اردو
Thursday 25th of April 2024
0
نفر 0

قرآن مجید کے بارے میں جھوٹے پروپیگنڈوں کی تردید

فرانسیسی کتاب؛

حال ہی میں ویریسٹ پبلکیشنز نے مالک شیبل (Malek Chebel)نامی فرانسیسی فکر و دین شناس کی کتاب "قرآن ان لوگوں کے لئے جو اسے نہیں جانتے" شائع کردی ہے.

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، شیبل نے اس کتاب میں اس کتاب میں قرآن کے بارے میں مغربی عوام کی تشویش دور کرنے اور قرآن مجید کو بازیچہ قراردینے کی کوششوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی ہے.

یہ کتاب اس وقت بہترین فروخت کی فہرست میں فرانس میں چھپنے والی پہلی 50 کتابوں میں شمار کی جاتی ہے، آسمانی کتابوں میں قرآن مجید کے تاریخی مقام و منزلت پر روشنی ڈالتی ہے؛ تقسیر قرآن کی روایتی روشوں کی وضاحت کرتی ہے اور کائنات اور اس کے ظاہر و باطن کے بارے میں قرآن کے نظریات کی وضاحت کرتے ہوئے اہل ایمان کی زندگی میں کتاب مبین کا کردار واضح کرتی ہے.

مالک شیبل کتاب کے ایک حصے میں بتاتے ہیں کہ قرآن مجید ہر وقت تازہ اور جدید دور کے عین مطابق ہے اور ہر دور میں انسانی تفکر اور دانش میں بھرپور کردار ادا کرتا ہے. انہوں نے معاشرے، جنگ، امن اور خواتین کے بارے میں قرآن مجید کی تعلیمات پر مفصل گفتگو کی ہے.

کتاب کا ایک حصہ مالک شیبل نے قرآن کے بارے میں غلط تأثرات اور رائج تصورات کو مختص کیا ہے اور وضاحت کی ہے کہ قرآن کے بارے میں جھوٹے تأثرات اور بے بنیاد تصورات قرآن کے متن سے مغایرت رکھتے ہیں جیسا کہ عورت اور عقل کے بارے میں قرآنی تعلیمات کے بارے میں تأثرات کچھ اور ہیں اور قرآن کی تعلیمات کچھ اور.

شیبل کہتے ہیں کہ اگر قرآن صرف عرب اور مسلم اقوام کے ہاتھ میں محدود و مقید رہے تو یہ دنیا میں خوب و وحشت کا باعث بنے گا لہذا ہمیں غیر مسلموں سے خندہ پیشانی کے ساتھ اپیل کرنے پڑے گی کہ وہ ہمارے دین کو پہچان لیں اور دیکھ لیں کہ اسلام میں کوئی بھی ڈراؤنی چیز نہیں ہے.

انہوں نے ان مسلمان نوجوانوں کی طرف اشارہ کیا ہے ـ جو مغرب میں پیدا ہوئے ہیں اور کسی مذہب کے بارے میں تعصب نہیں رکھتے ـ اور کہتے ہیں کہ یہ مسلم نوجوان بھی اپنی غیرجانبداری کے باوجود انتہاپسندوں کا راستہ روکنے کے خواہاں ہیں تا کہ اسلام کی فطری اور طبیعی حرکت جاری و ساری رہے اور مغربی قارئین ـ جو دوسرے ادیان کی شناخت کے لئے تجسس کا جذبہ رکھتے ہیں ـ اسلام کی شناخت کے لئے بھی قدم اٹھائیں.

کتاب کے مصنف نے زور دے کر کہا ہے کہ ہماری یہ کاوش اس بات کا باعث نہیں بننی چاہئے کہ حکومت فرانس اپنی ذمہ داریوں کو نظر انداز کردے بلکہ اس سے مسلمانوں کے اس مطالبے کو مزید تقویت ملتی ہے کہ وہ اسلام کی سرکاری حیثیت کو تسلیم کردے اور مسلمانوں کو اپنے معاشرے کے حقیقی اجزاء کی حیثیت سے قبول کردے کیونکہ ان کا یہ نعرہ کافی نہیں ہے کہ «ہم چاہتے ہیں کہ اسلام ہماری طرح ہوجائے اور اگر ہم ایسا نہ کریں ہماری جگہ دوسرے یہ کام کریں گے» اور اب وہ زمانہ نہیں رہا کہ فرانسیسی حکمران اس دین مبین کے روشن چہرے کو نظر انداز کرسکیں.

 


source : http://www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

شہدائے مدافع حرم کے ’’بے سر کمانڈروں‘‘ کی یاد ...
بنگلہ ديش؛ اسلام كی توہين كرنے والے مصنف كی ...
صہیونی ریاست کی آخری سانسیں
نيويارك میں ابراہيمی اديان كے آرٹ شاہكاروں كی ...
طالبان کو چند ممالک کی پس پردہ حمایت حاصل/ ...
عراق کے صوبہ الانبار میں 34 وہابی داعش دہشت گرد ...
انگلستان کی مساجد میں جشن عید میلاد النبی (ص) کا ...
مجلس وحدت مسلمین ملتان کی ضلعی کابینہ کا اعلان، ...
اسرائیل، سعودی عرب کو ایٹم بم فراہم کرے: صیہونی ...
حکومت عوام کے بنیادی مسائل حل کرے. مولانا حسین ...

 
user comment