچ کرنا ہے ___ بازار میں کھڑے ہو کر کپڑا بیچنا شروع کر دیا ___ نہایت ایمانداری کے ساتھ 4فیصد اللہ کی راہ میں خرچ کر دیتے ___ کاروبار میں کسی انسان کو نہیں ، اللہ کو حصہ دار بنا لیا ___ کچھ عرصہ گذرا ___ ایک پاور لوم لگا لی ___ پھر فیکٹری بن گئی ___ لیکن 4فیصد باقاعدگی کے ساتھ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے رہے ___ پھر وہ دن بھی آیا ___ منشی محمد نے چار کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ہسپتال''منشی محمد ہسپتال'' تعمیر کر کے حکومت کے حوالے کر دیا ___ ذہن میں روشنیاں جگمگا اُٹھیں ___ مولائے کائنات، شیر ِ خدا، حیدر ِ کرار، علی المرتضیٰ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا فرمان ہے ___ ''اگر تنگ دستی آ جائے تو میں صدقہ دے کر اللہ سے تجارت کرتا ہوں'' ___ حضرت موسیٰ علیہ السلام سے ایک شخص نے عرض کیا ___ آپ اللہ سے دعا کریں کہ مجھے باقی ماندہ زندگی کا رزق یکبارگی عطا کر دے ___ میں کچھ دن مصیبتوں کے بھنور میں عیش سے گزار لوں ___ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے دعا فرمائی ___ رزق عطا کر دیا گیا ___ اُس نے جتنا کھانا تھا ، کھا لیا ___ بقیہ خراب ہو جانے کے ڈر سے غریبوں میں تقسیم کر دیا ___ اُس کا لنگر چل نکلا ___ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا گذر ہوا ___ لوگوں کا ہجوم دیکھا تو پتہ چلا کہ اُسی شخص نے لنگر کھول رکھا ہے جس نے بقیہ ساری زندگی کا رزق یکبارگی مانگ لیا تھا ___ چنانچہ حقیقت جاننے کے لیے مالک ِ کائنات سے رجوع کر لیا ___ جواب دیا گیا کہ وہ شخص تو اپنے رب سے تجارت کر رہا ہے ___ ہر بار اُس کی مخلوق میں رزق بانٹ کر واپس کر دیتا ہے ___ اِسی وجہ سے کئی گنا اُسے واپس دینا قانونِ قدرت ہے ___ اِسی لیے اتنی ریل پیل ہے ___ اگر ہم بھی ریل پیل چاہتے ہیں تو آج ہی اللہ سے تجارت شروع کر دیں ___


source : http://rizvia.net/
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

مسئلہ تحریف قرآن
اسلام نے زمانے کو عزت بخشي
علم آیات و احادیث کی روشنی میں
ماں باپ کے حقوق
ثوبان کی شخصیت کیسی تھی؟ ان کی شخصیت اور روایتوں ...
قیامت اورمعارف وتعلیمات اسلامی میں اس کا مقام
حضرت آدم ﴿ع﴾ پر سب سے پہلے سجدہ کرنے والے فرشتہ ...
خود شناسی(پہلی قسط)
قرآن کی حفاظت
جھاد قرآن و حدیث کی روشنی میں

 
user comment