اردو
Wednesday 24th of April 2024
0
نفر 0

آیت‌اللہ سیستانی کی طرف سے قمہ زنی کی تأئید کا افواہ جھوٹا ہے

شیخ «عبدالعظیم مہتدی بحرانی» نے اپنی کتاب "قمہ زنی کیوں؟" میں قمہ زنی کے اثبات کی نیت سے، آیت اللہ العظمی سیستانی سے چار زائرین کی ملاقات کی طرف اشارہ کیا ہے تاہم ان کے دفتر نے اس بات کی شدت سے تردید کی ہے۔ 

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ نے شیعیان حجاز سے وابستہ ویب سائٹ "الراصد" کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اہل تشیع کے مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کے دفتر نے نجف اشرف میں باضابطہ خط میں اس بات کی تردید کی ہے کہ "آیت اللہ العظمی سیستانی قمہ زنی کی تأئید کرتے ہیں!"۔ 
نجف میں آیت اللہ العظمی سیستانی کے دفتر نے بحرین کے نامور شیعہ عالم دین حجۃالاسلام و المسلمین شیخ «عبدالعظیم مہتدی بحرانی» کے نام باضابطہ خط بھیج کر لکھا ہے: "آیت اللہ العظمی سیستانی کی طرف سے قمہ زنی کی تأئید کے سلسلے میں آپ جناب کا دعوی نادرست اور جھوٹا ہے۔"
قابل ذکر ہے کہ شیخ عبدالعظیم المہتدی نے "قمہ زنی کیوں" کے عنوان سے ایک کتاب لکھی ہے جس میں قمہ زنی کے اثبات کی خاطر انھوں نے آیت اللہ العظمی سیستانی سے چارزائرین کی ملاقات کا حوالہ دیا ہے اور شیخ المہتدی کے بقول ان زائرین نے دعوی کیا تھا کہ "آیت اللہ العظمی سیستانی نے کہا ہے کہ قمہ زنی حسینی شعائر اور جائز عزاداریوں میں سے ہے۔ 
قابل ذکر ہے کہ شیخ «عبدالعظیم مہتدی بحرانی» بحرین کے علماء میں سے ہیں جو 1974 میں 14 سال کی عمر میں حصول علم کے لئے نجف چلی گئے اور 4 سال گذارنے کے بعد بحرین واپس لوٹے اور اپنی تبلیغی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد انھوں نے بانی اسلامی جمہوریہ حضرت آیت اللہ العظمی امام خمینی رحمةاللہ علیہ کی تقلید شروع کردی۔ 
عراق نے ایران پر جنگ مسلط کی تو انھوں نے صدام اور بعثی حکومت کی شدید مذمت کی جس کی وجہ سے بحرین کے حکمرانوں نے انہیں گرفتار کرکے تین سال تک شدید ترین تشدد اور ذہنی و جسمانی آزار و اذیت کا نشانہ بنایا۔ وہ 1980 میں بحرین سے جلاوطن کئے گئے اور تہران اور قم میں دینی علوم کے حصول میں مصروف رہے۔
شیخ «عبدالعظیم مہتدی بحرانی» بحرین میں قمہ زنی کے سخت حامی ہیں جس کے لئے انھوں نے مندرجہ بالا حوالے کا سہارا لیا تھا۔


source : http://abna.ir/data.asp?lang=6&Id=185416
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

خود مختار قیدی، بے اختیار آزاد اور ہم
علامہ مفتی جعفر حسین رحمتہ اللہ علیہ کی 34 ویں ...
صہیونیت کے تئیں امریکہ اور مغرب کی حمایت کے ...
15 شعبان کے تاریخی جلسے میں علامہ جواد نقوی کی ...
حریم آل اللہ کا دفاع کرتے ہوئے ایرانی جوان شہید
تہران بك فيسٹيول ؛حرم مقدس امامين كاظمين (ع) كے ...
ایران کے شہر یا سوج میں ولایت فقیہ اور اسلامی ...
سوئس میں اسلامی حجاب کی حمایت میں بل کی منظوری
دمشق اور حمص میں خودکش حملوں میں شہداء کی تعداد 140 ...
صہیونی ریاست کو تا قیامت تسلیم نہيں کریں گے

 
user comment