اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

دسويں امام حضرت امام على نقى عليہ السلام

حضرت امام على نقى عليہ السلام امام محمدتقى عليہ السلام كے فرزند ہيں پندرہ ذى الحجہ دو سو بارہ ہجرى ميںمدينہ كے نزديك ايك ديہات ميں متولد ہوئے حضرت امام على نقى عليہ السلام نے اللہ كے حكم اور پيغمبر (ص) كى وصيت كے مطابق آپ (ع) كو اپنى شہادت كے بعد لوگوں كے لئے امام اور رہبر معيّن كيا امام على نقى عليہ السلام امام ہادى (ع) كے نام سے بھى مشہور تھے اپنے والد كى طرح آپ (ع) بھى بچپن ہى سے خداوند عالم كے ساتھ خاص تعلق ركھتے تھے آپ (ع) كم عمر ہونے كے باوجود منصب امامت پر فائز ہوئے اور لوگوں كو اس مقام سے راہنمائي اور رہبرى فرماتے تھے_

امام على نقى عليہ السلام اسى چھوٹى عمر سے ايك ايسے انسان

تھے جو لوگوں كے لئے نمونہ تھے ہر قسم كے عيب اور نقص سے پاك تھے اور آپ (ع) انسانى صفات حسنہ سے مزيّن تھے اسى لئے آپ (ع) كو نقى يعنى پاك او رہادى يعنى ہدايت كرنے والا بھى كہاجاتا ہے امام على نقى (ع) محنت اور بہت كوشش سے لوگوں كى ہدايت اوررہنمائي فرماتے تھے اور زندگى كے احكام انہيں بتلايا كرتے لوگ بھى آپ (ع) سے بہت زيادہ محبت كيا كرتے تھے اور آپ (ع) كى رہنمائي اور علم و بينش سے استفادہ كيا كرتے تھے متوكل عباسى ظالم اور خونخوار خليفہ تھا وہ امام على نقى عليہ السلام سے حسد كرتا تھا اور امام عليہ السلام كى قدرت اور مقبوليت سے خائف تھا اسى لئے آپ (ع) كو مدينہ منورہ سے سامرہ شہر كى طرف بلوايا اور ايك فوجى مركز ميں آپ (ع) كو نظر بند كرديا امام على نقى عليہ السلام نے اس دنيا ميں بياليس سال عمر گزارى اور اس مدت ميں ظالم عبّاسى خليفہ كا ظلم و ستم آپ (ع) پر ہميشہ رہا اور آپ (ع) اس كے ظلم و ستم كا مقابلہ كرتے رہے آخر كار تيسرى رجب دوسو چوّن ہجرى كو سامرہ ميں شہيد كرديئےئے آپ كے جسم مبارك كو اسى شہر سامرہ ميں دفن كرديا گيا_

گورنر كے نام خط

حج كى باعظمت عبادت كو ميں امام جواد عليہ السلام كے ساتھ بجالايا اور جب حج كے اعمال اور مناسك ختم ہوگئے تو ميں الوداع كے لئے امام (ع) عالى مقام كى خدمت ميں حاضر ہوا اور عرض كى كہ حكومت نے مجھ پر بہت زيادہ ٹيكس ديا ہے ميں اس كى ادائے گى كى طاقت نہيں ركھتا آپ سے خواہاں ہوں كہ ايك خط آپ (ع) شہر كے حاكم كے نام لكھ ديجئے اور سفارش فرمايئےہ وہ مجھ سے نرمى اور خوش اسلوبى سے پيش آئے ميں نے عرض كى كہ ہمارے شہر كا حاكم آپ (ع) كے دوستوں اور شيعوں سے ہے_ يقينا آپ (ع) كى سفارش اس پر اثر كرے گى امام جواد عليہ السلام نے كاغذ اور قلم ليا اور اس مضمون كا خط لكھا_

بسم اللہ الرحمن الرحيم سلام ہو تو پر اور اللہ كے لائق بندوں

پراے سيستان كے حاكم قدرت اور حكومت اللہ كى طرف سے ايك امانت ہے جو تيرے اختيار ميں دى گئي ہے تا كہ تو خدا كے بندوں كا خدمت گزار ہو تو اس قدرت اور توانائي سے اپنے دينى بھائيوں كى مدد كر جو چيز تيرے لئے تنہا باقى رہے گى وہ تيرى نيكى اور مدد ہوگى جو تو اپنے بھائيوں اور ہم مذہبوں كے لئے كرے گا____ ياد ركھو كہ خدا قيامت كے دن تم سے تمام كاموں كا حساب لے گا اور معمولى كام بھى اللہ سے مخفى نہيں ہے

محمد بن على الجواد (ع)

ميں نے آپ (ع) سے خط ليا اور خداحافظ كہتے ہوئے اپنے شہر كى طرف لوٹ آيا اس پر عظمت خط كى اطلاع پہلے ہى سے اس حاكم كو ہوچكى تھى وہ ميرے استقبال كے لئے آيا اور ميں نے وہ خط اسے ديا اس نے خط ليا اور اسے چوما اور كھولا اور غور سے پڑھا ميرے معاملہ ميں اس نے تحقيق كى جس طرح ميں چاہتا تھا اس نے ميرے ساتھ نيكى اور نرمى برتى اس كے بعد اس نے تمام لوگوں سے عدل اور انصاف برتنا شروع كرديا_

غو ركيجئے اور جواب ديجئے

1)حضرت محمد تقى (ع) كس سال اور كس مہينے ميں پيدا ہوئے؟

2) لوگوں كو كس بات پر تعجب ہوتا تھا اور كيا كہتے تھے؟

3) وہ كس چيز سے مطلع نہ تھے كہ اس طرح كا تعجب كرتے تھے؟

4)تقى اور جواد كے معنى بيان كيجئے؟

5)معتصم خليفہ نے حضرت جواد (ع) كو بغداد كيوں بلايا؟

6) حضرت امام محمد تقى (ع) نے كس عمر ميں وفات پائي؟

7) آپ (ع) كے جسم مبارك كو كہاں دفن كيا گيا؟

8) امام جواد (ع) نے سيستان كے حاكم كو كيا لكھا اور كس طرح آپ (ع) نے اسے نصيحت كي؟

9) حاكم نے امام (ع) كے خط كے احترام ميں كيا كيا؟

10) آپ نے امام (ع) كے خط سے كيا سبق ليا ہے اور اس واقعہ سے كيا درس ليا ہے؟


source : http://ibrahimamini.ir/
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

پیام عرفانی قیام امام حسین علیہ السلام
امام جعفر صادق (ع) کی حدیثیں امام زمانہ (عج) کی شان ...
امام حسين(ع) کا وصيت نامه
قرآن کی نظر میں جوان
حضرت محمد بن الحسن (عج)
امام حسین علیہ السلام کے مصائب
شہادت امیرالمومنین حضرت علی مرتضی علیہ السلام
روزہ کی اہمیت کے متعلق نبی اکرم (ص) کی چند احادیث
حضرت علی بن ابی طالب (ع) کے بارے میں ابن ابی الحدید ...
آیت تطہیر کا نزول بیت ام سلمہ (ع) میں

 
user comment