اردو
Saturday 20th of April 2024
0
نفر 0

شیعہ ۲۴ پاراچناری طلبہ کو پولیس گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا

یوتھ آف پاراچنار کا پارلیمنٹ کے انٹری گیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ / پولیس کا تشدد کرتے ہوئے24 شیعہ طلبہ کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقلی۔

ابنا: یوتھ آف پاراچنار کے مسلسل احتجاج کا 23 واں روز تھاجبکہ کسی حکومتی اہلکار نے ان مظاہروں اور ریلیوں پر کان نہیں دھرا۔ اخبارات بھرے پڑے ہیںالیکٹرانک میڈیا بھی مسلسل چیخ کر کہہ رہا ہے کہ ان نوجوانوں کے احتجاج پر حکومت توجہ دے۔ رحمان ملک نے اسمبلی فلور پر اراکین کے سامنے وعدہ کیا کہ 48 گھنٹوں میں یہ مسئلہ حل کر دیں گے لیکن انہوں نے جب بھی پاراچنار کے مسلئے کو حل کرنے کا وعدہ کیا تو وہ پورا نہیں ہوا۔

چنانچہ یوتھ آف پاراچنار نے فیصلہ کیا کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس جو ان کیمرہ ہوا جس میں اعلیٰ فوجی قیادت نے بریفنگ دی اس موقع پرخود اسمبلی کے نزدیک جا کر اس مسئلہ کی جانب توجہ مبذول کروائے لہٰذا 50 طلبہ پر مشتمل گروہ کسی طور اسمبلی کے نزدیک پہنچ گئے اور انہوں نے اپنے مطالبات ممبران اسمبلی تک پہنچانے کے لیے یہ مظاہرہ کیا۔

سیکورٹی اہلکاروں نے ان پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے تشدد کا راستہ اختیار کیا۔

اس موقع پر پرامن مظاہرین پر پولیس نے بے پناہ تشدد کیا اور ان میں 23 طلبہ کو زبردستی اٹھا کر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔

حکومت کی مسلسل بے حسی اسی واقعہ کا سبب بنی اور وزیراعظم اور وزیرداخلہ رحمان ملک اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے مسلسل احتجاج پر کان نہ دھرنے کی قسم کھا رکھی ہے لہٰذا طلباء کا اس قسم کا احتجاج بالکل جائز ہے لہٰذا حکومت کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ ان پرامن مظاہرین پر تشدد کرے۔

انہوں نے تمام حقوق انسانی کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لیں اور چیف جسٹس آف پاکستان نے جس طرح بلوچستان کی صورتحال کا نوٹس لیا ہے اسی طرح پاراچنار کے حالات کا بھی نوٹس لیں اور انتظامیہ کو حکم دیں کہ وہ فوراً پاراچنار کا بند راستہ کھولیں۔

حکومت کے لیے اب کوئی آپشن نہیں سوائے اس کے کہ وہ پاراچنار کے بند روڈ کو کھول دے ورنہ ساری قوم اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گی۔ پھر حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی لہٰذا آج اس سلسلے میں پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں احتجاج ہو رہا ہے اور یہ احتجاج اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


source : http://www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

" ڈھاكہ ۲۰۱۲ میں جہان اسلام كا ثقافتی دار الحكومت ...
روسی صدر مصر کا دورہ کریں گے
مسجد الاقصی پر صہیونیوں کا حملہ، فلسطینیوں کا ...
وہابی دعوت؛ حضرت زینب (س) کا حرم منہدم کیا جائے
صومالیہ کے دار الحکومت میں بم دھماکہ، درجنوں ...
موغادیشو میں وہابی دہشت گردوں کےخودکش حملہ میں 20 ...
عالم اسلام کو درپیش چیلنجز اور انکا راہ حل
قرآن كريم كا جديد پنجابی ترجمہ
دریائے اردن کے مغربی ساحل میں یہودیوں نے ایک مسجد ...
فلسطینی قوم کی حمایت عالم اسلام کی ترجیح

 
user comment