حضرت آیتاللہ العظمی صافی گلپایگانی نے دشمن کی جانب سے لوگوں کو گمراہ کرنے اور ان کے اسلامی و دینی تشخص کو کمزور کرنے کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمیں اسلامی آداب کو زندہ کرکے ان کو فروغ دینا پڑے گا تا کہ مسلمانوں کے درمیان جاہلیت لوٹ کر واپس نہ آسکے۔ اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیتاللہ العظمی صافی گلپایگانی نے نئے سال میں تدریس خارج کے آغاز پر کہا کہ آثار قدیمہ ہمارے لئے عبرت کا سبب بننے چاہئیں۔
انھوں نے کہا کہ دشمنان اسلام مختلف وسائل اور اوزاروں کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرکے ان کا اسلامی اور دینی تشخص کمزور کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا: ان ایام میں لوگ مختلف علاقوں کا سفر اختیار کرتے ہیں اور تفریح کرتے ہیں مگر سفر اور تفریح کو کسی صورت میں بھی ان کی غفلت کا سبب نہیں بننا چاہئے اور ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہئے کہ انسان اللہ کی عبادت کی بجائے معصیت اور نافرمانی میں مبتلا ہو یہ تفریحی سفر انسانوں کے لئے سبق آموز ہونا چاہئے اور ان کی فکر و شعور کی ترقی اور بالیدگی کا سبب بننا چاہئے۔
آیت اللہ العظمی صافی گلپائگانی نے کہا: اسلام میں انسانوں کی تمام ضروریات پوری کی گئی ہیں اور قرآن اور اہل بیت (ع) سے رجوع کرکے انہیں حاصل کیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلام سے قبل دنیا پر جاہلیت مسلط ہوچکی تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے نہ صرف دنیائے عرب میں جاہلیت کی بیخ کنی کی بلکہ اسلام کے فروغ پر پوری دنیا سے جاہلیت کا صفایا کردیا۔
حضرت آیتاللہ العظمی صافی گلپایگانی نے آخر میں روز و شب کے اختلاف کے بارے میں قرآنی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دنیا اور اس کی گردش خدا کی نشانیوں میں سے ہے اور یہ ان لوگوں کے لئے بصیرت اور بینش اور عبرت ہے اور شب و روز کی گردش انسان کے لئے یاد خدا کا سبب بننی چاہئے اور خدا کی نسبت انسان کی معرفت میں اضافے کا باعث ہونی چاہئے۔
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=182789