بين الاقوامی گروہ : پاكستان كے وزير اعظم سيد يوسف رضا گيلانی نے امريكہ كی رياست فلوریڈا میں قرآن كريم كی بے حرمتی اور آتش سوزی كو بعض معاشروں میں انتہاء پسندی كے راج كی علامت قرارديا ہے ۔
ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی ايكنا نے كويت كی سركاری خبر رساں ايجنسی كونا كے حوالے سے نقل كياہے كہ وزير اعظم گيلانی نے گزشتہ رات اپنے انٹرويو كے دوران امريكی رياست فلوریڈا كے چرچ پادری "جونز" كے ہاتھوں قرآن كريم كی بے حرمتی كی مذمت كی ہے ۔
ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی ايكنا نے كويت كی سركاری خبر رساں ايجنسی كونا كے حوالے سے نقل كياہے كہ وزير اعظم گيلانی نے گزشتہ رات اپنے انٹرويو كے دوران امريكی رياست فلوریڈا كے چرچ پادری "جونز" كے ہاتھوں قرآن كريم كی بے حرمتی كی مذمت كی ہے ۔
وزير اعظم نے اپنے بيان میں اس بات پر زور ديا ہے كہ قرآن كريم كی اہانت ايك انتہائی گھٹيا اور نا پسنديدہ فعل ہے اور اس سے بعض معاشروں میں انتہاء پسندی اور شدت پسندی كے تسلط اور غلبے كا احساس ہوتا ہے ۔
وزير اعظم نے اپنی پريس كانفرنس كے آخری حصے میں كہا : میں پاكستانی عوام ، حكومت اور كابينہ كی جانب سے قرآن كريم كی بے حرمتی اور قرآن كريم كے نسخے كو نذر آتش كرنے كے ناقابل معافی جرم كی بھرپور مذمت كرتا ہوں ۔
ياد رہے كہ ۲۰ مارچ ۲۰۱۱ ء بروز اتوار، ايك تقريب كے دوران رياست فلوریڈا كے شہر گينزويل میں واقع "Dove World Outreach Center" نامی چرچ میں امريكی نژاد شدت پسند پادری "جونز "كی نگرانی میں قرآن كريم كے ايك نسخے كو جلايا گيا اور حاضرين نے اس تقريب میں قرآن سوزی كے مناظر كی تصاوير لیں جس سے ساری دنيا كے مسلمانوں میں غم و غصے كی لہر دوڑ گئی۔
source : http://www.iqna.ir