بحرین میں جاری اسلامی بیداری کی تحریک کے دوران آل خلیفہ انتظامیہ کی جانب سے مارچ دو ہزار گیارہ کے مہینے میں گرفتار کی گئی شیعہ معلمہ جیل سے لا پتہ ہو گئی ہے۔
ابنا: روان سال کے ماہِ مارچ میں بحرینی سیکورٹی فورسز کے چالیس سے زیادہ اہلکاروں نے شیعہ معلمہ کو ان کے گھر میں چھاپہ مر کر تین بچوں کے سامنے گرفتار کر لیا تھا ۔واضح رہے کہ ماہ فروری سے بحرین میں عوام آل خلیفہ کی ناصبی وہابی بادشاہت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس کے نتیجہ میں آل خلیفہ کی جانب سے مظالم کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب تک موصولہ اطلاعات کے مطابق درجنوں بحرینی شیعہ و سنی مسلمان ناصبی سلفی فورسز کی دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں اور متعدد جیلوں میں سختیاں برداشت کر رہے ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق شیعہ خاتون استاد جلیلہ السلمان کو سلفی خلیفہ انتظامیہ نے اس لئے گرفتار کر لیا تھا کہ انہوںنے فروری اور مارچ میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کی حمایت میں اساتذہ کی ہڑتال کی کال دے دی تھی۔تاہم ان کو گرفتارکر کے جیل میں ڈال دیا گیا تھا اور شدید تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔
دوسری جانب بحرین میں قائم انسانی حقوق کے ادارے نے بحرین میں پر امن مظاہرین پر آل خلیفہ انتظامیہ کے تشدد کی شدید مذمت کی ہے اور حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ وہ بحرینی اساتذہ کو فی الفور رہا کرے ۔تاہم تاحال شیعہ خاتون معلمہ جلیلہ السلمان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
source : http://www.abna.ir