اعزازی نامہ نگار/سيدہ معصومہ محمدی: برطانیہ میں ايك عورت كی امامت میں نماز جمعہ كے انعقاد پر مصر كی بعض دينی شخصيات نے رد عمل كا اظہار كرتے ہوئے اس عمل كو اسلامی تعليمات كے خلاف قرار ديا ہے۔
بين الاقوامی قرآنی خبررساں ايجنسی "ايكنا" كےاعزازی نامہ نگار نے حوزہ نيوز سنٹر كے حوالے سے نقل كيا ہے كہ مصر كی الازہر يونيورسٹی سے وابستہ اسلامی ريسرچ اسمبلی كے ركن "عبدالمعطی بيومی" نےاس خبر كی وضاحت كرتےہوئے كہا كہ یہ اقدام قابل مذمت ہے اور كوئی عورت كو مردوں كی امامت كرواے اور نماز جمعہ كے خطبوں كو پيش كرنے كا حق حاصل نہیں ہے۔
مصر كے وزير اوقاف كے مشير ڈاكٹر "سالم عبدالجليل" نے بھی اس بارے میں كہا ہے كہ كوئی بھی مسلمان اس عمل كو جائز قرار نہیں ديتا اور عورتیں فقط، عورتوں كی جماعت كروا سكتی ہیں۔
الازہر يونيورسٹی كے ايك پروفيسر محمد ابوليلہ نے اس اقدام كی مذمت كرتے ہوئے كہا كہ یہ كام شرعی طور پر جائز نہیں ہے۔
source : http://http://www.iqna.ir/ur/news_detail.php?ProdID=598892/ur/news_detail.php?ProdID=598892