اردو
Thursday 25th of April 2024
0
نفر 0

بحرین: شیعہ ملک کو غیر شیعہ بنانے کی سازش / رپورٹ بمع سابقہ ریکارڈ

ایک سیاستدان نے حکومت بحرین کی شیعہ اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بحرین اس ملک کی تاریخ و تہذیب مٹاتے ہوئے غیر ملکیوں کو شہریت دے کر شیعہ اکثریتی آبادی کو، اقلیت میں بدلنے کی سازش کررہی ہے.

 

 

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی تحریک "المنظمة الاحرار" کے ایک راہنما «سعيد الشہابي» نے خبردار کیا ہے کہ غیر ملکیوں کو بحرین میں بسانے اور اس ملک کی آبادی کے ڈھانچے کو بگاڑنے کی بحرینی حکومت کی سازش اس ملک کو عظیم سیاسی، تہذیبی اور قانونی دشواریوں میں گھیر لے گی.

انھوں نے کہا: بحرین کے باشندے غیر ملکیوں کو "سیاسی شہریت" عطا کرنے کا خطرہ بخوبی محسوس کررہے ہیں اور بحرینی عوام نے اسی آگہی کی بنا پر ملک میں ہڑتالیں، مظاہرے اور انسانی زنجیر تشکیل دینے جیسے اقدامات عمل میں لائے ہیں.

الشہاب نے  مزید کہا: بحرین جیسا چھوٹا ملک ـ جو ایک چھوٹے جزیرے میں قرار پایا ہے ـ کثیر تعداد میں بیرونی عناصر کو بسانے سے عاجز ہے اور پھر یہ بیگانہ عناصر حکمران خاندان کے ذریعے منظم انداز میں ایک خفیہ منصوبے کے تحت اس ملک میں بسائے جارہے ہیں اور انھیں گھر بار، زندگی کے وسائل اور سب سے بڑھ کر بحرین کی شہریت عطا کی جا رہی ہے.

الشہابي نے بحرین پرفرمانروائی کے مزے لوٹنے والے خاندان سے مطالبہ کیا کہ وہ بیرونی ملک سے آنے والے لوگوں کو شہریت عطا کرنے کی پالیسی ترک کردے کیونکہ بحرین کے آبی اور غذائی وسائل محدود ہیں، یہاں زراعت نہیں ہے اور اس ملک کے تیل کی ذخائر بھی بہت ہی محدود ہیں جو اس ملک کے حقیقی باشندوں کی ضروریات کے لئے بھی نا کافی ہیں اور پھر بحرین سرزمینی لحاظ سے ان ممالک میں شمار ہوتا ہے جن کی آبادی زمین کے تناسب سے بہت زیادہ ہے اور اس کا شمار نہایت گنجان آباد ممالک میں ہوتا ہے چنانچہ یہاں غیرملکیوں کی آمد اور انہیں شہریت عطا کئے جانے کا کسی صورت بھی خیرمقدم نہیں کیا جاسکتا.

الشہابي نے اس دعوی کو یکسر مسترد کردیا کہ "بادشاہ کا قانون" اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ضرورت کے تحت کثیر تعداد میں غیرملکیوں کو بحرین کی شہریت عطا کی جاسکتی ہے!!!

انہوں نے کہا کہ بحرین کے بادشاہ نے اب تک 5 ہزار غیرملکیوں کو بحرین کی شہریت دے دی ہے.

انھوں کہا کہ بعض ایرانی شہری بحرین کے باشندی تھے اور ان کے بچے بھی بحرین میں پیدا ہوئے تھے چنانچہ بحرین کے قانون کے مطابق انھیں شہریت دی گئی جو ایک قانونی اقدام تھا مگر اس اقدام کی آڑ میں بھی بہت سے غیر شیعہ افراد کو ـ جو دیگر ممالک سے آئے تھے اور اس ملک میں پیدا نہیں ہوئے تھے ـ کو بھی غیرقانونی طور پر شہریت دے دی گئی.

الشہابي نے زوردے کر کہا: بحرين اس وقت سیاسی اور تہذیبی بحران سمیت ملکی آئین کے حوالے سے بحران کا شکار ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ قانونی لحاظ سے نہیں بلکہ سیاسی مقاصد کے تحت ۔ ما ورائے قانون ۔ بیرونی ممالک کے باشندوں کو تسلسل کے ساتھ بحرینی شہریت دی جا رہی ہے.

 


source : http://abna.ir/data.asp?lang=6&Id=170886
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

آیت اللہ سیستانی کی جانب سے عراق کے بے گھر سنی ...
ایک مولوی صاحب کو توهین رسالت پر عمرقید اور ...
کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشتگردوں کا ...
جناب جعفر طیار کے مزار کو بھی آگ لگا دی گئی
داغستانی طلباء كو مفت حج پر بھيجا جائے گا
مصر كی جامعہ الازہر نے شيعہ امام بارگاہ كی واضح ...
آیت اللہ واعظ طبسی کی نماز جنازہ رہبر انقلاب کی ...
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یمنی اہل تشیع کے خلاف سعودی ...
مراكش ؛ ماہ رمضان كے موقع پر ۲۴ جديد مساجد كا ...
لبنان كی اسلامی جمعيتوں نے غزہ كے محاصرہ كو توڑنے ...

 
user comment